سری نگر: کشمیر زون کے انسپکٹر جنرل آف پولس (آئی جی پی) سوئم پرکاش پانی نے کہا کہ سرکردہ کشمیری صحافی سید شجاعت بخاری اور ان کے دو ذاتی محافظین کو جنگجو تنظیم لشکر طیبہ نے قتل کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قتل کی یہ سازش پاکستان میں بنائی گئی تھی۔
ایس پی پانی نے یہ انکشاف جمعرات کو یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ شجاعت بخاری کے قتل میں سری نگر کے ایس ایم ایچ ایس اسپتال سے فرار ہونے والے نوید جٹ، پاکستان میں مقیم سجاد گل، جنوبی کشمیر سے تعلق رکھنے والے جنگجو آزاد احمد ملک اور مظفر احمد بٹ ملوث ہیں۔
واضح رہے کہ قریب تین دہائیوں تک میڈیا سے وابستہ رہنے والے شجاعت بخاری کو 14 جون کی شام نامعلوم بندوق برداروں نے پریس کالونی سری نگر میں اپنے دفتر کے باہر نزدیک سے گولیوں کا نشانہ بناکر قتل کردیا۔ شجاعت بخاری انگریزی روزنامہ ’رائزنگ کشمیر‘، اردو روزنامہ ’بلند کشمیر‘، کشمیری روزنامہ ’سنگرمال‘ اور ہفتہ وار اردو میگزین ’کشمیر پرچم‘ کے مدیر اعلیٰ تھے۔
انہوں نے کئی برسوں تک قومی انگریزی اخبار ’دی ہندو‘ کے ساتھ وابستہ رہنے کے بعد بالآخر 2008 میں ’رائزنگ کشمیر‘ شروع کیا تھا۔ شجاعت بخاری نے ’رائزنگ کشمیر‘ کی کامیاب شروعات کے بعد ’بلند کشمیر‘، ’سنگرمال‘ اور ’کشمیر پرچم‘ شروع کیا۔
Published: undefined
ان کے حوالے سے خاص بات یہ تھی کہ وہ تینوں زبان (انگریزی، اردو اور کشمیر) میں لکھتے تھے۔ وہ کشمیری زبان کی ترقی و ترویج کے لئے بھی سرگرم تھے۔ انہوں نے اپنے کیریئر کا آغاز ’کشمیر ٹائمز‘ سے بحیثیت رپورٹر کیا تھا۔ وہ 1997 سے 2012 تک ’دی ہندو‘ کے ساتھ وابستہ رہے۔ وہ مختلف بین الاقوامی سطح کے میڈیا اداروں بالخصوص بی بی سی کے لئے لکھتے تھے۔
شجاعت بخاری نے گذشتہ تین دہائیوں کے دوران کشمیر پر دنیا کے کئی ممالکوں میں ہونے والی کانفرنسوں میں شرکت کی۔ ان کا شمار وادی کشمیر کے حالات پر گہری نظر رکھنے والے مبصریں میں ہوتا تھا۔
ایک رپورٹ کے مطابق شجاعت بخاری پر اس سے قبل بھی تین حملے کئے گئے تھے۔ 2006 میں قاتلانہ حملے کے بعد انہیں پولس تحفظ فراہم کیا گیا تھا۔
وادی میں 1990 میں شروع ہوئی مسلح شورش کے بعد شجاعت بخاری پریس کالونی سری نگر میں قتل کئے جانے والے تیسرے صحافی بن گئے ہیں جبکہ وادی میں قتل ہونے والے پندرہویں صحافی ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز