خبریں

کووڈ انيس، مذہب، اور زمین کی نجات

اس وقت پوری دنیا میں گرجا گھروں، مساجد، مندروں اور مذہبی تنظيموں نے کورونا کی وباء کے دوران امداد، خوراک، رہائش، چندہ اور طبی سہولیات کی پیش کش کی ہے۔

سوشل میڈیا
سوشل میڈیا 

عقیدہ اربوں انسانوں کو روحانی اور عملی مدد فراہم کرتا ہے، خاص طور پر بحران کے وقت۔ ہم عملی طور پر ایک بار پھر ايک تجربے سے گزر رہے ہیں، اس وقت پوری دنیا میں گرجا گھروں، مساجد، مندروں اور مذہبی تنظيموں نے کورونا کی وباء کے دوران امداد، خوراک، رہائش، چندہ اور طبی سہولیات کی پیش کش کی ہے۔ ایسی یکجہتی کی فوری طور پر ضرورت ہے کیونکہ لاکھوں افراد اس وبا کے جسمانی، معاشی اور جذباتی اثرات سے دوچار ہیں۔

Published: undefined

لیکن مذاہب اور ان کے پيروکار اس سے بھی زیادہ اہم کردار ادا کرتے ہیں: وہ انسانیت کے ذریعہ کرہ ارض کی حفاظت کو بہتر بنانے اور اپنے زیادہ اثر و رسوخ کو بروۓ کار لا کر مستقبل میں بھی بدترين بحرانوں سے بچنے میں مدد کر سکتے ہیں۔

Published: undefined

کوویڈ ۔19 اورپچھلی بیماریاں جو جانوروں سے انسانوں میں پھیلی ہیں، وہ ہمارے قدرتی مسکن اور اس میں بسنے والی مخلوقات کے ناجائز استعمال کا نتیجہ ہیں۔

Published: undefined

گزشتہ دہائیوں کو ہی لے لیجیے، چاہے آپ اس وبائی حالت پر نظر ڈالیں، آسٹریلیا میں جنگلات کی آگ پر، ایک طویل عرصے میں سب سے زیادہ گرم جنوری پر یا کئی دہائیوں میں ہارن آف افریقہ میں ہونے والا ٹڈیوں کا بدترین پھيلاؤ-

Published: undefined

ہمارا سیارہ ہمیں ایک فوری پیغام دے رہا ہے: ہم اپنی دیکھ بھال نہیں کرسکتے! اپنی ہی نہیں ہميں قدرتی ماحول کی دیکھ بھال بھی لازمی طور پر کرنا ہوگی۔

Published: undefined

قدرت کی اس کال کا جواب دینا دانشمندانہ عمل ہو گا۔ COVID-19 پر ہمارا طویل المدتی ردعمل یہ ہونا چاہیے کہ ہم زمین کے ساتھ اپنے تعلقات بہتر بنائيں ۔ ہمارے سیارے 'زمین' کے ساتھ ہم انسانوں کے تعلقات ميں جو ٹوٹ پھوٹ ہوئی ہے، زندگی کے تمام شعبوں میں اس کی مرمت کے ساتھ ہی ہم قدرت کی اس کال کا جواب دے سکتے ہیں۔

Published: undefined

معیشت کو فروغ دینے کے ليے معاشی پیکيجز کے لیے قابل تجدید توانائی، جدید بنیادی ڈھانچے اور ماحول دوست اور عوامی ٹرانسپورٹ کے نظام ميں سرمایہ کاری کی حمایت کرنا ہوگی۔

Published: undefined

ہمیں اپنی پیداوار اور اشیا کے استعمال کی عادات کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے: کم خریدیں، کم ضائع کریں اور زیادہ استعمال کریں - جیسا کہ ہم میں سے بہت سے لوگوں نے کرفیو کے دوران کیا۔

Published: undefined

ہمیں اپنے جنگلات کی دوبارہ کاشت اور ان کے محفوظ علاقوں میں سرمایہ کاری کرنا ہوگی اور جنگلی حیات اور جنگل کے وسائل کی غیر قانونی تجارت کے خلاف جنگ کرنا ہوگی اور قانونی تجارت میں حفظان صحت کو بہتر بنانا ہوگا۔

Published: undefined

ان تمام نظاموں کی تبدیلیوں کے ليے عقیدے کے رہنماؤں اور مذہبی برادريوں کا اہم کردار ہوسکتا ہے۔ ان کی تنظیمیں دنیا بھر کے اربوں انسانوں کو اہم خدمات فراہم کرنے والی قدیم ترين اور سب سے زیادہ روایتی تنظیموں میں شامل ہیں۔ یہ عام حالات کے ساتھ ساتھ ہنگامی صورتحال میں بھی عوامی خدمات انجام دینے والے اداروں کےلازمی شراکت دار یا پارٹنر کی حيثيت رکھتے ہیں۔

Published: undefined

مذہبی تنظیموں کے پاس بڑی تعداد ميں تعلیمی ادارے موجود ہوتے ہیں، لہذا وہ انسانی صحت اور ہمارے سیارے 'زمین' کے مابین تعلقات کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ عام حالات کے علاوہ موجودہ وبائی بیماریوں کے وقت بھی دوردراز علاقوں کی آبادی کے انتہائی مشکل حصوں تک طبی سہولیات فراہم کرتے ہیں۔

Published: undefined

اس طرح کی فعال مصروفیات اور سرحد پار تعاون کی ایک مثال بین المذاہب بارانی جنگلات کا انيشی ایٹیو ہے، یہ ایک عالمی پارٹنرشپ یا شراکت ہے جس میں اقوام متحدہ کے ماحولیاتی پروگرام (UNEP) اور اين جی او 'مذاہب براۓ امن' شامل ہیں، جو اس پیش قدمی کے نگہبان کے طور پر کام کرتے ہیں۔ اس طرح کے اقدامات اچھا آغاز ہیں، لیکن ہم اور بھی بہت کچھ کر سکتے ہیں۔

Published: undefined

موجودہ صورتحال اس امر کی غمازی کرتی ہے کہ انسانوں نے ان چیزوں کو بہت زیادہ نقصان پہنچایا ہے جو خالق نے انہيں عطا کيں۔ مذہبی رہنماؤں کو لازمی طور پر ایک صحت مند سیارے کی تلاش کے لیے اپنا کافی اثر و رسوخ استعمال کرنا چا ہیے-

Published: undefined

عقيدے کے ماننے والوں کو ہر مذہب کے صحیفوں اور ہر عقیدے کی روایات میں موجود خالق کی تخلیق کو محفوظ رکھنے کی ہدایات پر چلنا ہوگا۔ آنے والی نسلوں کے ليے پائیدار مستقبل بنانے ميں مل کر اس طاقت کو استعمال کرنا ہوگا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined