خبریں

جموں و کشمیر بند کے اعلان کے پیش نظر ریل خدمات ایک بار پھر معطل

وادی میں 8 اکتوبر کو بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے کی پولنگ سے اب تک یہ چھٹی بار ہے جب ریل خدمات کو سیکورٹی وجوہات کی بناء پر معطل رکھا گیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

سری نگر: وادیٔ کشمیر میں شمالی کشمیر کے بارہمولہ اور جموں خطہ کے بانہال کے درمیان چلنے والی ریل خدمات جمعرات کو ایک بار پھر معطل کی گئیں۔ یہ خدمات ظاہری طور پر مشترکہ مزاحمتی قیادت سید علی گیلانی، میرواعظ مولوی عمر فاروق اور محمد یاسین ملک کی طرف سے سری نگر کے فتح کدل علاقہ میں دو جنگجوؤں اور ایک عام شہری کی ہلاکت کے خلاف دی گئی ’جموں وکشمیر بند‘ کی کال کے پیش نظر معطل کی گئی ہیں۔

وادی میں 8 اکتوبر کو بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے کی پولنگ سے اب تک یہ چھٹی بار ہے جب ریل خدمات کو سیکورٹی وجوہات کی بناء پر معطل رکھا گیا۔ محکمہ ریلوے کے ایک عہدیدار نے یو این آئی کو بتایا ’ہم نے سیکورٹی وجوہات کی بناء پر آج (جمعرات کے روز) چلنے والی تمام ریل گاڑیاں معطل کردی ہیں‘۔ انہوں نے بتایا کہ سری نگر سے براستہ جنوبی کشمیر جموں خطہ کے بانہال تک کوئی ریل گاڑی نہیں چلے گی۔ اسی طرح سری نگر اور بارہمولہ کے درمیان بھی کوئی ریل گاڑی نہیں چلے گی۔

مذکورہ عہدیدار نے بتایا ’ہمیں گذشتہ شام ریاستی پولیس کی طرف سے ایک ایڈوائزری موصول ہوئی جس میں ریل خدمات کو احتیاطی طور پر معطل رکھنے کا مشورہ دیا گیا تھا۔ ہم نے اس ایڈوائزری پر عمل درآمد کرتے ہوئے ریل خدمات کو دن بھر کے لئے معطل رکھنے کا فیصلہ لیا۔

Published: 18 Oct 2018, 11:14 AM IST

پولیس کی جانب سے گرین سگنل ملنے پر ریل خدمات کو بحال کیا جائے گا‘۔ انہوں نے بتایا کہ ریل خدمات کی معطلی کا فیصلہ ریل گاڑیوں کے ذریعے سفر کرنے والے مسافروں اور ریلوے املاک کو نقصان سے بچانے کے لئے اٹھایا گیا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ماضی میں احتجاجی مظاہروں کے دوران ریلوے املاک کو بڑے پیمانے کا نقصان پہنچایا گیا۔

وادی میں سال 2016 میں حزب المجاہدین کے معروف کمانڈر برہان وانی کی ہلاکت کے بعد احتجاجی مظاہروں کے پیش نظر ریل خدمات کو قریب چھ مہینوں تک معطل رکھا گیا تھا۔

بتادیں کہ سید علی اکبر فتح کدل میں بدھ کے روز سیکورٹی فورسز اور جنگجوؤں کے درمیان ایک مختصر مسلح تصادم ہوا جس میں لشکر طیبہ کے اعلیٰ جنگجو معراج الدین بانگرو سمیت 2 جنگجوؤں کو ہلاک کیا گیا۔ مسلح تصادم کے دوران مکان مالک (جس کے گھر میں جنگجو چھپے بیٹھے تھے) کا بیٹا بھی مارا گیا۔ اس کے علاوہ ایک پولیس اہلکار جاں بحق ہوا۔ ریاستی پولیس کا دعویٰ ہے کہ مکان مالک کا بیٹا جنگجوؤں کا ساتھی تھا۔

Published: 18 Oct 2018, 11:14 AM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 18 Oct 2018, 11:14 AM IST