کسانوں نے دہلی کے بارڈرس پر اپنی تحریک کو کسی بھی حال میں کم کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ کسان تنظیموں کا کہنا ہے کہ حکومت کے ساتھ ہفتہ کے روز ہونے والی میٹنگ انتہائی اہم ہے اور ہم سبھی کی نظر اس پر رہے گی۔ کسان تنظیموں نے تینوں زرعی قوانین کو رد کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر ہفتہ کے روز ہونے والی میٹنگ بے نتیجہ رہی تو پھر 8 دسمبر کو ’بھارت بند‘ رہے گا۔ جمعہ کے روز ہوئے کسان تنظیموں کے اجلاس میں ’بھارت بند‘ کی یہ اپیل کی گئی ہے۔ کسان تنظیموں نے کہا ہے کہ ضرورت پڑنے پر دہلی کی سرحدوں کو بھی سیل کیا جائے گا۔
Published: 04 Dec 2020, 8:24 AM IST
کسانوں کے مظاہرہ کے خلاف سپریم کورٹ میں ایک عرضی داخل کی گئی ہے۔ عرضی میں اس دلیل کو دھیان میں رکھتے ہوئے کہ کسان کورونا کے پھیلاؤ کا سبب بن سکتے ہیں، دہلی-این سی آر کے سرحدی علاقوں سے مظاہرہ کرنے والے کسانوں کو فوری ہٹانے کے لیے ہدایت دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
Published: 04 Dec 2020, 8:24 AM IST
اتر پردیش کے مظاہرین کسانوں نے پو پی گیٹ کے پاس قومی شاہراہ-9 کو جام کر دیا ہے۔ وہیں پنجاب اور ہریانہ کے کسان دہلی آنے والے دوسرے داخلی راستوں پر ڈٹے ہوئے ہیں۔ کسان تنظیموں کی اگلے دور کی بات چیت ہفتہ کے روز ہو سکتی ہے۔ مظاہرہ کے لگاتار نویں دن کسان سنگھو، ٹیکری، چلا اور غازی پور بارڈر پر اب بھی سیکورٹی اہلکار تعینات ہیں۔
Published: 04 Dec 2020, 8:24 AM IST
زرعی قوانین کی واپسی کے مطالبہ پر پنجاب، ہریانہ اور اتر پردیش کے کسان لگاتار 9ویں دن دہلی کی سرحدوں پر سراپا احتجاج بنے ہوئے ہیں۔ کسان تحریک کے پیش نظر سنگھو بارڈر پر بڑی تعداد میں پولیس فورسز کو تعینات کیا گیا ہے۔
Published: 04 Dec 2020, 8:24 AM IST
کسان نمائندوں اورحکومت کےبیچ بات چیت کا چوتھا مرحلہ بھی بےنتیجہ رہاکیونکہ کسان تینوں زرعی قوانین کی منسوخی سے کم کسی چیز کو ماننے کے لئے تیار نہیں ہے۔ اب کل بات چیت کا پانچواں دور ہونا ہے اور خبروں کے مطابق حکومت اس معاملہ میں جھک سکتی ہے۔
حکومت کی جانب سےقوانین میں تبدیلی کے اشارے ملےہیں لیکن اب یہ دیکھنا ہے کہ کسانوں کو یہ تبدیلی قبول ہوگی یا نہیں۔ ہریانہ میں سونی پت کے کنڈلی بارڈر پر دھرنے پر بیٹھے کسانوں کو تینوں زرعی قوانین منسوخ کیے جانے کے علاوہ کچھ بھی منظور نہیں ہے۔
Published: 04 Dec 2020, 8:24 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 04 Dec 2020, 8:24 AM IST