رافیل جہاز سودے کے تعلق سے سابق فرانسیسی صدر فرانسوا اولاند کے تازہ خلاصہ کے بعد ملک کا سیاسی پارا چڑھنے لگا ہے۔رافیل ڈیل میں انل امبانی کی کمپنی ریلائنس ڈفینس کو شامل کرانے میں وزیر اعظم نریندر مودی کا کردار سامنے آنے کے بعد کانگریس صدر راہل گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی پر نشانہ سادھا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے ذاتی طور پر اس سودے میں دلچسپی لی اور بند دروازہ کے پیچھے رافیل ڈیل میں تبدیلی کروائی۔کانگریس صدر نے کہا ’’ہم فرانسوا اولاند کا شکریہ ادا کرتے ہیں کہ وہ اس سچائی کو سامنے لائے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کروڑوں ڈالر کا یہ سودا دوالیہ انل امبانی کی جھولی میں ڈال دیا۔ وزیر اعظم مودی نے ملک کے ساتھ دھوکہ کیا ہے اور انہوں نے فوجیوں کے خون کی بھی بے عزتی کی ہے‘‘۔
Published: 22 Sep 2018, 8:33 AM IST
اس سے قبل جمعہ کو فرانس کی نیوز ویبسائٹ ’میڈیا پارٹ ‘کو دئے گئے انٹرویو میں فرانس کے سابق صدر فرانسوا اولاند نے کہا کہ رافیل سودے میں انل امبانی کو دسالٹ نے نہیں منتخب کیا تھا ۔ اولاند نے کہا ’’ ہمارے پاس کوئی متبادل نہیں تھا، ہمیں پارٹنر دیا گیا تھا‘‘۔
Published: 22 Sep 2018, 8:33 AM IST
غور طلب ہے کہ اولاند کا یہ بیان مودی حکومت کے اس دعوے کے بالکل خلاف ہےجس میں اس نے کہا تھا کہ دسالٹ نے ہی انل امبانی کی ریلائنس ڈفینس کمپنی کو چنا تھا اور اس فیصلے میں وزارت دفاع اور حکومت ہند کا کوئی ہاتھ نہیں تھا۔ مودی حکومت نے پہلے کہا تھا ’’وزارت دفاع نے رافیل ڈیل میں ہندوستانی پارٹنر کے انتخاب کرنے میں کوئی کردار ادا نہیں کیا تھا ‘‘۔
Published: 22 Sep 2018, 8:33 AM IST
اولاند کے تازہ خلاصہ کے بعد وزارت دفاع نے ٹویٹ کر کے کہا ہے کہ انل امبانی کی کمپنی کو ٹھیکہ دینے کے معاملہ میں نہ تو ہندوستانی حکومت کا کوئی کردار ہےاور نہ ہی فرانس حکومت کا ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’وزارت، فرانس کے سابق صدر کے دعووں کی جانچ کر رہی ہے‘‘۔
اولاند کا بیان آنے کے بعد کانگریس ترجمان رندیپ سنگھ سرجے والا نے بھی وزیر اعظم پر بڑا حملہ بولا ہے اور کہا ہے کہ مودی حکومت کا سفید جھوٹ پکڑا گیا اور اس معاملہ میں چوکیدار حصہ دار نہیں ہے بلکہ اصلی گناہ گار ہے۔
Published: 22 Sep 2018, 8:33 AM IST
واضح رہے کہ کانگریس رافیل ڈیل پر مودی حکومت پر یہ الزام لگاتی رہی ہے کہ فرانس کی کمپنی دسالٹ سے جو 36 رافیل لڑاکو جہاز خریدنے کی ڈیل ہوئی ہے اس میں بڑا گھوٹالہ ہے اور اس میں جہاز کی قیمت یو پی اے حکومت سے کئے گئے سمجھوتہ سے کئی گنا زیادہ ہے ۔کانگریس کا الزام ہے کہ اس سے سرکاری خزانہ کو کروڑوں روپے کا نقصان ہوا ہے ۔ ساتھ میں یہ بھی الزام ہے کہ اس ڈیل میں تبدیلی کراکر وزیر اعظم نریندر مودی نے سودے کو ایچ اے ایل کی جگہ انل امبانی کی اس کمپنی کو دلوا دیا جو محض بارہ دن پہلے ہی بنائی گئی تھی۔
Published: 22 Sep 2018, 8:33 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 22 Sep 2018, 8:33 AM IST