برقع نشیں مسلم خواتین نے بھی پارلیمنٹ اسٹریٹ پر جمع ہو کر عصمت دری متاثرین کو انصاف دلانے کا مطالبہ کیا اور ملک میں خواتین کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے موم بتی جلا کر مظاہرہ بھی کیا۔
Published: 15 Apr 2018, 6:34 PM IST
خواتین کے خلاف بڑھ رہے مظالم سے ناراض دہلی ویمنس کمیشن کی سربراہ سواتی مالیوال گزشتہ تین دنوں سے راج گھاٹ پر بھوک ہڑتال پر بیٹھی ہوئی ہیں۔ آج بھوک ہڑتال کےت یسرے دن دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال ان سے ملاقات کے لیے پہنچے۔
Published: 15 Apr 2018, 6:34 PM IST
دہلی کے پارلیمنٹ اسٹریٹ پر عمر دراز خواتین کے ساتھ ساتھ بچے بھی مرکزی حکومت سے یہ سوال کر رہی ہیں کہ خواتین کے تحفظ سے متعلق پارلیمنٹ میں کوئی بل کیوں نہیں پیش کیا جا رہا ہے۔ یہ سوال انھوں نے پلے کارڈ پر لکھ رکھا ہے جو وہ اپنے ہاتھوں میں لیے ہوئی ہیں۔
Published: 15 Apr 2018, 6:34 PM IST
تازہ ترین اطلاعات کے مطابق اُناؤ کیس معاملے میں ملزم بی جے پی ممبر اسمبلی کلدیپ سنگھ سینگر کی قریبی ششی سنگھ کو 4 دن کے لیے پولس حراست میں بھیجا گیا۔
Published: 15 Apr 2018, 6:34 PM IST
مہاراشٹر میں عام آدمی پارٹی کارکنان نے سڑکوں پر اتر کر ’آصفہ ہم شرمندہ ہیں، تیرے قاتل زندہ ہیں‘ کا نعرہ لگایا اور ساتھ ہی حکومت سے اس کے لیے انصاف کا مطالبہ بھی کیا۔
Published: 15 Apr 2018, 6:34 PM IST
کیرالہ کے تریویندرم شہر سے کئی مقامات پر خاموش احتجاجی مظاہروں کی خبریں موصول ہو رہی ہیں۔ یہاں والدین اپنے بچوں کے ساتھ سڑکوں پر اترے ہیں اور متاثرین کو انصاف دینے کے ساتھ ساتھ ہندوستان کو خواتین کے لیے محفوظ مقام بنانے کا بھی مطالبہ کیا۔
Published: 15 Apr 2018, 6:34 PM IST
آل انڈیا مہیلا کانگریس نے آج ملک کی مختلف ریاستوں میں ہو رہے احتجاج کی حمایت کی ہے اور اس سلسلے میں ایک ٹوئٹ کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ قصورواروں کی غلطی کی پردہ پوشی نہ کریں بلکہ انھیں سزا دلائیں۔ ساتھ ہی اس ٹوئٹ میں دہلی، بنگلورو، ممبئی سمیت پورے ہندوستان میں جاری احتجاج اور اس میں بچوں کی شمولیت کا تذکرہ کرتے ہوئے عوام سے کہا گیا ہے کہ اپنی آواز اٹھائیں اس سے پہلے کہ تاخیر ہو جائے۔
Published: 15 Apr 2018, 6:34 PM IST
دہلی میں پارلیمنٹ اسٹریٹ پر کافی تعداد میں لوگ جمع ہو گئے ہیں اور یہاں بچوں کی بھی کثیر تعداد دیکھنے کو مل رہی ہے جو نابالغ بچیوں کے ساتھ ہوئی عصمت دری کے خلاف آواز اٹھا رہے ہیں اور انصاف کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
Published: 15 Apr 2018, 6:34 PM IST
ممبئی میں باندرا واقع کارٹر روڈ پر کثیر تعداد میں مرد و خواتین کٹھوعہ اور اُناؤ عصمت دری کے خلاف جمع ہو چکے ہیں۔ احتجاج کرنے والوں میں الگ الگ مذاہب و مسالک سے تعلق رکھنے والے لوگ ہیں اور سبھی حکومت کے خلاف احتجاج میں متحد نظر آ رہے ہیں۔
Published: 15 Apr 2018, 6:34 PM IST
کٹھوعہ اور اناؤ اجتماعی عصمت دری کیس کے خلاف دہلی میں عام آدمی پارٹی لیڈروں اور کارکنان بھی سڑکوں پر اتر چکے ہیں۔ بڑی تعداد میں عآپ کے کارکنان پٹیل چوک پر جمع ہوئے اور نریندر مودی حکومت کے خلاف صدائے احتجاج بلند کیا۔
Published: 15 Apr 2018, 6:34 PM IST
لکھنؤ کے حضرت گنج جی پی او واقع گاندھی پارک میں بڑی تعداد میں لوگ کٹھوعہ اور اناؤ عصمت دری معاملہ کے خلاف سڑکوں پر اترے اور انصاف کا مطالبہ کیا۔ مظاہرین میں طلبا، سماجی کارکنان اور لیفٹ کی کئی تنظیموں نے بھی شرکت کی۔ اس موقع پر لکھنؤ یونیورسٹی کی سابق وائس چانسلر روپ ریکھا ورما ورما پیش پیش دیکھی گئیں اور مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے ملک میں خواتین پر ہو رہے مظالم پر تشویش کا اظہار کیا۔
Published: 15 Apr 2018, 6:34 PM IST
آج پورے ہندوستان میں بڑے پیمانے پر لوگوں کے ذریعہ احتجاجی مظاہرہ دیکھنے کو مل رہا ہے اور اس میں نئی دہلی، ممبئی، کولکاتا، بنگلورو سمیت کئی دیگر ریاستیں شامل ہیں۔ یہ احتجاجی مظاہرہ جموں و کشمیر کے کٹھوعہ اور اتر پردیش کے اُنّاؤ اجتماعی عصمت دری معاملے کے منظر عام پر آنے کے بعد اور بی جے پی لیڈروں و کارکنان کے ذریعہ متاثرین کی جگہ ملزمین کے حق میں آواز اٹھانے کے خلاف کیا جا رہا ہے۔ ملک میں عصمت دری، خصوصاً نابالغ بچیوں کی عصمت دری اور قتل جیسے معاملات میں لگاتار ہو رہے اضافے سے ملک کے عوام تشویش میں مبتلا ہیں اس لیے وہ سڑکوں پر نکل کر اپنا احتجاج درج کرا رہے ہیں۔ نئی دہلی، ممبئی سمیت دیگر ریاستوں میں آج 5 بجے کے بعد احتجاج درج کرنے کا فیصلہ لیا گیا تھا جہاں اس وقت کافی تعداد میں لوگ جمع ہو گئے ہیں اور وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف نعرے لگا رہے ہیں۔ کئی مقامات پر لوگ آصفہ کے لیے انصاف کا مطالبہ کرنے والے بینر ہاتھ میں لیے کھڑے دیکھے جا رہے ہیں۔
Published: 15 Apr 2018, 6:34 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 15 Apr 2018, 6:34 PM IST
تصویر: پریس ریلیز