پانچ ججوں کی آئینی بینچ آج یہ فیصلہ سنا سکتی ہے کہ آدھار کا لازمی کروانا کیا پرائیویسی کے بنیادی حق کی خلاف ورزی کرتا ہے یا نہیں۔ واضح رہے سپریم کورٹ نے اس سے قبل یہ کہہ دیا تھا کہ حتمی فیصلہ آنے تک مرکز اور ریاستی حکومتوں کے منصوبوں میں آدھار لازمی نہیں ہے۔
سپریم کورٹ کی جو آئینی بینچ اس معاملہ کی سنوائی کر رہی ہے وہ چیف جسٹس دیپک مشرا کی قیادت میں تشکیل دی گئی تھی اور اس بینچ میں جسٹس سیکری، جسٹس اے ایم کھانولکر، جسٹس ڈی وائی چندرچوڈ اور جسٹس اشوک بھوشن شامل ہیں۔ اس سے قبل سپریم کورٹ نے اس سال مئی ماہ میں آدھار اور اس سے جڑی سال 2016 کے قانون کی آئینی ولیڈٹی کو چیلینج کرنے والی درخواستوں پر سنوائی پوری کر لی تھی۔ 38 دن تک چلی سنوائی کے بعد 10 مئی کو اس بینچ نے فیصلہ محفوظ رکھ لیا تھا۔
Published: 26 Sep 2018, 6:58 AM IST
واضح رہے اس معاملہ میں کورٹ کا رخ سخت ہے اور اس نے کہا تھا کہ حکومت آدھار کو لازمی کرنے کے لئے عوام پر دباؤ نہیں بنا سکتی ہے۔ آج کے فیصلہ پر پورے ملک کی نگاہیں لگی ہوئی ہیں اور عوام سے جڑا یہ معاملہ اہم فیصلہ ثابت ہوگا۔
Published: 26 Sep 2018, 6:58 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 26 Sep 2018, 6:58 AM IST