جمعرات کے روز شاہ سلمان کے نئے حکم نامے کے تحت ابراہیم العساف کو ملک کا نیا وزیرخارجہ مقرر کیا گیا ہے، جب کہ وزیر خارجہ عادل الجبیر کی تنزلی کرتے ہوئے انہیں وزیرِ مملکت برائے خارجہ امور کا عہدہ تفویض کر دیا گیا ہے۔ تین ماہ قبل ترک شہر استنبول میں سعودی قونصل خانے میں جلاوطن سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے بعد کابینہ میں اس انداز کی یہ سب سے بڑی ردوبدل ہے۔ جمعرات کے روز جاری کردہ حکم نامے میں ملک کی اقتصادیات اور سلامتی سے متعلق سپریم کونسلز میں بھی تبدیلیاں لائی گئی ہیں۔
Published: undefined
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق جمال خاشقجی کے قتل کے بعد ریاض حکومت شدید دباؤ کا شکار ہے اور کابینہ میں یہ ردوبدل اسی دباؤ سے نمٹنے کی ایک کوشش ہے۔ گزشتہ ہفتے ریاض حکومت نے اعلان کیا تھا کہ وہ ملک میں خفیہ آپریشنز میں بہتری کے لیے تین نئی حکومتی باڈیز کا قیام عمل میں لا رہی ہے۔
Published: undefined
یہ بات اہم ہے کہ گزشتہ برس ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی جانب سےکرپشن کے خلاف کریک ڈاؤن کے تناظر میں ابراہیم العساف کو حراست میں لیا گیا تھا، تاہم اب انہیں وزارت خارجہ کا قلم دان سونپ دیا گیا ہے۔ دوسری جانب عادل الجبیر سے وزارت خارجہ کا قلم دان واپس لے کر انہیں وزیرمملکت برائے خارجہ امور کی ذمہ داریاں دی گئیں ہیں۔ یہ بات اہم ہے کہ عادل الجبیر کا موجودہ منصب ایک مشاورتی طرز کا ہو گا۔
Published: undefined
الجبیر ریاض حکومت کے ترجمان کے طور پر باقاعدگی سے عوامی سطح پر دکھائی دیتے تھے، تاہم امریکی سینیٹ میں سعودی عرب کے خلاف پیش کردہ قرارداد کو رکوانے کی کوشش میں ناکامی اور یمن کے معاملے پر سعودی عرب کو حاصل امریکی حمایت کے خاتمے کے بعد الجبیر پر تنقید بھی ہو رہی تھی۔ ریاض حکومت کا موقف ہے کہ امریکی سینیٹ میں پیش کردہ قرارداد مفروضات پر مبنی ہے۔
Published: undefined
واضح رہے کہ گزشتہ برس کرپشن کے خلاف کارروائی کے تناظر میں ابرایم العساف کو حراست میں لیا گیا تھا، تاہم انہیں کچھ ہی ہفتوں بعد ان الزامات سے بری کر دیا گیا تھا اور ان پر کسی قسم کا جرمانہ بھی عائد نہیں کیا گیا تھا۔ العساف سعودی عرب کی قومی آئل کمپنی آرامکو کے بورڈ کے رکن بھی ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز