فرانس نے پاکستان میں رہ رہے اپنے شہریوں کو فوراً پاکستان چھوڑنے کا مشورہ دے دیا ہے۔ اسلام آباد واقع فرانسیسی سفارتخانہ نے ایک ای میل کے ذریعہ اس سلسلے میں بتایا ہے کہ ان کے (فرانسیسی باشندوں کے) اوپر سنگین خطرہ منڈلا رہا ہے، اس لیے جو بھی فرانسیسی باشندہ پاکستان کے کسی بھی حصے میں رہتا ہو تو وہ فوراً ہی دوسرے ملک روانہ ہو جائے۔
Published: undefined
دراصل پاکستان کے کئی شہروں میں ان دنوں کچھ شدت پسند تنظیمیں فرانس سے سفارتی رشتہ منقطع کرنے کو لے کر پرتشدد مظاہرہ کر رہی ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ ان مظاہروں کی قیادت کٹرپسند تنظیم تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کر رہی ہے جس کے چیف سعد رضوی کو پولس نے پہلے ہی گرفتار کر لیا ہے۔ تحریک لبیک پاکستان پر بھی تشدد پھیلانے کے الزام میں دہشت گردی ایکٹ کے تحت پابندی عائد کی جا چکی ہے۔ پھر بھی پاکستان کے کئی شہروں میں ہزاروں لوگ سعد رضوی کی رہائی کو لے کر سڑکوں پر ہیں۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ تحریک لبیک پاکستان کے حامیوں نے فرانس کے سفیر کو معطل کرنے کے لیے عمران خان حکومت کو 20 اپریل تک کا وقت دیا تھا، لیکن اس سے پہلے ہی پولس نے پیر کو پارٹی سربراہ سعد حسین رضوی کو گرفتار کر لیا، جس کے بعد تحریک لبیک پاکستان نے ملک گیر احتجاجی مظاہرہ شروع کر دیا ہے۔ پارٹی چاہتی ہے کہ پاکستان حکومت فرانس کے سامانوں کا بائیکاٹ کرے اور فروری میں رضوی کی پارٹی کے ساتھ دستخط شدہ قرارنامہ کے تحت فرانس کے سفیر کو ملک سے باہر نکالے۔
Published: undefined
واضح رہے کہ پاکستان کی شدت پسند تنظیمیں فرانس کی میگزین چارلی ہبدو میں شائع کیے گئے حضرت محمدﷺ کے متنازعہ کارٹون سے ناراض ہیں۔ فرانس کے صدر ایمینوئل میکرون کے اسلامی دہشت گردی پر دیے گئے بیان کو لے کر بھی پاکستانی پارلیمنٹ میں مذمتی قرارداد پاس کیا جا چکا ہے۔ اتنا ہی نہیں، گزشتہ سال اکتوبر میں پاکستانی وزارت خارجہ نے فرانسیسی سفیر کو طلب کر اپنا احتجاج بھی درج کیا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز