لوک سبھا انتخاب کے ساتویں اور آخری مرحلے کی ووٹنگ آج شام ختم ہو گئی۔ اس کے ساتھ ہی سبھی امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ ای وی ایم میں قید ہو گیا ہے اور نتائج کے لیے 4 جون کا انتظار ہے۔ 4 جون کی صبح 8 بجے سے ووٹوں کی گنتی شروع ہوگی اور رجحان سامنے آنے لگیں گے۔ تقریباً 12 بجے کے بعد نتائج بھی آنے شروع ہو جائیں گے اور شام تک یہ اندازہ بھی ہو جائے گا کہ حکومت کس کی بننے والی ہے۔
Published: 01 Jun 2024, 8:20 AM IST
ساتویں مرحلہ میں آٹھ ریاستوں کی 57 لوک سبھا سیٹوں کے لیے ووٹ ڈالے جا رہے ہیں۔ ابھی تک جو جانکاریاں سامنے آ رہی ہیں اس کے مطابق شام 5 بجے تک 58.34 فیصد ووٹنگ ہوئی ہے۔ سب سے زیادہ 69.89 فیصد ووٹنگ مغربی بنگال میں اور سب سے کم 48.86 فیصد ووٹنگ بہار میں ہونے کی خبریں موصول ہو رہی ہیں۔
Published: 01 Jun 2024, 8:20 AM IST
بہار 42.95 فیصد
چنڈی گڑھ 52.61 فیصد
ہماچل پردیش 58.41 فیصد
جھارکھنڈ 60.14 فیصد
اوڈیشہ 49.77 فیصد
پنجاب 46.38 فیصد
اتر پردیش 46.83 فیصد
مغربی بنگال 58.46 فیصد
Published: 01 Jun 2024, 8:20 AM IST
لوک سبھا انتخابات کے ساتویں مرحلے کے لیے ووٹنگ جاری ہے اور دوپہر ایک بجے تک کی پولنگ کا ڈیٹا جاری کر دیا گیا ہے۔ اس دوران مجموعی طور پر 40.09 ووٹنگ کی گئی ہے۔ بہار میں 36.65 فیصد، ہماچل پردیش میں 48.63 فیصد، جھارکھنڈ میں 46.80 فیصد، اوڈیشہ میں 37.64 فیصد، پنجاب میں 37.80 فیصد، اتر پردیش میں 39.31 فیصد، مغربی بنگال میں 45.07 فیصد اور چنڈی گڑھ میں 40.14 فیصد ووٹنگ ہوئی۔
Published: 01 Jun 2024, 8:20 AM IST
لوک سبھا انتخابات کے ساتویں مرحلے کے لیے ووٹنگ جاری ہے۔ صبح 11 بجے تک 26.30 فیصد ووٹنگ ریکارڈ کی گئی۔ بہار میں 24.25 فیصد، ہماچل پردیش میں 31.92 فیصد، جھارکھنڈ میں 29.55 فیصد، اوڈیشہ میں 22.64 فیصد، پنجاب میں 23.91 فیصد، اتر پردیش میں 28.02 فیصد، مغربی بنگال میں 28.10 فیصد اور چنڈی گڑھ میں 25.03 فیصد ووٹنگ ہوئی۔
Published: 01 Jun 2024, 8:20 AM IST
لوک سبھا انتخابات کے آخری مرحلے کے دوران مغربی بنگال میں تشدد ہوا ہے۔ رپورٹ کے مطابق بھنگر پر بمباری کی گئی ہے۔ اس دوران سی پی ایم اور آئی ایس ایف کے کئی کارکن زخمی ہوئے ہیں۔ پولیس نے بھیڑ پر قابو پانے کے لیے لاٹھی چارج کیا۔
Published: 01 Jun 2024, 8:20 AM IST
لوک سبھا انتخابات 2024 کے آخری مرحلے میں صبح 9 بجے تک 11.31 فیصد ووٹنگ ہوئی ہے۔ الیکشن کمیشن کے اعداد و شمار کے مطابق بہار میں 10.58 فیصد، چنڈی گڑھ میں 11.6 فیصد، ہماچل پردیش میں 14.35 فیصد، جھارکھنڈ میں 12.15 فیصد، اوڈیشہ میں 7.69 فیصد، پنجاب میں 9.64 فیصد، یوپی میں 12.94 فیصد اور مغربی بنگال میں 12.64 فیصد ووٹنگ درج کی گئی۔
Published: 01 Jun 2024, 8:20 AM IST
وزیر اعظم نریندر مودی نے لوک سبھا انتخابات کے آخری مرحلے کی ووٹنگ کے پیش نظر ووٹروں سے اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ میں اس مرحلے کے تمام ووٹروں سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ جمہوریت کے اس عظیم تہوار میں جوش و خروش سے شرکت کریں۔ مجھے یقین ہے کہ ہمارے نوجوان اور خواتین ووٹر ریکارڈ تعداد میں اپنا ووٹ ڈالنے کے لیے آگے آئیں گے۔ آئیے مل کر اپنی جمہوریت کو مزید متحرک بنائیں۔
Published: 01 Jun 2024, 8:20 AM IST
ساتویں اور آخری مرحلہ کی ووٹنگ کے دوران کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ ظلم و ستم کی علامت بن چکی حکومت پر ’آخری حملہ‘ ضرور کیجئے۔
انہوں نے لکھا، ’’پیارے دیش واسیو! آج ساتویں اور آخری مرحلہ کی ووٹنگ ہے اور اب تک کے رجحانات سے واضح ہے کہ ملک میں انڈیا کی حکومت بننے جا رہی ہے۔ مجھے فخر ہے کہ جھلسا دینے والی گرمی میں بھی آپ تمام جمہوریت اور آئین کی حفاظت کے لئے ووٹ دینے نکلیں ہیں۔ آج بھی بڑی تعداد میں نکل کر تکبر اور ظلم و ستم کی علامت بن چکی اس حکومت پر اپنے ووٹ سے ’آخری حملہ‘ ضرورت کیجئے۔ 4 جون کا سورج ملک میں ایک نیا سویرا لے کر آنے جا رہا ہے۔‘‘
Published: 01 Jun 2024, 8:20 AM IST
لوک سبھا انتخابات کے 7ویں اور آخری مرحلے کے تحت آج 7 ریاستوں اور ایک مرکز کے زیر انتظام علاقے کی 57 سیٹوں پر ووٹنگ جاری ہے۔ اس مرحلے میں وارانسی سیٹ بھی شامل ہے، جہاں سے وزیر اعظم نریندر مودی مسلسل تیسری بار الیکشن لڑ رہے ہیں۔ اس کے علاوہ پنجاب کی تمام 13 سیٹوں، ہماچل پردیش کی 4 سیٹوں، اتر پردیش کی 13 سیٹوں، مغربی بنگال کی 9 سیٹوں، بہار کی 8 سیٹوں، اوڈیشہ کی 6 سیٹوں اور جھارکھنڈ کی 3 سیٹوں پر ووٹنگ ہو رہی ہے۔
اس مرحلے میں 10.06 کروڑ سے زیادہ لوگ، جن میں تقریباً 5.24 کروڑ مرد، 4.82 کروڑ خواتین اور 3574 تیسری جنس کے ووٹر شامل ہیں۔ اس مرحلے میں پی ایم مودی، مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر، ممتا بنرجی کے بھتیجے ابھیشیک بنرجی، لالو پرساد یادو کی بیٹی میسا بھارتی، اداکارہ کنگنا رناوت، روی کشن، نشی کانت دوبے سمیت کئی اہم شخصیات کی قسمت داؤ پر لگی ہوئی ہے۔
Published: 01 Jun 2024, 8:20 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 01 Jun 2024, 8:20 AM IST