ہندوستان کی مشہور و مقبول مسالہ کمپنی ایم ڈی ایچ کے ’سانبھر مسالہ‘ میں مبینہ طور پر بیماری پھیلانے والا بیکٹیریا ہونے کی بات سامنے آئی ہے۔ میڈیا ذرائع سے موصول ہونے والی خبروں کے مطابق سانبھر مسالہ میں ’سالمونیلا بیکٹیریا‘ ملا ہے جس کے بعد ان مسالوں کی کم از کم تین ڈلیوری امریکہ سے واپس ہندوستان منگوائی گئی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ امریکہ کی فوڈ اینڈ ڈرگ ریگولیٹری باڈی ’ایف ڈی اے‘ نے کچھ ٹسٹ کرائے تھے جس کا نتیجہ سامنے آنے کے بعد امریکہ سے سبھی اسٹاک واپس منگائے جانے کا فیصلہ لیا گیا۔ اسٹاک واپسی منگانے کا قدم گزشتہ ہفتہ ہی اٹھایا گیا ہے۔
Published: 11 Sep 2019, 6:10 PM IST
امریکی ایف ڈی اے نے اس سلسلے میں باضابطہ ایک بیان جاری کیا ہے جس میں اس نے کہا ہے کہ ’’ایف ڈی اے کی جانب سے ایک سرٹیفائیڈ لیب میں کرائے گئے ٹیسٹ میں سالمونیلا ملنے کی تصدیق ہوئی ہے۔ سالمونیلا سے متاثرہ پروڈکٹ کے بازار میں آنے کی جانکاری ملنے کے بعد ایف ڈی اے نے ریکال یعنی ان کی واپسی کا فیصلہ کیا۔‘‘ بیان میں اس بات کا تذکرہ نہیں ہے کہ پروڈکٹ واپسی کا فیصلہ ایم ڈی ایچ کا تھا یا پھر امریکی ایف ڈی اے کا یا پھر کسی اور کا۔
Published: 11 Sep 2019, 6:10 PM IST
بہر حال، ایف ڈی اے کا کہنا ہے کہ سالمونیلا بیکٹیریا کی وجہ سے سلمونیلوسس نامی ایک بیماری ہوتی ہے جس کے سبب دست، پیٹ میں درد اور بخار ہو سکتا ہے۔ زیادہ تر لوگ اس بیماری سے خود بخود ٹھیک ہو جاتے ہیں، یعنی انھیں خصوصی علاج کی ضرورت نہیں پڑتی ہے۔ حالانکہ کئی لوگوں کو دست کی شکایت کچھ زیادہ ہو جاتی ہے جس کی وجہ سے انھیں اسپتال میں داخل کرانا پڑتا ہے۔ ایجنسی کا یہ بھی کہنا ہے کہ بزرگ، نوزائیدہ اور کمزور لوگوں میں یہ بیماری پھیلانے کا خدشہ کچھ زیادہ ہوتا ہے۔
Published: 11 Sep 2019, 6:10 PM IST
میڈیا ذرائع میں آئی خبروں کے مطابق مسالوں کا جو اسٹاک واپس منگوایا گیا ہے اس کا پروڈکشن ’آر-پیور ایگرو اسپیشیلٹیز کے ذریعہ کیا گیا ہے۔ مسالوں کو امریکی سپلایر کمپنی ’ہاؤس آف اسپائسز‘ نے فروخت کیا تھا۔ ان مسالوں کو شمالی کیلیفورنیا کے ریٹیل اسٹورس میں فروخت کیا جانا تھا۔ فی الحال یہ واضح نہیں ہے کہ ’آر-پیور‘ کی جانب سے امریکی بازار کے لیے تیار کردہ ایم ڈی ایچ کے پروڈکٹ ہندوستانی بازار میں بھی اتارے گئے تھے یا نہیں۔
Published: 11 Sep 2019, 6:10 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 11 Sep 2019, 6:10 PM IST
تصویر: پریس ریلیز