خبریں

وزیر اعظم کے عہدے کے لئے راہل کی بڑھتی مقبولیت

تازہ سروے کے مطابق اب زیادہ لوگ اس بات کو پسند کر رہے ہیں کہ راہل گاندھی ملک کے اگلے وزیر اعظم بنیں اس سروے کے حساب سے پسند کے طور پر راہل گاندھی وزیر اعظم مودی کو ٹکر دے رہے ہیں۔

سوشل میڈیا
سوشل میڈیا 

ایک نیوز چینل کے تازہ سروے میں آندھرا پردیش اور تلنگانہ میں کانگریس صدر راہل گاندھی کی مقبولیت میں کافی تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے اور وہ وزیر اعظم نریندر مودی کو سخت ٹکر دے رہے ہیں۔ اس کے ساتھ راہل گاندھی کی مقبولیت کا گراف بہت تیزی سے بڑھ رہا ہے ۔ اس ٹی وی چینل نے یہ سروے جنوبی ہندوستان کی تین ریاستوں میں آندھرا پردیش، تلنگانہ اور کرناٹک میں کرایا تھا ۔ آندھر پردیش میں تو راہل گاندھی وزیر اعظم کےعہدے کےلئے پہلی پسند کے طور پر سامنے آئے ہیں اور انہوں نے نریندر مودی کو پیچھے چھوڑ دیا ہے ۔

انڈیا ٹوڈے گروپ اور ایکسس مائی انڈیا کے ذریعہ کرائے گئے سروے میں آندھرا ہردیش کے 44 فیصد لوگوں نے سال2019 کے لئے وزیر اعظم کے عہدے کے لئے راہل گاندھی کو پسند کیا ہے جبکہ نریندر مودی کو محض 38 فیصد لوگوں نے ہی پسند کیا ہے ۔

دوسری جانب آندھرا پردیش سے الگ ہوئی ریاست تلنگانہ کی بات کی جائے تو یہاں دونوں کے درمیان کانٹے کی ٹکر ہے ۔ یہاں 39 فیصد عوام راہل گاندھی کو وزیر اعظم کے طور پر دیکھنا چاہتے ہیں جبکہ 44 فیصد عوام کی پسند نریندر مودی ہیں ۔اس سے یہ اندازہ ہوا کہ یہاں بھی دونوں کی عوامی مقبولیت میں محض 5 فیصد کا فرق رہ گیا ہے جو پہلے بہت زیادہ ہوا کرتا تھا یعنی اس ریاست میں بھی راہل گاندھی کی مقبولیت بڑھ رہی ہے۔

آندھرا میں جب وزیر اعلی کے لئے عوام کی پسند کے بارے میں سوال کیا تو موجود وزیر اعلی ٹی ڈی پی کے چندرا بابو نائڈو کے لئے اچھے اشارہ نہیں ہیں ۔ یہاں پر پہلی پسند کے طور پر وائی ایس آر کانگریس کے جگن موہن ریڈی سامنے آئے ہیں ۔ ریاست کے 43 فیصد لوگ جگن کو وزیر اعلی دیکھنا چاہتے ہیں ۔ یہاں چندرا بابو نائڈو چاہے پیچھے ضرور ہوں لیکن این ڈی اے سے الگ ہونے کے بعد ان کا گراف گرنے سے کچھ رکا ہے۔

یہاں یہ بات بھی ذہن میں رکھنے کی ضرورت ہے کہ اس سے پہلے راجستھان،مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ کی ریاستوں میں جب سروے کرایا گیا تھا تو وہاں بھی راہل گاندھی کی مقبولیت میں واضح اضافہ ہوا تھا ۔ راہل گاندھی کی مقبولیت سے بی جے پی کی نیند اڑی ہوئی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined