ہاتھرس اجتماعی عصمت دری واقعہ سے ناراض لوگ ہزاروں کی تعداد میں جنتر منتر پہنچے اور مودی-یوگی مخالف نعرے بھی گونجتے سنائی دیے۔ سماجی و سیاسی تنظیموں کے ساتھ ساتھ طلبا تنظیموں نے بھی جنتر منتر مظاہرہ میں شرکت کی اور قابل ذکر بات یہ ہے کہ خواتین کی بھی کافی تعداد یہاں دیکھنے کو ملی۔ تاریکی ہونے پر سبھی اتحاد کا مظاہرہ کرتے ہوئے موبائل کی لائٹ جلاتے ہوئے بھی نظر آئے۔ اس درمیان کانگریس لیڈر سشمتا دیو بھی احتجاجی مظاہرہ میں شامل ہونے کے لیے پہنچیں۔ انھوں نے کہا کہ تشدد کے شکار ہر مظلوم کے ساتھ ہیں اور ان کے لیے انصاف کا مطالبہ کر رہی ہیں۔
Published: 02 Oct 2020, 9:21 AM IST
ہاتھرس واقعہ کے خلاف جنتر منتر پر زبردست احتجاجی مظاہرہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ سی پی ایم جنرل سکریٹری سیتارام یچوری، سی پی آئی لیڈر ڈی راجہ، جگنیش میوانی، سورا بھاسکر اور بھیم آرمی سربراہ چندرشیکھر آزاد جیسی شخصیت جنتر منتر پہنچے اور ہاتھرس واقعہ کے خلاف اپنی آواز بلند کی۔ جنتر منتر پر مظاہرہ کر رہے بھیم آرمی چیف نے کہا کہ "میں ہاتھرس کا دورہ کروں گا۔ ہماری جدوجہد اس وقت تک جاری رہے گی جب تک یو پی کے وزیر اعلیٰ استعفیٰ نہیں دیتے اور انصاف نہیں مل جاتا۔ میں سپریم کورٹ سے ہاتھرس واقعہ پر نوٹس لینے کی گزارش کرتا ہوں۔"
Published: 02 Oct 2020, 9:21 AM IST
ہاتھرس اجتماعی عصمت دری کے خلاف دہلی کے جنتر منتر پر سماجی تنظیموں کے احتجاجی مظاہرہ میں شامل ہوئے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے کہا کہ اس ایشو پر کوئی سیاست نہیں ہونی چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ اتر پردیش ہی کیوں، مدھیہ پردیش، راجستھان، ممبئی یا دہلی میں بھی عصمت دری نہیں ہونی چاہیے۔ ہندوستان میں کہیں بھی عصمت دری جیسا واقعہ پیش نہیں آنا چاہیے۔
Published: 02 Oct 2020, 9:21 AM IST
یوتھ کانگریس کارکنان دہلی کے جنتر منتر پر بڑی تعداد میں گاندھی جی کی شکل اختیار کر پہنچے اور زبردست مظاہرہ کیا۔ انھوں نے ہاتھرس اجتماعی عصمت دری متاثرہ کو انصاف دلانے اور قصورواروں کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا۔
Published: 02 Oct 2020, 9:21 AM IST
جنتر منتر میں سماجی و سیاسی تنظیموں کے ساتھ ساتھ طلبا تنظیموں کی بھیڑ بھی جمع ہونے لگی ہے۔ ہاتھرس اجتماعی عصمت دری معاملہ پر لوگوں میں زبردست ناراضگی دیکھنے کو مل رہی ہے۔ بھیم آرمی سربراہ چندرشیکھر آزاد اور دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال سمیت کئی سرکردہ سیاسی و سماجی لیڈران لگاتار جنتر منتر پہنچ رہے ہیں۔ اس مظاہرہ کے پیش نظر جن پتھ میٹرو اسٹیشن میں داخل ہونے اور نکلنے کا دروازہ بند کر دیا گیا ہے۔
Published: 02 Oct 2020, 9:21 AM IST
ہاتھرس عصمت دری معاملہ کو لے کر پورے ملک میں زبردست غم و غصے کی لہر۔ جمعہ کے روز اس تعلق سے دہلی کے جنتر منتر پر کئی تنظیموں کا زبردست احتجاجی مظاہرہ دیکھنے کو ملا۔ ہاتھرس کیس کے خلاف جنتر منتر پر کئی سماجی و سیاسی تنظیموں کے لیڈران و کارکنان مظاہرہ کرنے جمع ہوئے ہیں۔ فلم اداکارہ اور سماجی کارکن سورا بھاسکر اور سیاسی لیڈر جگنیش میوانی بھی جنتر منتر پہنچ چکے ہیں۔
Published: 02 Oct 2020, 9:21 AM IST
ہاتھرس میں گینگ ریپ کا نشانہ بننے والی متاثرہ کے اہل خانہ اس وقت خوف کے سایہ میں زندگی گزار رہے ہیں۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق پولیس نے متاثرہ کے گھر کا محاصرہ کر لیا ہے اور کسی کو بھی اندر جانے کی یا باہر آنے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔
متاثرہ کا ایک بھائی کھیتوں کے راستے پولیس کو چکمہ دینے میں کامیاب رہا کسی طرح گاؤں کے باہر جاکر میڈیا والوں سے پولیس کی بربریت کی داستان سنائی۔ متاثرہ کے بھائی نے بتایا کہ ان کے کنبہ کو دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔ اس کی بھابی میڈیا سے ملنا چاہتی ہیں اور کل ڈی ایم نے ان کے تاؤ کے سینے پر لات مار دی۔
Published: 02 Oct 2020, 9:21 AM IST
جمعہ کے روز متاثرہ کے اہل خانہ سے ملاقات کے لئے جا رہے ترنمول کانگریس کے کچھ ارکان پارلیمنٹ کو یو پی پولیس کی طرف سے روکا گیا۔ اس دوران ڈیریک او برائن نیچے گر گئے۔ ٹی ایم سی کے ایک بیان کے مطابق کچھ ارکان پارلیمنٹ کو یو پی پولیس نے متاثرہ کے گاؤں سے ڈیڑھ کلومیٹر پہلے ہی روک لیا۔ پارٹی نے بتایا کہ ارکان پارلیمنٹ الگ الگ سفر کر رہے تھے۔
ٹی ایم سی ارکان اسمبلی میں ڈیریک او برائن، کاکولی گھوش دستیدار، پرتیما مونڈل اور سابق رکن پارلیمنٹ ممتا ٹھاکر شامل ہیں۔ یہ تمام لیڈران دہلی سے ہاتھرس کے لئے روانہ ہوئے تھے۔
Published: 02 Oct 2020, 9:21 AM IST
یمنا ایکسپریس وے پر کل ہوئے ہنگامہ کے بعد ہاتھرس واقعہ کے خلاف مظاہروں اور احتجاجوں کا مرکز دہلی بن رہا ہے۔ آج مہاتماگاندھی کے یوم پیدائش کے موقع پر اس واقعہ کے خلاف دہلی کےانڈیا گیٹ پر مظاہرہ کی اپیل کی گئی ہے ۔ ان مظاہروں کے پیش نظر دہلی پولیس نے انڈیا گیٹ کے آس پا س کسی بڑے اجتماع پر پابندی لگائی ہوئی ہے اور تین ستمبر سے دفعہ 144 نافذ ہے۔ دہلی میں مظاہرہ جنتر منتر پر پیشگی اجازت کے بعد کرنے کی اجازت ہے اور اس میں کورونا وبا کی وجہ سے سو سے زیادہ لوگوں کے شرکت کی اجازت نہیں ہے۔
ہاتھرس کی انیس سالہ لڑکی کی اجتماعی زیادتی کے بعد موت اور موت کے بعد رات کے اندھیرے میں آخری رسومات ادا کرنے سے عوام میں زبردست غصہ ہے ۔ اب اتر پردیش میں صدر راج کے نفاذ کے مطالبہ کی گونج بڑھتی جا رہی ہے۔ غازی آباد کے کئی وکیلوں نے مطالبہ کیا ہے کہ اتر پردیش میں صدر راج نافذ کیا جائے۔ کل اتر پردیش کی سابق وزیر اعلی مایاوتی نے بھی یہ مطالبہ کیا تھا۔کانگریس نے یوگی حکومت کی برطرفی کا مطالبہ کیا ہے۔
Published: 02 Oct 2020, 9:21 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 02 Oct 2020, 9:21 AM IST