دھماکے صبح اس وقت ہوئے جب سڑکوں پر دفتر جانے والوں کی بھیڑ تھی۔ تھائی حکام کے مطابق کلُ چھ دھماکے ہوئے، جن میں کم از کم چار لوگ زخمی ہوئے۔ خیال ہے کہ ان حملوں میں زیادہ جانی نقصان اس لیے نہیں ہوا کیونکہ یہ نسبتاً چھوٹے پیمانے کے 'پنگ پانگ‘ بم حملے تھے جن کا بظاہر مقصد حکومت کو پریشان اور شرمندہ کرنا تھا۔
Published: undefined
تھائی لینڈ اس ہفتے علاقائی ممالک کی دس رُکنی تنظیم ساؤتھ ایسٹ ایشین نیشنز اور آسیان ممالک کے سالانہ اجلاس کی میزبانی کر رہا ہے۔ یہ اجلاس سخت سکیورٹی میں جاری رہے اور بم دھماکوں سے سرکاری کام پر کوئی فرق نہیں پڑا۔
Published: undefined
تھائی لینڈ میں ماضی میں بھی اس طرح کے چھوٹے بم دھماکے ہوتے رہے ہیں، جن کا عام طور پر الزام سیاسی مخالفین پر ڈال دیا جاتا ہے۔ لیکن بعض لوگ اسے تھائی سکیورٹی فورسز کی آپس کی چپقلش کا نتیجہ بھی قرار دیتے ہیں۔
Published: undefined
تھائی لینڈ میں فوج نے پانچ سال حکمرانی کے بعد اس سال انتخابات کرائے، جس کے نتیجے میں سن دو ہزار چودہ میں سویلین حکومت کا تختہ اُلٹنے والے فوجی کمانڈر پرایت چن او چا وزیراعظم بن گئے۔ تھائی لینڈ میں حزب اختلاف کی جماعتوں کا الزام ہے کہ یہ انتخابات آزادانہ اور منصفانہ ماحول میں نہیں ہوئے۔
Published: undefined
وزیراعم پرایت چن او چا نے بم دھماکوں کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز