پاکستانی دفترخارجہ کے ترجمان محمد فیصل کے مطابق ’پاکستان چاہتا ہے کہ باباگرونانک کی 550 ویں سالگرہ کے موقع پر راہداری حقیقی شکل اختیا ر کرے ، اور پاکستان نے تعمیری رابطوں کے جذبہ کے تحت بھارتی تجویز پر اتفاق کیا ہے، پاکستان بھارت کی طرف سے بھی مثبت رویہ کی توقع رکھتا ہے‘۔
Published: undefined
کرتار پور راہداری معاہدے کو حتمی شکل دینے کے لیے دونوں ممالک کے وفود کے مابین پہلی ملاقات اسی برس چودہ مارچ کو اٹاری میں ہوئی تھی۔ ان مذاکرات کے بعد پاکستان کا کہنا تھا کہ ’بھارت سے مذاکرات بہت مثبت رہے اور تین سال بعد پاکستان اور بھارت کا مشترکہ اعلامیہ جاری ہونا ایک بڑی کامیابی ہے‘۔ اس موقع پر طے کیا گیا تھا کہ بات چیت کا اگلا دور دو اپریل کو ہو گا، تاہم بعد ازاں یہ مذاکرات موخر کر دیے گئے تھے۔
Published: undefined
نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹیڈ پریس کے مطابق چودہ مارچ کے روز ہونے والے مذاکرات میں دونوں ممالک نے اس بات پر بھی اتفاق کر لیا تھا کہ سکھ زائرین کو ویزے کی بجائے خصوصی پرمٹ جاری کیے جائیں گے۔
Published: undefined
انیس مارچ کو دونوں ملکوں کے تکنیکی ماہرین کے درمیان گفتگو ہوئی تھی جس میں راہداری کے نقشے، سڑکیں اور دیگر امور پر بات چیت کی گئی تھی۔
Published: undefined
پاکستان کے مقامی میڈیا میں شائع ہونے والی خبروں کے مطابق دونوں ممالک نے سڑک کی اونچائی سمیت دیگر تکنیکی امور طے کرلیے تھے۔ تکنیکی ماہرین کے درمیان زیرو پوائنٹ پر ہونے والی یہ ملاقات تین گھنٹے تک جاری رہی تھی، ڈیرہ بابا نانک کے اس مقام کو بھارت کی طرف سے کرتارپور راہداری کے لیے زیرو پوائنٹ قرار دیا گیا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined