حکومت ہند جلد ہی میانمار کے ساتھ جاری ’فری موومنٹ رجیم‘ (ایف ایم آر) کو رد کرنے کا اعلان کر سکتی ہے۔ اس سلسلے میں وزارت داخلہ نے سفارش کر دی ہے جس سے متعلق آج مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ کے ذریعہ جانکاری دی۔ امت شاہ نے سوشل میڈیا پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’مرکزی وزارت داخلہ نے فیصلہ کیا ہے کہ ہندوستان اور میانمار کے درمیان فری موومنٹ رجیم کو ختم کر دیا جائے، تاکہ ملک کی داخلی سیکورٹی یقینی ہو اور ہندوستان کے میانمار سے ملحق شمال مشرقی ریاستوں میں آبادی میں ہو رہی تبدیلیوں کو بھی قابو میں رکھا جائے۔‘‘
Published: undefined
اپنے پوست میں امت شاہ نے یہ بھی لکھا ہے کہ ’’وزارت خارجہ فری موومنٹ رجیم کو ختم کرنے کے طریقہ کار پر عمل کر رہا ہے، لیکن وزارت داخلہ نے اسے فوری ختم کرنے کی سفارش کی ہے۔‘‘ یعنی جلد ہی حکومت ہند کی طرف سے اس بارے میں اعلان کیا جا سکتا ہے۔ ایسا ہوا تو پھر سرحدی علاقوں میں ایک طرف سے دوسری طرف بغیر پاسپورٹ اور ویزا کے آمد و رفت پر پابندی لگ جائے گی۔
Published: undefined
واضح رہے کہ 1826 تک شمال مشرق کی کئی ریاستیں میانمار (اُس وقت برما) کے ماتحت تھے۔ 1824 میں انگریزوں اور برما کے درمیان جنگ ہوا جس کے بعد 1826 میں ایک معاہدہ طے پایا۔ اس معاہدہ کے تحت شمال مشرق کی ریاستیں وجود میں آئیں اور ہندوستان و میانمار کے درمیان سرحد بنی۔ سرحد تو بن گئی، لیکن شمال مشرق میں رہنے والے کئی قبیلوں اور میانمار کے قبیلوں میں آج تک رشتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ 2018 میں حکومت ہند نے میانمار کے ساتھ ’فری موومنٹ رجیم‘ معاہدہ کیا تھا۔ اس کے تحت دونوں طرف کے شہری بغیر کسی پاسپورٹ یا ویزا کے 16 کلومیٹر تک کی حد میں آمد و رفت کر سکتے ہیں۔
Published: undefined
موصولہ اطلاع کے مطابق فری موومنٹ رجیم کو لوگوں کی بھلائی کے لیے نافذ کیا گیا تھا، لیکن اس کا سہارا لے کر شورش پسند افراد اور درانداز ہندوستانی سرحد میں داخل ہو رہے ہیں۔ ساتھ ہی میانمار میں فوجی تختہ پلٹ کے بعد ہزاروں کی تعداد میں پناہ گزیں میانمار سے بھاگ کر ہندوستان پہنچے ہیں۔ مبینہ طور پر ڈرگ اسمگلنگ اور اسلحوں کی سپلائی بھی میانمار سرحد سے ہو رہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ حکومت نے فری موومنٹ رجیم کو رد کرنے کا ارادہ کیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined