ممبئی سمیت مہاراشٹر کے کئی علاقوں میں ایک بار پھر لگاتار بارش شروع ہو گئی ہے۔ موسلادھار بارش کے سبب مقامی لوگوں کو کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ لگاتار بارش کے سبب کئی مقامات پر سڑکوں اور ریلوے ٹریک پر بھی پانی بھر گیا ہے۔ سڑکوں پر جہاں ٹریفک جام کا نظارہ دیکھنے کو مل رہا ہے وہیں کئی لوکل ٹرینیں بھی تاخیر سے چل رہی ہیں۔ ممبئی کے کئی علاقوں میں اتوار کی شب سے ہی زوردار بارش ہو رہی ہے۔ خراب حالات کے پیش نظر ریاست کے وزیر تعلیم نے پیر کے روز ممبئی میٹرو پولیٹن علاقے کے سبھی اسکولوں اور کالجوں میں تعطیل کا اعلان کر دیا ہے۔
Published: 09 Jul 2018, 4:42 PM IST
محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ 4 دن تک ممبئی، کونکن علاقہ اور گوا میں موسلادھار بارش سے راحت ملنے کی کوئی امید نہیں ہے۔ ممبئی کے دادر، ساین، ماٹنگا، باندرا، کھار، سانتا کروز، کاندی ولی، بوری ولی اور کولابا میں محکمہ موسمیات نے ہائی الرٹ جاری کر دیا ہے۔ محکمہ موسمیات نے 9 جولائی سے آئندہ 48 گھنٹوں تک کے لیے ممبئی اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں زبردست بارش کا الرٹ جاری کیا ہے۔ کئی علاقوں میں زیادہ پانی بھرنے کی وجہ سے دفاتر میں بھی چھٹی کا اعلان کر دیا گیا ہے۔
Published: 09 Jul 2018, 4:42 PM IST
موسلادھار بارش کی وجہ سے ممبئی میں ویسٹرن لائن کی ٹرینیں 5 سے 7 منٹ تاخیر سے چل رہی ہیں جب کہ سنٹرل اور ہاربر لائن کی ٹرینیں 10 سے 15 منٹ تاخیر سے چل رہی ہیں۔ علاوہ ازیں مغربی ریلوے نے اس سلسلے میں ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’ممبئی میں گزشتہ رات سے جاری زبردست بارش کے سبب نالا سوپارا میں ریلوے ٹریک پر پانی بھر گیا اس وجہ سے اَپ لائن پر ٹرینوں کی آمد و رفت روک دی گئی ہے جب کہ دیگر تین لائنوں پر بھی ٹرینیں کافی دھیمی رفتار میں چلائی جا رہی ہیں۔‘‘
Published: 09 Jul 2018, 4:42 PM IST
اس درمیان دادر، ماٹنگا روڈ، گورے گاؤں و دیگر مقامات پر ٹریکس کے ذریعہ پانی نکالنے کا کام چل رہا ہے۔ مغربی ریلوے کی جانب سے کہا گیا ہے کہ جلد سے جلد ریل نظام معمول پر آ جائے، اس کے لیے کوششیں کی جا رہی ہیں۔ محکمہ موسمیات نے اس درمیان 2005 جیسی موسلادھار بارش کا اندیشہ ظاہر کیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ 2005 میں ہوئی بارش نے شہر کو تھمنے پر مجبور کر دیا تھا اور معمولات زندگی بری طرح متاثر ہوئی تھی۔
Published: 09 Jul 2018, 4:42 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 09 Jul 2018, 4:42 PM IST