کسانوں کے دہلی پہنچنے کی کوششوں اور ملک بھر میں کئے جا رہے مظاہروں کے درمیان کانگریس جنرل سیکریٹری پرینکا گاندھی نے وزیر اعظم مودی پر تنقید کی ہے۔ انہوں نے ٹوئٹر پر لکھا، ’’کسانوں کی آواز دبانے کے لئے، پانی برسایا جا رہا ہے، سڑکیں کھود کر روکا جا رہا ہے لیکن حکومت ان کو یہ دکھانے کو تیار نہیں ہے کہ ایم ایس پی کا قانونی حق ہونے کی بات کہاں لکھی گئی ہے۔‘‘
پرینکا گاندھی نے مزید لکھا، ایک ملک، ایک انتخابت ی فکر کرنے والے وزیر اعظم کو ایک ملک، ایک رویہ بھی لاگو کرنا چاہئے۔
Published: 27 Nov 2020, 7:55 AM IST
کانگریس لیڈر جے ویر شیرگل نے کہا کہ ملک کے کسانوں کے ساتھ بی جے پی ایسٹ انڈیا کمپنی اور جنرل ڈائر کی طرح سلوک کر رہی ہے۔ مودی حکومت ریڈ کارپیٹ بچھا کر آئی ایس آئی کا پنجاب میں استقبال کرتی ہے لیکن پنجاب کے کسانوں کو اپنے ہی ملک کی راجدھانی میں گھسنے نہیں دیتی۔ بی جے پی آتم نربھر ہونے میں نہیں بلکہ کسانوں کے پر کترنے میں یقین رکھتی ہے۔
Published: 27 Nov 2020, 7:55 AM IST
دہلی کوچ کر رہے کسانوں کو روکنے کے لئے دہلی کے نو اسٹیڈیموں کو پولیس عارضی جیل قائم کرنے کی تیاری کر رہے ہی۔اس حوالہ سے پولیس نے دہلی حکومت سے اجازت طلب کی ہے۔ اس پر عام آدمی پارٹی کے لیڈر راگھو چڈھا نے برہمی کا اظہار کیا ہے۔
راگھو چڈھا نے ٹوئٹر پر لکھا، ’’میں دہلی حکومت سے اپیل کرتا ہوں کہ عارضی جیل قائم کرنے کی اجازت کو نانظور کر دیا جائے۔ ہمارے ملک کے کسان مجرم یا دہشت گرد نہیں ہیں۔ آئین کی دفعہ 19(1) پُر امن احتجاج کی اجازت دیتی ہے۔‘‘
Published: 27 Nov 2020, 7:55 AM IST
تمام تصاویر قومی آواز / وپن
Published: 27 Nov 2020, 7:55 AM IST
بھارتیہ کسان یونین کے راکیش ٹکیت کا کہنا ہے کہ ہو یوپی سے دہلی کی جانب مارچ کریں اور اس کے حوالہ سے جلد ہی فیصلہ لیا جائے گا۔ راکیش ٹکیت نے کہا کہ کسان مرکزی حکومت کے خلاف لڑائی لڑ رہے ہیں۔ انہوں نے کسانوں کے خلاف کی گئی ہریانہ حکومت کی کارروائی کی مذمت کی ہے۔
Published: 27 Nov 2020, 7:55 AM IST
پنجاب کے وزی اعلیٰ کیپٹن امریندر سنگھ نے مرکزی حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ کسانوں سے فوری طور پر بات کرے اور مظاہرہ کو روکے۔ امریندر سنگھ نے کہا کہ کسانوں کی آواز کو دبایا نہیں جا سکتا، حکومت تین دسمبر تک انتظار کیوں کر رہے ہے!
Published: 27 Nov 2020, 7:55 AM IST
کسانوں کے احتجاج کی وجہ سے کئی میٹرو اسٹیشنز کو بند کر دیا گیا ہے۔ گرین لائٹ پر بریگیڈیر ہوشیار سنگھ، بہادر گڑھ سٹی، شری رام شرما، ٹیکری بارڈر، ٹیکری کلاں، گھیورا اسٹیشن میں اینٹری اور ایگزٹ کو بند کیا گیا ہے۔
Published: 27 Nov 2020, 7:55 AM IST
پنجاب کے کسانوں کے دہلی کوچ کرنے کے بعد پنجاب ہریانہ بارڈر پر چل رہی جھڑپوں کے درمیان یوپی کے کسانوں نے بھی سڑکوں پر اترنے کا اعلان کر دیا ہے۔ بھارتیہ کسان یونین کے رہنما راکیش ٹکیٹ نے اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج 11 بجے سے کسان حکومت کے خلاف صدائے احتجاج بلند کریں گے اور دہلی دہرادودن شاہراہ کو جام کر دیں گے۔
خیال رہے کہ احتجاج و مظاہرہ کی وجہ سے این سی آر میں پہلے ہی میٹرو خدمات میں رخنہ پڑا ہے اور نوئیڈا-دہلی میٹرو سروز بند پڑی ہے۔
Published: 27 Nov 2020, 7:55 AM IST
دہلی پولیس نے جمعہ کے روز سندھو بارڈر پر کسانوں سے بات کی۔ پولیس نے کسانوں سے واپس جانے کی اپیل کی اور کورونا کے اصولوں کی پاسداری کی بھی درخواست کی۔ تاہم کسان پولیس کی ایک نہیں سن رہے۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ وہ دہلی جاکر رہیں گے چاہے کچھ بھی ہو جائے۔ کسانوں کا دہلی کے رام لیلا میدان میں جاکر دھرنا دینے کا ارادہ ہے۔
پولیس کی جانب سے سندھو بارڈر پر ایک مرتبہ پھر آنسو گیس کے گولے داغے گئے ہیں تاہم کسان نڈر ہوکر کھڑے ہوئے ہیں اور دہلی کے لئے پیش قدمی کرنے پر بضد ہیں۔
Published: 27 Nov 2020, 7:55 AM IST
پنجاب-ہریانہ بارڈر پر جمعہ کی صبح بھی ہنگامہ خیز رہی۔ یہاں رات بھر کسان ڈٹے رہے ہیں صبح ہوتے ہی نعرے بازی کرتے ہوئے دہلی کی جانب کوچ کرنے کی کوشش کی۔ تاہم پولیس نے پانی کی بوچھار کا استعمال کر کے کسانوں کو روکنے کی کوشش کی۔ پولیس کی تمام کارروائیوں کے بعد بھی کسان دہلی جانے کو پوری طرح بےقرار نظر آئے۔
Published: 27 Nov 2020, 7:55 AM IST
کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے کم از کم امدادی رقم (ایم ایس پی)کے مطالبے کے سلسلے میں مظاہرہ کرنے والے کسانوں پر شدید ٹھنڈ میں پانی کی بوچھار کرنے کو نا انصافی بتاتے ہوئے جمعرات کو کہا کہ حکومت احتجاج کرنے والے کسانوں کی بات سننے کے بجائے ان کی آواز کو دبا رہی ہے ۔
راہل گاندھی نے ٹویٹ کیا ’’کسانوں سےایم ایس پی چھیننے والے قانون کے احتجاج میں کسانوں کی آواز سننے کے بجائے بی جےپی حکومت ان پر شدید ٹھنڈ میں پانی کی بوچھار مارتی ہے۔ کسانوں سے سب کچھ چھینا جارہا ہے اور صنعت کاروں کو تھال میں سجا کربینک،قرض معافی ،ایئرپورٹ ،ریلوے اسٹیشن بانٹے جارہے ہیں۔‘‘
کانگریس کے محکمہ مواصلات کے سربراہ رندیپ سنگھ سرجے والا نے کہا کہ انصاف مانتے کسانوں کے سینے پر پڑنے والی لاٹھیاں بی جے پی راج کے کفن میں آخری کیل ثابت ہو گی اورجیت کسانوں کی ہی ہوگی۔ انہوں نے کہا، ’’شدید ٹھنڈ کے درمیان اپنے جائز مطالبات کے سلسلے گاندھیائی طریقے سے دہلی جارہے کسانوں کو زبردستی روکنے اور واٹر کینن چلانا مودی - کھٹر حکومت کی تاناشاہی کا جیتا جاگتا ثبوت ہے۔کسان بلوں کے سلسلے میں کانگریس کی حمایت کسانوں کے ساتھ ہے۔‘‘
Published: 27 Nov 2020, 7:55 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 27 Nov 2020, 7:55 AM IST
تصویر: پریس ریلیز