مہاراشٹر بی جے پی کا معروف چہرہ اور ویمنس اینڈ چلڈرنس ڈیولپمنٹ کی وزیر پنکجا منڈے پر 106 کروڑ روپے گھوٹالہ کا الزام عائد کیا گیا ہے جس کے بعد ایک ہنگامہ برپا ہو گیا ہے۔ ان پر یہ الزام کسی اور نے نہیں بلکہ چچازاد بھائی دھننجے منڈے نے لگایا ہے۔ پنکجا پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ آنگن واڑی ملازمین کے لیے 6-6 ہزار روپے کے موبائل خریدے جانے تھے جو کہ مہنگے خریدے گئے اور اس پورے عمل میں 106 کروڑ روپے کا گھوٹالہ ہوا ہے۔
این سی پی لیڈر دھننجے منڈے نے اس سلسلے میں ایک پریس کانفرنس کیا اور اس میں بتایا کہ پیناسونک ایلوگا-17 موبائل فون کی قیمت 6499 ہے جب کہ پنکجا منڈے نے اسے 8777 روپے فی موبائل خریدے۔ دھننجے منڈے نے بتایا کہ یہ ایک بہت بڑا موبائل گھوٹالہ ہے جس کی جانچ کی جانی چاہیے۔ اپنے چچازاد بھائی کے ذریعہ لگائے گئے الزامات کے بعد پنکجا منڈے کا بھی رد عمل سامنے آیا ہے۔ انھوں نے دھننجے منڈے کے الزام کو سرے سے مسترد کر دیا ہے اور کہا ہے کہ اس میں کوئی بھی سچائی نہیں ہے۔
Published: 08 Mar 2019, 7:10 PM IST
پنکجا منڈے نے اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کو خارج کرتے ہوئے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں لکھا ہے کہ آنگن واڑی ملازمین کے لیے اسمارٹ فون کی جو قیمت دکھائی گئی ہے اس میں ہی سافٹ ویئر، ڈیٹا کارڈ اور سبھی متعلقہ ڈاکیومنٹس بھی شامل ہیں۔ ساتھ ہی انھوں نے یہ بھی بتایا ہے کہ فون کی خریداری سے متعلق سبھی جانکاری حکومت کی ویب سائٹ پر موجود ہے۔ پنکجا منڈے کا کہنا ہے کہ فون میں بچوں کی پرورش سے متعلق سبھی جانکاری اَپ لوڈ کرنے کے لیے موبائل ڈیوائس مینجمنٹ سافٹ ویئر، 32 جی بی ڈاٹا کا ایس ڈی کارڈ، ڈَسٹ پروف پاؤچ، اسکرین پروٹیکٹر وغیرہ وموجود ہیں۔ انھوں نے کہا کہ نہ صرف ان پر غلط الزام عائد کیا جا رہا ہے بلکہ میڈیا کو غلط جانکاری بھی دی جا رہی ہے۔
میڈیا ذرائع کے مطابق 30 ضلع کی آنگن واڑی ملازمین کے لیے 1.02 لاکھ موبائل فون دلانے کا منصوبہ تھا جس کے تحت موبائل فون کی خریداری کی گئی۔ پنکجا کے مطابق اسمارٹ فون انفارمیشن کمپیوٹر ٹیکنالوجی کے لیے خریدا گیا تھا جو رئیل ٹائم مانیٹرنگ (آئی سی ٹی-آر ٹی ایم) منصوبہ کے لیے اہل تھا۔ یہ فون آنگن واڑی ملازمین کو نیٹ پیک اور سِم کارڈ کے ساتھ دیے گئے تھے۔
Published: 08 Mar 2019, 7:10 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 08 Mar 2019, 7:10 PM IST
تصویر: پریس ریلیز