بی جے پی کی جانب سے راجستھان میں اسمبلی انتخابات سے قبل نکالے جا رہے ’گورو یاترا‘ پر ہائی کورٹ نے سوال کھڑا کر دیا ہے۔ راجستھان ہائی کورٹ نے بی جے پی سے ریاست میں وزیر اعلیٰ وسندھرا راجے کی قیادت میں پارٹی کی جانب سے نکالی جا رہی 56 روزہ ’گورو یاترا‘ میں ہو رہے خرچ کی تفصیل طلب کی ہے۔ عدالت نے بی جے پی سے 21 اگست سے قبل حلف نامہ داخل کر خرچ کی تفصیل دینے کے لیے کہا ہے۔ عدالت نے معاملے کی اگلی سماعت 21 اگست کو طے کیا ہے اور بی جے پی کے عہدیداروں سے دستاویز تیار کر کے لانے کی ہدایت دی ہے۔ اس معاملے میں ریاستی حکومت 16 اگست کو اپنی بات رکھ چکی ہے۔
وزیر اعلیٰ وسندھرا راجے کی ’گورو یاترا‘ کو وکیل ڈاکٹر وبھوتی بھوشن شرما اور سوائی سنگھ نے عدالت میں مفاد عامہ عرضی داخل کر چیلنج پیش کیا ہے۔ عرضی میں ریاستی حکومت کے ذریعہ یکم اگست کومحکمہ عوامی تعمیرات کو ’گورو یاترا‘ کے انتظام کی تیاری کرنے کے لیے جاری حکم پر سوال اٹھایا گیا ہے۔
Published: undefined
عرضی میں پی ڈبلیو ڈی محکمہ کے دو احکامات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ یاترا کے لیے سرکاری محکمہ کے ذریعہ سبھی طرح کا انتظام کرنے کی ہدایت جاری کی گئی ہے جب کہ یہ بی جے پی کی ’انتخابی یاترا‘ ہے۔ عرضی دہندہ کا الزام ہے کہ 4 اگست کو خود بی جے پی سربراہ نے کہا تھا کہ ’گورو رتھ‘ کے ساتھ ہی بی جے پی کی انتخابی یاترا کا بھی آغاز ہوا ہے۔ عرضی میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ اس یاترا میں سرکاری پیسوں اور مشینری کے غلط استعمال کو روکا جائے۔
عرضی سے متعلق 10 اگست کو چیف جسٹس پردیپ نند راجوگ کی عدالت میں سماعت ہوئی تھی جس میں عدالت نے ریاستی بی جے پی سربراہ مدن لال سینی کو 16 اگست کو پارٹی کا رخ واضح کرنے کے لیے کہا تھا۔ حالانکہ 16 اگست کو بی جے پی کے وکیل غیر حاضر رہے تھے جس کے بعد سماعت ہفتہ کے روز کی گئی۔
دوسری طرف ریاستی حکومت نے ہائی کورٹ میں جمعرات کو پیش جواب کیے گئے جواب میں کہا تھا کہ ’گورو یاترا‘ بی جے پی کی جانب سے نکالی جا رہی ہے اور اس میں سرکاری رقم کا غلط استعمال نہیں کیا جا رہا۔ ’گورو یاترا‘ میں وزیر اعلیٰ شامل ہو رہی ہیں اور عام لوگوں کو منصوبوں کی جانکاری دے رہی ہیں، ایسے میں وزیر اعلیٰ ہونے کے ناطے ان کو ملنے والی سیکورٹی اور پروٹوکول پر عمل کرنے کے لیے حکومت مجبور ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined