علی گڑھ: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) میں محمد علی جناح کی تصویر کو لے کر ابھی تنازعہ تھما بھی نہیں تھا کہ قصبہ کھیر میں واقع پی ڈبلیو ڈی گیسٹ ہاؤس میں ایک نیا تنازعہ کھڑا ہو گیا۔ یہاں پر لگی سر سید احمد خان کی تصویر کو اچانک ہٹا دیاگیا اور اس کی جگہ وزیر اعظم مودی کی تصویر لگا دی گئی ۔ علی گڑھ کے ضلع مجسٹریٹ چندر بھوشن سنگھ نے اس معاملہ میں جانچ کا حکم جاری کر دیا ہے۔
علی گڑھ ہی نہیں بلکہ ملک کی تاریخ میں اہم کردار ادا کرنے والے اور اے ایم یو کے بانی سر سید احمد خاں کی تصویر گیسٹ ہاؤس سے ہٹانے پر متعدد ذی شعور شخصیات کی طرف سے سخت اعتراض ظاہر کیا جا رہا ہے۔ لوگ سوال کر رہے ہیں کہ یکایک گیسٹ ہاؤ س سے سر سید کی تصویر کیوں اور کس کے حکم سے ہٹائی گئی اور اس کی جگہ وزیر اعظم مودی کی تصویر لگانے کا حکم کس نے دیا؟
Published: 09 May 2018, 1:41 PM IST
سر سید احمد خاں کی تصویر کو لے کر جب گیسٹ ہاؤس کے ملازمین سے بات کی گئی تو پہلے وہ کچھ بھی کہنے سے گریز کرتے رہے، لیکن بعد میں یہ اعتراف کیا کہ انہوں نے حکومتی احکام کے تحت مودی کی تصویر لگائی ہے۔ حالانکہ اس سوال پر وہ خاموش ہیں کہ مہاتما گاندھی، ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر، لال بہادر شاستری، مدر ٹریسا وغیرہ شخصیات کی تصاویر جب اپنی جگہ لگی ہوئی ہیں تو پھر سر سید احمد خاں کی تصویر کیوں ہٹائی گئی ہے۔
گیسٹ ہاؤس سے سر سید احمد خاں کی تصویر ہٹانے کو اے ایم یو میں لگی محمد علی جناح کی تصویر سے جوڑ کر دیکھا جا رہا ہے۔ کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ اے ایم یو سے جناح کی تصویر نہیں ہٹائی گئی ہے اس لئے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سر سید کی تصویر ہٹوائی گئی ہے۔ افسران کا کہنا ہے کہ اس معاملہ میں جانچ کرائی جا رہی ہے لیکن جانچ کا کوئی نتیجہ نکل پائے گا اس کے آثار کم ہی نظر آرہے ہیں۔
Published: 09 May 2018, 1:41 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 09 May 2018, 1:41 PM IST
تصویر: پریس ریلیز