جیسا امکان ظاہر کیا جا رہا تھا ویسا ہی ہوا۔ کرناٹک اسمبلی انتخابات ختم ہوتے ہی ملک میں پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا گیا۔ تیل کمپنیوں نے یہ اضافہ 19 دنوں کے بعد کیا ہے۔ اس اضافہ سے ظاہر ہو گیا ہے کہ تیل کمپنیاں کرناٹک انتخابات میں بی جے پی کو نقصان نہیں پہنچانا چاہ رہی تھیں اس لیے قیمتوں میں کوئی اضافہ نہیں کیا تھا۔ اب جب کہ انتخابات ختم ہو چکے ہیں تو تیل کمپنیوں نے عام آدمی کی جیب پر بوجھ ڈالنے میں ذرا بھی تاخیر نہیں کی۔ 24 اپریل کے بعد پہلی بار تیل کی قیمتوں میں ہوئے اس اضافہ میں دہلی میں پٹرول کی قیمتیں 17 پیسے فی لیٹر بڑھی ہیں جب کہ ڈیزل 21 پیسے فی لیٹر مہنگا ہوا ہے۔
Published: 14 May 2018, 11:09 AM IST
کانگریس صدر نے تیل کی قیمتوں کو بڑھانے کے حکومت کے فیصلے کو لے کر ٹویٹ کیا ’’کرناٹک انتخابات ختم، تیل کی قیمتیں چار سال میں سب سے زیادہ۔ مودی نومکس کا کلیدی اصول، جتنے زیادہ لوگوں کو کتنی زیادہ مرتبہ بے وقوف بنا سکتے سکتے ہو‘‘
Published: 14 May 2018, 11:09 AM IST
تیل کے دام بڑھانے پر کانگریس کے سینئر رہنما احمد پٹیل نے ٹویٹ کیا ہے کہ ’’جیسے ہی کرناٹک انتخابات ختم ہوئے ویسے ہی حکومت نے پیٹرول اور ڈیزل کے دام بڑھانے کا فیصلہ لے لیا۔ تو پھر حکومت یہ کیوں دعوی کرتی ہے کہ وہ تیل کی قیمتوں کو طے کرنے میں مداخلت نہیں کرتی؟ کیا وہ عوام کو بے وقوف نہیں بنا رہی‘‘
Published: 14 May 2018, 11:09 AM IST
انڈین آئل کی ویب سائٹ پر دی گئی جانکاری کے مطابق پیر کے روز دہلی اور ممبئی میں پٹرول کی قیمتوں میں 17 پیسے اور کولکاتا و چنئی میں 18 پیسے فی لیٹر کا اضافہ ہوا ہے۔ اس اضافہ کے بعد آج دہلی میں پٹرول کی قیمت 74.80 روپے، کولکاتا میں 77.50 روپے، ممبئی میں 82.65 روپے اور چنئی میں 77.61 روپے فی لیٹر ہو گیا ہے۔ جہاں تک ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کی بات ہے، دہلی میں 21 پیسے کے ساتھ ساتھ کولکاتا میں 5 پیسے اور ممبئی و چنئی میں 23 پیسے فی لیٹر کا اضافہ ہوا ہے۔ اس اضافہ کے بعد اب دہلی میں ڈیزل کی قیمت 66.14 روپے ہو گئی ہے۔ دیگر شہروں کی بات کریں تو آج کولکاتا میں ڈیزل کی قیمت 68.68 روپے، ممبئی میں 70.43 روپے اور چنئی میں 69.79 روپے فی لیٹر ہو گئی ہے۔
Published: 14 May 2018, 11:09 AM IST
جہاں تک خام تیل کی قیمت کا معاملہ ہے، یہ گزشتہ تین سالوں میں سب سے زیادہ ہے۔ بینک آف امریکہ کارپوریشن کے مطابق خام تیل کی قیمتیں آئندہ سال 100 ڈالر فی بیرل تک پہنچ سکتی ہیں۔ وینزویلا اور ایران میں سپلائی میں کمی آنے کے سبب یہ مسئلہ پیدا ہو سکتا ہے۔ فی الحال بین الاقوامی بازار میں خام تیل 77 ڈالر فی بیرل کی سطح پر ہے۔ بینک کا کہنا ہے کہ 2019 کی دوسری سہ ماہی میں یہ قیمت 90 ڈالر فی بیرل تک ہو سکتا ہے۔ اس کی وجہ عالمی سطح پر پروڈکشن میں کمی کا معاملہ ہے۔
Published: 14 May 2018, 11:09 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 14 May 2018, 11:09 AM IST