جے پور: راجستھان میں سرد لہر کی وجہ سے سردی کا دور جاری ہے حالانکہ درجہ حرارت میں اضافہ ہونے سے سیکر ضلع کے فتح پور میں آج کم ازکم درجہ حرارت 18 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا ہے۔
گزشتہ روز فتح پور میں کم از کم درجہ حرارت نقطہ انجماد سے6ء3ڈگری سیلسیس نیچے پہنچ گیا تھا لیکن بدھ کو4ء5 ڈگری اضافے کے ساتھ کم از کم درجہ حرارت 1.8 ڈگری سیلسیس رہنے سے کڑاکے کی سردی میں تھوڑی راحت محسوس کی گئی۔
Published: 30 Jan 2019, 12:09 PM IST
ریاست کے سیاحتی مقام ماؤنٹ آبو (1.0)، بھیلواڑہ (1.6 ) اور سیکر میں (2.0) ڈگری کم از کم درجہ حرارت رہا جبکہ راجدھانی جے پور میں کم از کم درجہ حرارت 6.0 ڈگری سیلسیس درج کیا گیا۔ اسی طرح الور میں (3.8)، اودے پور کے ڈبوک علاقہ میں (3.4) اور چورو میں (1ء4) ڈگری سیلسیس کم از کم درجہ حرارت رہا۔ محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ چوبیس گھنٹوں کے دوران سرد لہر جاری رہنے اور بعض مقامات پر بارش ہونے کا امکان ہے۔
Published: 30 Jan 2019, 12:09 PM IST
سپریم کورٹ نے 30 جنوری کو ایس سی-ایس ٹی ایکٹ 2018 پر روک لگانے سے انکار کر دیا ہے۔ ساتھ ہی اس سلسلے میں چیلنج کرنے والی عرضی پر سماعت 19 فروری تک ملتوی کر دی گئی ہے۔ بدھ کے روز ایس سی-ایس ٹی ایکٹ 2018 پر پابندی لگائے جانے کا معاملہ عدالت عظمیٰ میں زیر غور تھا اور عدالت نے واضح لفظوں میں کہہ دیا کہ ایس سی-ایس ٹی انسداد ظلم (ترمیم) قانون 2018 پر فی الحال کوئی روک نہیں ہے۔ یعنی معاملہ میں پیشگی ضمانت نہ ہونے کا ضابطہ فی الحال نافذ رہے گا اور گرفتاری سے پہلے اجازت لینے کی بھی ضرورت نہیں ہوگی۔
دراصل مودی حکومت ایس سی-ایس ٹی ایکٹ میں تبدیلی کو دوبارہ نافذ کرنے کے لیے 9 اگست کو پارلیمنٹ میں ترمیم شدہ بل لے کر آئی تھی۔ اس سے قبل 20 مارچ کو سپریم کورٹ نے ایس سی-ایس ٹی ایکٹ میں کیس درج ہونے پر بغیر جانچ کے فوری گرفتاری کی سہولت پر روک لگائی تھی۔ عدالت کے ذریعہ فوری گرفتاری پر روک کے فیصلے کے خلاف دلت تنظیموں نے ملک بھر میں بند بلایا تھا۔ اس بند کا کئی سیاسی پارٹیوں نے حمایت بھی کی تھی۔ اس دوران 10 سے زیادہ ریاستوں میں تشدد برپا ہو گیا تھا جس میں کم و بیش 14 لوگوں کی موت ہو گئی تھی۔
Published: 30 Jan 2019, 12:09 PM IST
یہاں قابل غور ہے کہ عدالت عظمیٰ ایس سی-ایس ٹی ایکٹ میں تبدیلی سے متعلق سبھی عرضیوں پر ایک ساتھ سماعت کر رہی ہے۔ 2018 میں سپریم کورٹ نے فوراً گرفتاری پر روک لگائی تھی۔ اس کے بعد قانون میں ترمیم کر کے مودی حکومت نے اس سہولت کو پھر سے جوڑ دیا۔ اب فیصلے کے خلاف حکومت کی ریویو پٹیشن اور قانون میں تبدیلی کو چیلنج کرنے والی عرضی پر ایک ساتھ سماعت ہوگی۔ ان سماعتوں پر جسٹس یو یو لت اور جسٹس اندو ملہوترا کی بنچ سماعت کر رہی ہے۔
Published: 30 Jan 2019, 12:09 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 30 Jan 2019, 12:09 PM IST
تصویر: پریس ریلیز