ایک ایرانی عدالت نے سر عام اسکارف اتارنے والی خاتون کو ایک برس کی قید سزا سنائی تھی لیکن یہ سزا اب معاف کر دی گئی ہے۔ سزا پانے والی خاتون وداع موحد کے وکیل پیام درفشاں کے مطابق عدالت کی جانب سے دی گئی ایک سال کی سزا کو ملکی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے معاف کر دیا ہے۔
Published: undefined
پیام درفشاں نے مزید بتایا کہ ابھی تک وداع موحد جیل ہی میں ہیں لیکن اب اُس کی رہائی کے بنیادی اقدامات مکمل کیے جا رہے ہیں۔ وہ اگلے دنوں میں جیل سے رہا کر دی جائے گی۔ وکیل کے مطابق ایرانی عدالت نے وداع موحد کو سزا یہ سنا کر دی کہ وہ ’عوام میں ’کرپشن‘ کے فروغ کی مرتکب ہوئی تھیں۔
Published: undefined
یہ امر اہم ہے کہ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ اکثر و بیشتر ایرانی عدالت سے دی جانے والی سزاؤں پر نظرثانی کرتے ہوئے کئی افراد کی سزا کو معاف کر دیتے ہیں۔ سزاؤں کی معافی عموماً ملک میں منائے جانے والے مختلف تہواروں کے موقع پر کی جاتی ہے۔
Published: undefined
وداع موحد نے ہیڈ اسکارف گزشتہ ماہ مارچ میں احتجاج کے طور پر اتارا تھا۔ اسی خاتون کو سن 2017 میں بھی اسی الزام کے تحت حراست میں لیا گیا تھا۔ وداع موحد کو ایرانی حلقوں میں ’انقلاب اسٹریٹ کی لڑکی‘ سے تعبیر کیا جاتا ہے۔ انہوں نے اسکارف تہران کی اسی نام کی سڑک پر اتار تھا۔
Published: undefined
سن 2017 میں انتیس ایرانی خواتین کو حجاب کی پابندی کے خلاف احتجاج کرنے پر گرفتار کیا گیا تھا۔ ان میں تین خواتین کو احتجاج کی منصوبہ بندی کرنے پر تین سال کی سزائے قید سنائی گئی تھی۔ بعض خواتین اپنی سزا کی مدت گزارنے کے بعد ملک کو خیرباد کہتے ہوئے مغربی ملکوں میں آباد ہو گئی ہیں۔
Published: undefined
ایران میں حجاب کی پابندی نہ کرنے کی کم سے کم سزا دو مہینے ہے۔ شیعہ علماء کی قیادت میں قائم حکومت اس پابندی کا سخت اطلاق کیے ہوئے ہے۔ دوسری جانب ایرانی اپوزیشن اور سرگرم خواتین اس پابندی کے خلاف دبا دبا احتجاج جاری رکھے ہوئے ہیں۔ اس مناسبت سے سوشل میڈیا پر غیرممالک میں آباد ایرانی خواتین کی پرزور مہم کو بہت زیادہ پذیرائی حاصل ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز