خبریں

ہاتھرس سَتسنگ حادثہ پر روسی صدر پوتن کا اظہارِ غم، ہندوستانی صدر اور وزیر اعظم کو بھیجا تعزیتی پیغام

اپنے تعزیتی پیغام میں روسی صدر ولادمیر پوتن نے لکھا ہے کہ ’’حادثے میں ہلاک افراد کے کنبوں کو میری طرف سے ہمدردی و حمایت کا اظہار کریں، ساتھ ہی زخمیوں کے جلد صحت یاب ہونے کی دعا کرتا ہوں۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>ولادمیر پوتن، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

ولادمیر پوتن، تصویر آئی اے این ایس

 

اتر پردیش کے ہاتھرس میں 2 جولائی کو ایک سَتسنگ کے دوران زبردست بھگدڑ مچنے سے تقریباً سوا سو لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔ اس حادثہ نے ملک ہی نہیں بلکہ بیرون ملک کے سیاسی لیڈروں کو بھی جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے۔ روسی صدر ولادمیر پوتن نے اس حادثہ کے تعلق سے بے حد افسوس ظاہر کرتے ہوئے ہندوستانی صدر دروپدی مرمو اور ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی کو ایک تعزیتی پیغام بھیجا ہے۔ اس پیغام میں انھوں نے لکھا ہے کہ ’’حادثہ میں ہلاک افراد کے کنبوں کو میری طرف سے ہمدردی اور حمایت ظاہر کریں، ساتھ ہی زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کرتا ہوں۔‘‘

Published: undefined

قابل ذکر ہے کہ بھولے بابا عرف نارائن ہری ساکار کے سَتسنگ میں یہ حادثہ منگل کی دوپہر پیش آیا تھا۔ یہ سَتسنگ پھلرئی گاؤں میں منعقد ہوا تھا جس میں عقیدتمد ہزاروں کی تعداد میں شریک ہوئے تھے۔ بھگدڑ مچنے سے جن لوگوں کی موت ہوئی، ان میں بیشتر بچے، بزرگ اور خواتین شامل ہیں۔ حادثہ کے بعد سے بھولے بابا فرار بتائے جا رہے ہیں۔ پولیس ان کی تلاش کر رہی ہے لیکن ہنوز پتہ نہیں چل سکا ہے کہ وہ کہاں چلے گئے ہیں۔ بدھ کے روز اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے ہاتھرس پہنچ کر زخمیوں سے ملاقات کی ہے اور انھوں نے حادثہ کی تحقیقات کا حکم بھی صادر کر دیا ہے۔

Published: undefined

واضح رہے کہ بھولے بابا کا سَتسنگ ہر منگل کو الگ الگ مقامات پر منعقد ہوتا ہے۔ بابا کا ایک اصول ہے کہ وہ سَتسنگ ختم کرنے کے بعد اسٹیج سے باہر پیدل نہیں چلتے۔ اسی وجہ سے ان کی گاڑیوں کا قافلہ اسٹیج تک ہی پہنچتا ہے۔ بابا کا دَرشن کرنے کے لیے کچھ لوگ ان کی گاڑی کی طرف بھاگے۔ ایسے میں بھیڑ بے قابو ہو گئی۔ عقیدتمندوں کو قابو کرنے کے لیے خادموں نے پانی کی بوچھا کی جس سے مٹی میں پھسلن پیدا ہو گئی۔ نتیجہ یہ ہوا کہ جو عقیدتمند زمین پر گرا، اسے پھر اٹھنے کا موقع نہیں ملا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined