ژائیر بولسونارو نے تقریباً ایک ہفتہ قبل اپنے ایک ویڈیو پیغام میں کہا تھا کہ وہ ملک میں ایسی ’صفائی‘ کریں گے کہ جو تاریخ میں نہیں ہوئی۔ ان کے بقول جو لوگ اکثریتی رائے کا احترام نہیں کرنا چاہتے تو انہیں جیل یا جلا وطنی میں سے ایک کا انتخاب کرنا ہوگا۔ بولسونارو ستمبر کے اوائل میں خنجر سے کیے گئے ایک حملے میں زخمی ہو گئے تھے، جس کے بعد سے انہیں عوامی سطح پر نہیں دیکھا گیا۔
Published: undefined
انہوں نے یہ بھی عندیا دیا ہے کہ بے وطن افراد کی تحریک ’ایم ایس ٹی‘ اور بے گھر افراد ’ایم ٹی ایس ٹی‘ نامی تحریک کے ساتھ دہشت گرد تنظیموں جیسا سلوک کیا جائے گا اور ہاداد بھی لولا ڈی سلوا کے ساتھ جیل جائیں گے۔ بائیں بازو کی ورکرز پارٹی کے صدارتی امیدوار اور بولسونارو کے حریف فرناندو ہاداد کو سابق صدر لولا ڈی سلوا کی جگہ میدان میں آنا پڑا ہے کیونکہ ڈی سلوا ستمبر سے بدعنوانی کے ایک مقدمے کی وجہ سے جیل میں ہیں۔ عدلیہ نے صدارتی انتخابات میں ان کے حصہ لینے پر پابندی عائد کر دی ہے۔
Published: undefined
ایک طویل عرصے تک سیاسی اسٹیبلشمنٹ 63 سالہ بولوسونارو کوایک ’مسخرہ‘ قرار دیتی رہی۔ وہ 1991ء سے کانگریس میں ہیں۔ اپنی انتہائی دائیں بازو کی سوشل لبرل پارٹی کی جانب سے وہ زیادہ تر پارلمیان کی پچھلی نشستوں پر بیٹھا کرتے تھے اور توجہ حاصل کرنے کے لیے وہ دھواں دار بیانات اور دسروں کی تضحیک بھی کیا کرتے تھے۔
Published: undefined
مثال کے طور پر ایک مرتبہ انہوں نے ورکز پارٹی کی ایک خاتون رکن پارلیمان کے بارے میں کہا تھا، ’’بہت بدصورت ہے اور وہ اس لائق بھی نہیں کہ اسے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا جا سکے۔‘‘
Published: undefined
وہ ہم جنس پرستوں پر بھی شدید تنقید کرتے ہیں۔ ایک مرتبہ انہوں نے کہا تھا، ’’ایک ہم جنس پرست بیٹا پیدا ہونے سے بہتر ہے کہ ان کے گھر مردہ بچہ پیدا ہو۔‘‘
Published: undefined
بولوسونارو کے زیادہ تر مداح نوجوان اور درمیانی عمروں یعنی مڈل ایج مرد ہیں۔ ان سب کے لیے وہ ایک ایسی شخصیت ہیں، جو برازیل کو کیوبا اور وینزویلا کی طرح سوشلسٹوں کی ہاتھوں میں جانے سے روک سکتی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر سوشل میڈیا