خبریں

’37 تمل ماہی گیروں کو سری لنکا سے رِہا کرائیں‘، راہل گاندھی نے مرکزی وزیر خارجہ کو لکھا خط

راہل گاندھی نے خط میں لکھا ہے کہ گرفتار ماہی گیر چھوٹے پیمانے پر ساحل کے قریب کام کرتے ہیں، واقعہ والے دن انھوں نے مشکل میں پھنسی ایک سری لنکائی کشتی کو بچانے کی کوشش کی تھی۔

<div class="paragraphs"><p>راہل گاندھی (فائل)، تصویر @INCIndia</p></div>

راہل گاندھی (فائل)، تصویر @INCIndia

 

سری لنکائی بحریہ کے ذریعہ اکثر تمل ماہی گیروں کو پکڑا جاتا ہے جن کی رِہائی کے لیے آوازیں بھی اٹھتی رہتی ہیں۔ اس مرتبہ پکڑے گئے ماہی گیروں کے حق میں راہل گاندھی نے آواز اٹھائی ہے۔ لوک سبھا میں حزب اختلاف کے لیڈر راہل گاندھی نے مرکزی وزیر خارجہ ایس جئے شنکر کو ایک خط لکھا ہے۔ خط میں انھوں نے ماہی گیروں کی رہائی کرانے اور ضبط کی گئی کشتیوں کو چھڑانے کے لیے سری لنکائی افسران سے بات کرنے کو کہا ہے۔

Published: undefined

راہل گاندھی اپنے خط میں لکھتے ہیں کہ ’’21 ستمبر 2024 کو سری لنکائی افسران نے 37 تمل ماہی گیروں کو گرفتار کر لیا اور ساتھ ہی ان کی کشتیوں کو بھی ضبط کر لیا تھا۔ مئیلادوتھورائی سے کانگریس رکن پارلیمنٹ آر. سدھا نے مجھے اس معاملے کی جانکاری دی۔‘‘ پھر وہ لکھتے ہیں کہ ’’گرفتار ماہی گیر چھوٹے پیمانے پر ساحل کے قریب کام کرتے ہیں۔ واقعہ والے دن انھوں نے مشکل میں پھنسی ایک سری لنکائی کشتی کو بچانے کی کوشش کی تھی۔ ماہی گیروں نے بچاؤ میں مدد کے لیے سری لنکائی افسران سے رابطہ کیا۔ اس کے باوجود سری لنکائی افسران نے ماہی گیروں کو بین الاقوامی سمندری سرحدی لائن پار کرنے کے الزام میں گرفتار کر لیا۔ مچھلی پکڑنے والی وہ کشتیاں بھی ضبط کر لی گئیں جو اجتماعی وسائل کے ذریعہ سے خریدی گئی تھیں۔‘‘

Published: undefined

قابل ذکر ہے کہ راہل گاندھی سے قبل تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن نے بھی وزیر خارجہ ایس جئے شنکر کو ایک خط لکھا تھا۔ اس خط میں انھوں نے کہا تھا کہ حال کے ہفتوں میں سری لنکائی افسران کی طرف سے تمل ناڈو کے ماہی گیروں کو حراست میں لینے کے معاملوں میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔ اس کے ساتھ ہی وزیر اعلیٰ اسٹالن نے ان سے ریاست کے ماہی گیروں کے روایتی حقوق کو برقرار رکھنے کے لیے ایک مستقل حل تلاش کرنے کے مقصد سے ضروری قدم اٹھانے کی گزارش بھی کی تھی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined