گوہاٹی: آسام میں 126 سیٹوں والی اسمبلی کے انتخابات کے لئے جاری ووٹ شماری کے ابتدائی دور میں صبح تقریباََ 11 بجے تک بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے اقتدار میں واپسی کے لئے 64 کے جادوئی ہندسے کو عبور کرتے ہوئے 66 سیٹوں پر برتری حاصل کر لی ہے۔
بی جے پی اتحاد صبح 11 بجے تک 66 سیٹوں پر اور کانگریس اتحاد 23 سیٹوں پرآگے ہے ۔ آسام پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر رپن بوہرا گوہ پور سیٹ سے اور دیوجیت سیکیا سیٹ سے پیچھےچل رہے ہیں۔ نو تشکیل دی گئی آسام جاتیا پریشد چارسیٹوں پر آگے چل رہی ہے۔
Published: 02 May 2021, 6:48 AM IST
آسام میں 126 میں سے 46 سیٹوں کے رجحانات منظر عام پر آئے ہیں، یہاں بی جے پی اتحاد 29 سیٹوں پر سبقت حاصل کر چکی ہے جبکہ کانگریس اتحاد 16 سیٹوں پر اور ایک سیٹ پر دیگر آگے ہے۔
مغربی بنگال کی 292 سیٹوں میں سے 209 سیٹوں کے رجحانات سامنے آئے ہیں، یہاں ٹی ایم سی 106، بی جے پی 99 اور لیفٹ اور کانگریس اتحاد دو سیٹوں پر آگے ہیں۔ یہاں کی دو سیٹوں پر دیگر آگے ہیں۔
کیرالہ میں برسراقتدار لیفٹ اتحاد ایو ڈی ایف 93 سیٹوں پر آگے ہے جبکہ کانگریس اتحاد 46 سیٹوں پر آگے ہے۔ کیرالہ میں تمام 140 سیٹوں کے رجحانات سامنے آئے ہیں۔
تمل ناڈو میں 234 میں سے 67 سیٹوں کے رجحانات حاصل ہوئے ہیں، یہاں اے آئی ڈی ایم کے اتحاد 45 سیٹوں پر جبکہ ڈی ایم کے اتحاد 21 سیٹوں پر آگے ہے۔
Published: 02 May 2021, 6:48 AM IST
ملک کی پانچ ریاستوں میں ہوئے اسمبلی انتخابات کی گنتی شروع ہو گئی ہے۔ مغربی بنگال ،تمل ناڈو ،کیرالہ ، آسام اور پڈوچیری میں ہوئے انتخابات میں کورونا کا اثر بھی صاف نظر آیا ۔ ان انتخابات کو لےکر الیکشن کمیشن اور مرکزی حکومت پر تنقید ہو رہی ہے۔مدراس ہائی کورٹ نے تو سماعت کے دوران سوال پوچھا کہ کیوں نہ الیکشن کمیشن کے خلاف قتل کی شکایت درج ہو۔
Published: 02 May 2021, 6:48 AM IST
ملک کی پانچ ریاستوں میں ہوئے اسمبلی انتخابات کی گنتی شروع ہونے والی ہےاور ان انتخابات میں جو امیدوار میدان میں تھے ان کے دلوں کی دھڑکنیں تیز ہو گئی ہیں ۔ مغربی بنگال ،تمل ناڈو ،کیرالہ ، آسام اور پڈوچیری میں ہوئے انتخابات میں کورونا کا اثر بھی صاف نظر آیا ۔ ان انتخابات کو لےکر الیکشن کمیشن اور مرکزی حکومت پر تنقید ہو رہی ہے۔مدراس ہائی کورٹ نے تو سماعت کے دوران سوال پوچھا کہ کیوں نہ الیکشن کمیشن کے خلاف قتل کی شکایت درج ہو۔
Published: 02 May 2021, 6:48 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 02 May 2021, 6:48 AM IST
تصویر: پریس ریلیز