حکومت نے صحافیوں پر نکیل کسنے کے لئے یا یوں کہئے کہ اظہار رائے کی آزادی کا گلا گھونٹنے کے لئے منظور شدہ صحافیوں (ایکریڈٹیٹڈ جرنلسٹ) کے تعلق سے بنے قانون میں تبدلیاں کی ہیں۔ نئے بدلاؤ کے تحت فرضی خبر چلانے پر صحافی کا اکریڈیٹیشن رد کر دیا جائے گا۔ وزارت برائے اطلاعات و نشریات نے ایک پریس ریلیز کے ذریعہ بتایا ہے کہ فرضی خبر یا فیک نیوز چلانے والوں کا اکریڈیٹیشن ہمیشہ کے لئے رد کیا جا سکتاہے۔ صحافیوں میں حکومت کے اس نئے فرمان کو لے کر زبر دست غصہ ہے اور صحافیوں کی کئی تنظیمیں آج شام 4 بجے پریس کلب میں ایک میٹنگ بھی کرنے جا رہی ہیں۔
Published: 03 Apr 2018, 8:29 AM IST
نئے فرمان کے مطابق پہلی مرتبہ فرضی خبر ثابت ہونے پر6 ماہ کے لئے صحافی کا ایکریڈٹیشن معطل کر دیا جائے گا، دسری بار یہ ثابت ہونے پر ایک سال کے لئے اور اگر تیسری مرتبہ ایسی شکایت صحیح پائی گئی تو ہمیشہ کے لئے اکریڈٹیشن رد کر دیا جائے۔ فرضی خبر یا فیک نیوز کی جانچ پریس کاؤنسل آف انڈیا اور نیوز براڈ کاسٹرس ایسوسی ایشن کے ذریعہ کی جائے گی۔ پرنٹ میڈیا سے متعلق خبر کی جانچ پریس کاؤنسل اور الیکٹرانک میڈیا کی جانچ براڈ کاسٹرس ایسو سیشن کرے گا۔
Published: 03 Apr 2018, 8:29 AM IST
صحافیوں کا ماننا ہے کہ یہ حکومت کی جانب سے فیک نیوز کو روکنے کی کوشش کم ہے اور صحافیوں اور ان کے جو خبر کے ذرائع ہوتے ہیں ان کو ڈرانے کی زیادہ کوشش ہے۔
واضح رہے صحافی زیادہ تر وہ خبریں شائع کرتے ہیں جو ان کے ذرائع دیتے ہیں یعنی افسران اور ایکٹوسٹ۔ کچھ صحافیوں کا کہنا ہے کہ حکومت چاہتی ہے کہ صحافی صرف حکومت اور کارپوریٹ گھرانوں کی پریس ریلیز شائع کریں اور انویسٹی گیٹو صحافت بند کر دیں تاکہ حکومت کے کسی بھی غلط فیصلے اور پالیسی کے بارے میں عوام کو نہ پتہ لگ سکے۔
Published: 03 Apr 2018, 8:29 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 03 Apr 2018, 8:29 AM IST
تصویر: پریس ریلیز