خبریں

واہ یوگی راج! نہ گرفتاری نہ سرینڈر صرف دبنگئی

عصمت دری کے ملزم بی جے پی کے دبنگ رکن اسمبلی کلدیپ سنگھ سینگر نے کل ایس ایس پی دفتر پہنچے لیکن سرینڈر کرنے کے بجائے انہوں نے ایک مرتبہ پھر خود کو بے قصور بتایا۔

کلدیپ سنگھ سینگر کی فائل تصویر
کلدیپ سنگھ سینگر کی فائل تصویر سوشل میڈیا 

اناؤ ضلع میں نوجوان لڑکی کے ساتھ مبینہ عصمت دری کے ملزم اور بی جے پی کے رکن اسمبلی کلدیپ سینگھ سینگر کی دبنگئی کہئے یا پھر اتر پردیش پولس کی اس معاملہ میں ملی بھگت کہ کلدیپ سنگھ سینگر ایس ایس پی دفتر جاتے ہیں اور وہاں پر نہ تو وہ سرینڈر کر تے ہیں اور نہ ہی پولس انہیں گرفتار کرتی ہے اور وہ واپس چلے جاتے ہیں۔جبکہ ایس ایس پی دفتر آنے سے قبل یہ خبریں گشت کر رہی تھیں کہ وہ سرینڈر کرنے کے لئے ایس ایس پی دفتر جا رہے ہیں۔ اس موقع پر انہوں نے میڈیا سے کہا کہ وہ بے قصور ہیں اور انکے خلاف جو بھی الزام لگ رہے ہیں وہ ایک سازش کا حصہ ہیں اور انہوں نے اپنے لئے پولس سے حفاظت کی مانگ کی ہے۔

وہ پورے لاؤ لشکر کے ساتھ لکھنؤ میں ایس ایس پی دفتر پہنچے تھے اور ایس ایس پی دفتر میں آنے کی وجہ پوچھنے پر انہوں نے بتایا کہ ’’میں ریپسٹ نہیں ہوں اور نہ ہی میں کہیں بھاگ رہا ہوں۔ عدلیہ پر مجھے پورا یقین ہے میں قانون پر عمل کروں گا۔ میں پریشان ہوں لیکن ہر طرح کی جانچ میں تعاون کروں گا‘‘۔ سرینڈر کے سوال پر انہوں نے کہا کہ جو پارٹی ہائی کمان کا حکم ہوگا وہ اس پر عمل کریں گے ۔میڈیا سے انہوں نے کہا کہ آپ جہاں کہیں وہ وہاں چلنے کے لئے تیار ہیں۔

Published: undefined

واضح رہے بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن اسمبلی کلدیپ سینگر اور ان کے ساتھیوں پر عصمت دری کا الزام عائد کیا گیا ہے اور اس شکایت پر رکن اسمبلی کے بھائی اتل کمار سینگر اور کچھ دیگر افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے ۔ اس سے قبل بی جے پی ایم ایل اے کلدیپ سنگھ سینگر نے وزیر اعلی یوگی کو اپنے بے قصور ہونے کی صفائی دی تھی جس کے بعد سرکار نے سردست ایس آئی ٹی یعنی خصوصی تحقیقاتی ٹیم کی تشکیل دے کر معاملہ کو ٹھنڈے بستے میں ڈالنے کی کوشش کی تھی لیکن ذرائع ابلاغ نے اس معاملہ میں عوا کے غصے کی جس طرح نمائندگی کی ہے اس نے سینگر کے لئے دائرہ تنگ کر دیا ہے ۔

واضح رہے سوشل میڈیا پر یوگی سرکار کو آڑے ہاتھوں لیا جا رہا ہے اور متعدد وہاٹس ایپ گروپس میں کہا جا رہا ہے کہ بی جے پی کے راج میں کیا بیٹیاں اور ان کے باپ دونوں محفوظ نہیں ہیں ۔

عصمت دری متاثرہ کا کہنا ہے کہ بی جے پی کے ایم ایل اے کلدپ سینگر اور اس کے ساتھی گروپ میں آئے تھے۔ انہوں نے بی جے پی ایم ایل اے کی مخالفت کی تو خاندان کے ارکان کو قتل کرنے کی دھمکی دی گئی اور جب وہ پولس اسٹیشن شکایت لے کر گئی تو ایف آر نہیں لکھی گئی، الٹے والد کو گرفتار کیا گیا اور جن کی جیل میں موت بھی ہو گئی۔

ادھر پولس روایتی جملوں کا سہارا لیتے ہوئے پورے معاملے میں لیپا پوتی کرنے کی کوشش کرتی رہی ہے اور کہ رہی ہے کہ ایس آئی ٹی کی ٹیم پورے معاملے کی گہرائی سے تحقیقات کرے گی اور جو بھی قصوروار ہوگا اس کو سخت سے سخت سزا دی جائے گی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined