خبریں

برڈ فلو سے 6 مور کی موت کے بعد پٹنہ چڑیا گھر غیر معینہ مدت کے لیے بند

مرے ہوئے مور وں کی جانچ میں ایچ 5 این 1 وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔ مور کی موت پر محکمہ جنگلات کے افسران پٹنہ چڑیا گھر پہنچے۔ افسران نے چڑیا گھر میں کسی کے بھی آنے جانے پر پابندی لگا دی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

پٹنہ: بہار میں برڈ فلو کے پیش نظر دارالحکومت پٹنہ کے سنجے گاندھی بایو لوجیکل پارک (پٹنہ چریا گھر) کو آج سے غیر معینہ مدت کیلئے بند کر دیا گیاہے۔ پٹنہ چڑیا گھر میں اچانک 6 موروں کی موت کے بعد انتظامیہ نے احتیاطاً اسے آئندہ حکم تک کیلئے بند کر دیا ہے۔ مرے ہوئے مور وں کی جانچ میں ایچ 5 این 1 وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔ مور کی موت پر محکمہ جنگلات کے افسران پٹنہ چڑیا گھر پہنچے۔ افسران نے چڑیا گھر میں کسی کے بھی آنے جانے پر پابندی لگا دی ہے۔ افسران کا کہنا ہے کہ سبھی پرندوں کی جانچ کی جائے گی۔ جانچ مکمل ہونے کے بعد جب یہ معلوم ہوجائے گاکہ چڑیا گھر پوری طرح سے وائرس سے پاک ہو گیا ہے تو اسے پھر کھولاجائے گا۔

انتظامیہ نے چڑیاگھر کے باہر ایک پوسٹر چسپاں کیاہے جس پر تحریر ہے کہ نیشنل ہائی سیکوریٹی انیمل ڈیزیز انسٹی چیوٹ، آنند نگر، بھوپال کے ذریعہ مردہ موروں کے جانچ میں ایوین انفلواینزا پایا گیا ہے۔ اس لئے پورے چڑیا گھر کو وائرس سے پاک کرنے اور صاف ہونے تک آئندہ حکم تک چڑیا گھر بند رہے گا۔ پٹنہ کے سنجے گاندھی بایو لوجیکل پارک میں ہر دن کثیر تعداد میں لوگ گھومنے آتے ہیں۔ 25 دسمبر کو کرسمس کے موقع پر گھومنے آئے لوگ نوٹس دیکھ کر مایوس واپس لوٹ گئے۔ صبح چہل قدمی کے لئے بھی چڑیا گھر میں داخلہ ممنوع قرار دیا گیا۔

Published: undefined

پٹنہ چڑیا گھر کے ڈپٹی ڈائریکٹر آرکے سنہا نے اس سلسلے میں یو این آئی کو بتایاکہ موروں کی موت 16 دسمبر سے 24 دسمبر کے درمیان ہوئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ پٹنہ چڑیا گھر کے سبھی پرندوں کی ٹیکہ کاری ہورہی ہے اور چڑیا گھر کو وائرس سے پاک کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

واضح رہے کہ حال ہی میں مونگیر ضلع کے اثر گنج بلاک میں امیا پنچایت کے گورہو، افروز، ویلسہرا، منگرپا اور بیجل پور گاوں میں ایچ 5 این 1 وائرس کے ہونے کی تصدیق کے بعد ضلع انتظامیہ نے متاثرہ گاوں کے ایک کیلومیٹر کے دائرے میں سبھی قسم کے پرندوں کو مارنے کا کام جنگی سطح پر شروع کیا تھا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined