دنیا کو 2015 میں مہلک وبا سے متعلق متنبہ کرنے والے ’مائیکرو سافٹ‘ کے بانی رہے بل گیٹس نے آگاہ کیا ہے کہ آنے والے چار سے چھ مہینوں میں کورونا وائرس کا قہر بہت زیادہ بڑھ سکتا ہے۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ انھیں لگتا ہے کہ امریکہ اس وبا سے کہیں بہتر طریقے سے نمٹ سکتا تھا۔
Published: undefined
بل گیٹس نے اتوار کو اس سلسلے میں اپنی رائے کا اظہار کیا۔ انھوں نے کہا کہ تکلیف دہ ہے کہ آنے والے چار سے چھ مہینوں میں اس عالمی وبا کا قہر بہت زیادہ ہو سکتا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ صحت میٹرکس اور آبزرویشن اداروں کے مطابق اس دوران دو لاکھ سے زیادہ لوگوں کی موت ہو سکتی ہے۔ اگر لوگ ماسک اور سوشل ڈسٹنسنگ جیسے قوانین پر عمل کرتے ہیں تو موت کے معاملے کم ہو سکتے ہیں۔
Published: undefined
بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کے کو-چیئرمین نے کہا کہ امریکہ میں اب تک کورونا سے 290000 لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔ انھوں نے کہا کہ جب میں نے 2015 میں وبا کا اندیشہ ظاہر کیا تھا تو مہلوکین کی تعداد اس سے زیادہ بتائی تھی۔ اس لیے ہمیں سب سے خراب حالت کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔ وائرس اس سے زیادہ مہلک ہو سکتا تھا۔ حالانکہ گیٹس نے کہا کہ ’’امریکہ سمیت دنیا کی معیشت پر پڑنے والے اثرات نے مجھے کافی حیران کیا ہے۔‘‘
Published: undefined
واضح رہے کہ گیٹس کی تنظیم ’بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن‘ کورونا وائرس کا ٹیکہ بنانے اور اسے تقسیم کرنے کی مہم کا حصہ ہے۔ گیٹس کا فاؤنڈیشن تیکہ کے لیے کیے جا رہے کئی ریسرچ کی مالی مدد کر رہا ہے۔ غور طلب ہے کہ امریکہ میں حال کے دنوں میں کورونا انفیکشن کے نئے معاملوں، اموات اور اسپتال میں داخل ہونے والے مریضوں کی تعداد کافی بڑھی ہے، جس نے فکر کو بہت زیادہ بڑھا دیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined