معذوروں کی ایک ٹیم نے ہندوستانی پرچم کو افریقی براعظم کی سب سے اونچی چوٹی پر لہرا کر تاریخ رقم کر دی ہے۔ مرکزی وزارت دفاع نے اس سلسلے میں ایک بیان جاری کیا ہے جس میں اس تاریخی کارنامہ سے مطلع کیا گیا ہے۔ دراصل وزارت دفاع کے تحت ایک مہم جو ٹیم نے افریقی بر اعظم کی سب سے اونچی چوٹی پر ایک عظیم الشان ہندوستانی پرچم لہرایا ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ 78ویں یومِ آزادی سے چند روز قبل انجام دیے گئے اس تاریخی کارنامہ کے لیے 7800 اسکوائر فیٹ کا ترنگا استعمال کیا گیا ہے۔ معذوروں کی ایک ٹیم نے اسے کلیمنجارو کی اُہورو چوٹی پر لہرا کر سبھی کو حیران کر دیا۔
Published: undefined
وزارت دفاع کے ذریعہ دی گئی جانکاری میں بتایا گیا ہے کہ اس مہم کا مقصد معذوروں کی آنے والی نسلوں اور دیگر محروم نوجوانوں کو اپنے خواب پورے کرنے کے لیے ترغیب دینا ہے، چاہے وہ کتنی بھی بڑی مشکل میں کیوں نہ ہوں۔ 78ویں یوم آزادی سے پہلے وزارت دفاع کے تحت ہمالین کوہ پیما ادارہ (ایچ ایم آئی) کی معذور ٹیم کا کلیمنجارو کی سب سے اونچی اُہورو چوٹی پر 7800 اسکوائر فیٹ کا ہندوستانی پرچم لہرانا انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔
Published: undefined
بتایا جاتا ہے کہ گروپ کیپٹن جے کشن کی قیادت والی ٹیم نے یہ تاریخی کارنامہ انجام دیا ہے جس کے لیے مشن کنچن جنگا سے ماؤنٹ کلیمنجارو (مشن کے ٹو کے) شروع کیا گیا تھا۔ اس ٹیم میں ادے کمار اور دیگر بھی شامل تھے۔ ٹیم نے 7 اگست کو آدھار کیمپ سے اپنا سفر شروع کیا۔ اس کے بعد وہ 15500 فیٹ کی اونچائی پر واقع کیبو ہٹ پہنچے جہاں انھوں نے رسیوں، گراؤنڈ نیٹ اور لنگر کی مدد سے 7800 اسکوائر فیٹ کے قومی پرچم کو فخر کے ساتھ لہرایا۔
Published: undefined
دی گئی جانکاری کے مطابق سبھی اراکین کی میڈیکل فٹ نس کو دھیان میں رکھتے ہوئے ٹیم نے 8 اگست کو دوپہر 3 بجے اُہورو چوٹی پر اپنی چڑھائی شروع کی۔ ڈراؤنے علاقے سے 10 گھنٹے کی چڑھائی، 85 ڈگری ڈھال اور الپائن ریگستان سے گزرتے ہوئے وہ 1300 گھنٹے میں کامیابی کے ساتھ اُہورو چوٹی پر پہنچے اور ماؤنٹ کلیمنجارو کے سب سے اونچے مقام پر ہندوستانی پرچم لہرایا۔ وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ یہ تاریخی مہم امید کی شمع کے طور پر کام کرے گا اور یاد دلائے گا کہ عزم و حمایت سے کیا کچھ حاصل کیا جا سکتا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز