انڈیا اتحاد نے ای ڈی کے ذریعہ کیجریوال کی گرفتاری پر ناراضگی ظاہر کی ہے۔ اس معاملے میں انڈیا اتحاد کے کچھ اہم لیڈران نے الیکشن کمیشن دفتر پہنچ کر اپنا اعتراض ظاہر کیا۔ کانگریس کی طرف سے ابھشیک منو سنگھوی کے ساتھ ساتھ ٹی ایم سی لیڈر ڈیرک او برائن، محمد ندیم الحق، سی پی آئی ایم لیڈر سیتارام یچوری، عآپ لیڈر سندیپ پاٹھک، پنکج گپتا، این سی پی-شرد پوار کی طرف سے جتیندر اوہاڈ، ڈی ایم کے لیڈر پی ولسن، سماجوادی پارٹی لیڈر جاوید علی اور کانگریس جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال پر مشتمل وفد نے الیکشن کمیشن دفتر سے واپسی کے بعد ایک مشترکہ بیان بھی جاری کیا۔
الیکشن کمیشن سے ملاقات کے بعد ابھشیک منو سنگھوی نے کہا کہ ہم نے کمیشن کے سامنے اس بات کو رکھا ہے کہ یہ کسی شخص یا کسی پارٹی کے بارے میں نہیں ہے بلکہ یہ آئین کے بنیادی ڈھانچہ سے تعلق رکھتا ہے۔ جب انتخاب کے لیے ’لیول پلیئنگ فیلڈ‘ کی ضرورت ہوتی ہے، تب آپ ایجنسیوں کا غلط استعمال کرتے ہیں، تو اس کا اثر آزادانہ اور غیر جانبدارانہ انتخاب، اور بالآخر جمہوریت پر پڑتا ہے۔ اس معاملے میں ہم نے الیکشن کمیشن سے مداخلت کرنے کو کہا ہے۔
Published: 22 Mar 2024, 10:40 AM IST
راؤز ایونیو کورٹ نے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کو چھ دنوں کے لیے یعنی 28 مارچ تک ای ڈی ریمانڈ پر بھیج دیا ہے۔ ای ڈی نے 10 دنوں کی ریمانڈ مانگی تھی، لیکن عدالت نے 6 دنوں کی ریمانڈ دینے کا فیصلہ سنایا، یعنی اب 28 مارچ کو انھیں عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ اس فیصلہ سے قبل دونوں فریقین نے عدالت میں اپنی اپنی طرف سے دلیلیں پیش کی تھیں۔ کیجریوال کی طرف سے پیش ہوئے وکیل ابھشیک منو سنگھوی نے کیجریوال کی گرفتاری کی مخالفت کی تھی اور سوال اٹھایا تھا کہ جب ای ڈی کے پاس سب کچھ ہے تو گرفتاری کیوں کی گئی۔ اس درمیان ہندی نیوز پورٹل ’آج تک‘ پر شائع ایک خبر میں بتایا گیا ہے کہ کیجریوال وزیر اعلیٰ عہدہ سے استعفیٰ نہیں دیں گے۔ کیجریوال کا کہنا ہے کہ میں صحت مند ہوں اور جیل سے ہی حکومت چلاؤں گا۔
Published: 22 Mar 2024, 10:40 AM IST
دہلی کے راؤز ایونیو کورٹ میں تقریباً 3 گھنٹے کی بحث کے بعد ریمانڈ سے متعلق ای ڈی کی درخواست پر عدالت نے فیصلہ محفوظ رکھ لیا ہے۔ عدالت کی طرف سے کچھ دیر میں فیصلہ سنایا جا سکتا ہے۔ اروند کیجریوال کی طرف سے عدالت میں تین وکلاء نے دلیلیں پیش کیں۔
Published: 22 Mar 2024, 10:40 AM IST
قومی آواز کے چیف ایڈیٹر ظفر آغا کے انتقال پر کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے ایکس پر اپنے تعزیتی پیغام میں لکھا، ’’تجربہ کار صحافی، کالم نگار اور نیشنل ہیرالڈ، نوجیون اور قومی آواز کے سابق ایڈیٹر ان چیف ظفر آغا کے انتقال کے بارے میں جان کر افسوس ہوا۔ وہ صحافت کی دنیا میں ایک باوقار شخصیت تھے اور بہت سے لوگوں کے لیے دوست، فلسفی، رہنما اور تحریک تھے۔ وہ ان اقدار کے لیے ثابت قدم رہے جن پر ہماری جمہوریت قائم ہے۔ میں اس مشکل وقت میں ان کے بیٹے، کنبہ اور دوستوں کے ساتھ گہری تعزیت کا اظہار کرتا ہوں۔‘‘
Published: 22 Mar 2024, 10:40 AM IST
مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کی گرفتاری کی سخت مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ انڈیا الائنس کے لیڈران آج الیکشن کمیشن سے ملاقات کریں گے تاکہ جان بوجھ کر نشانہ بنانے اور اپوزیشن لیڈروں کی گرفتاریوں کے خلاف اعتراض درج کرایا جا سکے۔
Published: 22 Mar 2024, 10:40 AM IST
دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے ای ڈی کی گرفتاری کے خلاف سپریم کورٹ میں دائر درخواست واپس لے لی ہے۔ کیجریوال کے وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے جسٹس سنجیو کھنہ کی بنچ کو یہ اطلاع دی۔ انہوں نے کہا کہ کیجریوال کے ریمانڈ پر نچلی عدالت میں سماعت ہونی ہے۔ ایسے میں ہم یہاں سے عرضی واپس لے رہے ہیں، یعنی اروند کیجریوال کی عرضی پر آج سپریم کورٹ میں سماعت نہیں ہوگی۔ اس کی تصدیق خود ابھیشیک منو سنگھوی نے کی ہے۔
Published: 22 Mar 2024, 10:40 AM IST
دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کی فوری سماعت کے لیے درخواست دیتے ہوئے سینئر وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو پہلا ووٹ ڈالنے سے پہلے ہی کئی سینئر لیڈر سلاخوں کے پیچھے ہوں گے۔ براہ کرم اس معاملے کو سنیں۔ اس کے ساتھ ہی جسٹس سنجیو کھنہ نے کہا کہ 2 ججوں کی باقاعدہ بنچ کے اٹھنے کے بعد 3 ججوں کی خصوصی بنچ بیٹھے گی جو کیجریوال کی عرضی پر سماعت کرے گی۔ اس کا مطلب ہے کہ سماعت آج ہوگی لیکن اس میں چند گھنٹے لگیں گے۔
Published: 22 Mar 2024, 10:40 AM IST
دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کی گرفتاری پر کانگریس لیڈر کے سی وینوگوپال نے کہا ہے کہ ہم عام آدمی پارٹی اور سی ایم کیجریوال کے ساتھ ہیں۔ ایجنسیاں اپوزیشن کے خلاف انتقامی سیاست کے لیے حکومت کا ہتھیار بن گئی ہیں۔ بی جے پی جانتی ہے کہ اس کے پاس ایسا کوئی موضوع نہیں ہے جس کے سہار ے وہ الیکشن جیت سکے اس لیے وہ اپوزیشن کے لیڈرروں کے خلاف انتقامی سیاست کر رہی ہے۔
Published: 22 Mar 2024, 10:40 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 22 Mar 2024, 10:40 AM IST
تصویر: پریس ریلیز