شمالی شام کے کرد علاقے کی ہسکہ جیل میں رکھے گئے جہادی قیدی ساری دنیا سے کُلی طور پر کٹ کر رہ گئے ہیں۔ ان کے پاس نہ موبائل فون ہیں اور نہ ہی انہیں ریڈیو یا ٹیلی وژن کی باقاعدہ سہولت میسر ہے۔ اس طرح یہ قیدی شام اور مشرقِ وسطیٰ سمیت ساری دنیا سے بھی کٹے ہوئے ہیں۔ کرد محافظ کبھی کبھار ان قیدیوں کے لیے ٹیلی وژن دیکھنے کا اہتمام ضرور کرتے رہے ہیں۔ اسی طرح ان کی رشتہ داروں سے ملاقات کا سلسلہ بھی نہ ہونے کے برابر ہے۔
Published: undefined
اس وقت ساری دنیا میں پھیلی کووِڈ انیس کی بیماری کی خبریں کسی نا کسی ذریعے سے ہسکہ جیل کے قیدیوں تک بھی پہنچ گئی ہے۔ اس متعدی مرض کی خبر سے داعش کے قیدیوں میں بے چینی پیدا ہونے کی خبریں باہر آنا شروع ہو گئی ہیں۔ اس بے چینی کے بعد ان قیدیوں نے گزشتہ اتوار انتیس مارچ کو پہلے اپنے مطالبات کے حق میں مظاہرہ شروع کیا اور پھر انہوں نے اشتعال میں آتے ہوئے جیل کی زمینی منزل پر قبضہ کر لیا۔
Published: undefined
بعد ازاں کرد حکام نے پیر تیس مارچ کی شام میں مزید مسلح محافظوں کے ذریعے ہسکہ جیل میں پیدا شدہ عدم استحکام کی صورت حال کو کنٹرول کر لیا۔ کرد حکام کی جانب سے جیل میں ہونے والی ہنگامہ آرائی کو ختم کرنے کے آپریشن میں ہونے والی ہلاکتوں یا زخمیوں کے حوالے سے کوئی تفصیل عام نہیں کی گئی۔
Published: undefined
شمالی شامی کرد علاقے میں واقع ہسکہ جیل میں انتہا پسند تنظیم اسلامک اسٹیٹ سے تعلق رکھنے والے تقریباﹰ پانچ ہزار جہادی مقید ہیں۔ ہسکہ کی جیل اسی نام کے شہر میں واقع ہے اور اس جیل کی حفاظت پر کئی سو کرد مسلح محافظ مقرر ہیں۔ ان عسکریت پسندوں کو اسلامک اسٹیٹ کے خلاف زوردار جنگ کے دوران مختلف مقامات پر کیے گئے آپریشنز میں ہتھیار ڈالنے کے بعد گرفتار کیا گیا تھا۔ واضح رہے اسلامک اسٹیٹ یا داعش کو عراق اور شام میں مکمل شکست دی جا چکی ہے۔
Published: undefined
خود مختار شمالی اور مشرقی شام کا علاقہ روجاوا بھی کہلاتا ہے۔ اس کا صدر مقام عینِ عیسیٰ ہے۔ بقیہ دنیا سے رابطے کا بڑا ذریعہ روجاوا انفارمیشن سینٹر ہے۔ اس حوالے سے روجاوا انفارمیشن سینٹر کا کہنا ہے کہ جہادی قیدیوں کی ہنگامہ آرائی کی بنیادی وجہ جیل میں کورونا وائرس کی وبا پھیلنے کا خوف ہے۔ ان قیدیوں کے مطالبات میں ایک مطالبہ انسانی حقوق کے کارکنوں اور داعش مخالف اتحاد کے نمائندوں سے ملاقات بھی شامل ہے۔
Published: undefined
ہسکہ جیل میں مقید قیدیوں کا تعلق مختلف ممالک سے ہے۔ کرد انتطامیہ عالمی برادری سے بارہا اپیل کر چکی ہے کہ قیدیوں کی نگرانی کے لیے انٹرنیشنل محافظین کا ایک بڑا دستہ فراہم کیا جائے۔ کرد قیدیوں کے آبائی ملکوں سے بھی کئی مرتبہ درخواست کی گئی ہے کہ وہ اپنے اپنے قیدیوں کو واپس لینے کا بند و بست کریں۔ ابھی تک کردوں کی قید میں سے جن ممالک نے اپنے قیدیوں کو واپس لیا ہے ان میں روس، ملائیشیا، ازبکستان اور کوسووو شامل ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined