بدھ کو برطانوی پارلیمان میں بریگزٹ کے موضوع پر بحث کے موقع پر ایک سکھ قانون ساز نے وزیراعظم بورس جانسن کے گزشتہ برس مسلم خواتین سے متعلق بیانات کو 'توہین آمیز اور نسل پرستانہ‘ قرار دیتے ہوئے تنقید کی اور وزیراعظم سے کہا کہ وہ اپنے اس بیان پر معذرت کریں۔
Published: undefined
بورس جانسن کی جانب سے برطانوی ایوانِ زیریں میں بطور وزیراعظم اپنے پہلے سوال و جواب کے سیشن میں شریک تھے۔ تن من جیت سنجھ دھیسی نے اس موقع پر قدامت پسند جماعت سے تعلق رکھنے والے بورس جانسن سے کہا کہ انہوں نے ایک اخباری کالم میں جس طرح مسلم خواتین کو مخاطب کیا وہ ناقابل قبول ہے۔ جانسن نے اپنے اس کالم میں برقعہ پہننے والی مسلم خواتین کو 'لیٹر بکس‘ اور 'بینک ڈکیتوں‘ سے تشبیہ دی تھی۔
Published: undefined
تن من جیت سنگھ دھیسی نے کہا، ''ہم میں سے وہ تمام لوگ اس انداز کے جملے اپنے بچپن سے سن رہے ہیں۔ کبھی ہمیں تولیہ بند سر کہا جاتا ہے، کبھی طالبان اور کبھی بونگو بونگو ملک سے آنے والے، ہم اس درد کو مکمل طور پر محسوس کر سکتے ہیں، جو مسلم خواتین کو بینک ڈکیت اور لیٹر بکس کہنے پر انہیں محسوس ہوا ہو گا۔‘‘
Published: undefined
لیبر پارٹی سے تعلق رکھنے والے رہنما سنگھ مخصوص سکھ دستار پہننے والے برطانوی ایوانِ زیریں کے پہلے قانون ساز ہیں۔ وہ سن 2017ء میں منتخب ہو کر ایوانِ زیریں کا حصہ بنے۔
Published: undefined
انہوں نے اپنے بیان میں کہا، ''اس لیے تفتیش کو چھپانے اور شرم کے پیچھے چھپنے کی بجائے، وزیراعظم آخر کب اپنے ان توہین آمیز اور نسل پرستانہ جملوں پر معذرت کریں گے؟‘‘
Published: undefined
انہوں نے مزید کہا کہ وہ وزیراعظم سے پوچھتے ہیں کہ وہ اپنی جماعت میں بڑھتے اسلاموفوبیا کے رجحان کی تفتیش کا حکم کب جاری کریں گے، جب کہ خود انہوں نے قومی ٹی وی چینل پر اس کا وعدہ کیا تھا۔
Published: undefined
سنگھ کے ان جملوں میں ایوانِ زیریں میں قانون سازوں نے تالیاں بجا کر ان کے ان جملوں کا خیرمقدم کیا۔
Published: undefined
اس کے جواب میں بورس جانسن نے کہا کہ ان کا اخباری کالم برطانیہ میں 'لبرل نکتہ ہائے نظر کا مضبوط دفاع‘ تھا اور یہ افراد کا ذاتی حق ہے کہ وہ برطانیہ میں اپنے لیے جو لباس مناسب سمجھیں پہنیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کی کابینہ برطانوی تاریخ کی سب سے متنوع کابینہ ہے، جس میں ہر پس منظر کے افراد شامل کیے گئے ہیں۔ تاہم انہوں نے لیبر پارٹی پر جوابی حملہ کرتے ہوئے کہا کہ لیبر پارٹی کو اپنے اندر 'سامیت دشمنی کے وائرس‘ پر معذرت کرنا چاہیے جو اس جماعت میں ہر سطح پر سرایت کر چکا ہے۔
Published: undefined
اپنے اس جواب میں انہوں نے سنگھ کے اس مطالبے پر بات نہیں کی، جس میں کہا گیا تھا کہ وزیراعظم بورس جانسن قدامت پسند جماعت میں اسلاموفوبیا سے متعلق تفتیش کب شروع کرنے والے ہیں؟
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز