خبریں

مودی حکومت کی کسان مخالف پالیسیوں کے خلاف کسانوں نے اجتماعی طور پر منڈوایا سر

مرکزی حکومت کی کسان مخالف پالیسیوں سے کسان اتنے ناراض ہیں کہ کئی مقام پر ہفتوں سے دھرنے چل رہے ہیں تو کئی کسان تامرگ بھوک ہڑتال پر بیٹھے ہوئے ہیں، لیکن حکومت ان کے مطالبات پورے نہیں کر رہی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

حصار: سوامی ناتھن کمیشن کی رپورٹ کے نفاذ، کسانوں کے قرض معافی سمیت متعدد مطالبوں کے سلسلے میں تحریک چلارہے کسانون نے آج اجتماعی طور سے سے سر منڈواکر حکومت کے خلاف اپنے اشتعال کا اظہار کیا۔ مختلف مطالبوں کے سلسلے میں نئی کورٹ، ہانسی کے سامنے کسانوں کا دھرنا آج23ویں دن بھی جاری ہے۔ وہیں کسان لیڈر سریش کوتھا نے اپنے تامرگ بھوک ہڑتال 11 ویں دن بھی جاری رکھی۔ دھرنے کے دوران حکومت کی کسان مخالف پالیسیوں کے خلاف ناراض ہوکر کپور سنگھ کھوکھا، رمیش کھرڑ، دلیپ ڈھنڈیری، گلاب کھڑکری سمیت دیگر کسانوں نے اجتماعی طور سے سرمنڈواکر اپنی مخالفت کا اظہار کیا۔

Published: 15 Feb 2019, 10:09 AM IST

دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کسان لیڈروں نے کہا کہ حکومت ایک طرف تو کسان حامی ہونے کا دکھاوا کررہی ہے وہیں دوسری طرف اپنی جائز مطالبوں کے سلسلے میں کسان گزشتہ 23 دنوں سے دھرنا کرکے کر اپنی مخالفت کا اظہار کررہی ہے لیکن حکومت نے ابھی تک کسی بھی طرح کی پہل نہیں کی ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ حکومت کبھی کسانوںکی پنشن شروع کرنے تو کبھی فی ایکڑ معاوضہ دینے کی بات کرکے کسانوں کو گمراہ کررہی ہے۔ بھارتیہ کسان یونین کے ترجمان وکاس سیسر نے بتایا کہ دھرنے پر تامرگ بھوک ہڑتال کررہے کسان لیڈر سریش کوتھا کی حالت مسلسل خراب ہوتی جارہی ہے ، ان کا وزن پندرہ کلو تک کم ہوگیا ہے۔

Published: 15 Feb 2019, 10:09 AM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 15 Feb 2019, 10:09 AM IST