خبریں

بنگلہ دیش بحران کے درمیان پی ایم مودی نے محمد یونس سے کی بات، موجودہ حالات پر ہوا تبادلہ خیال

پی ایم مودی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ کر محمد یونس سے ہوئی بات چیت کے بارے میں جانکاری دی، انھوں نے کہا کہ محمد یونس نے بنگلہ دیش میں سبھی اقلیتوں کے تحفظ کا بھروسہ دلایا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>پی ایم مودی، تصویر یو این آئی</p></div>

پی ایم مودی، تصویر یو این آئی

 

بنگلہ دیش میں پیدا مشکل حالات سے نمٹنے کی کوشش وہاں کی عبوری حکومت کر رہی ہے، لیکن اقلیتوں پر مظالم کی کئی خبریں سامنے آ رہی ہیں۔ اس درمیان ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی نے فون پر محمد یونس سے بات کی ہے۔ محمد یونس بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے چیف ایڈوائزر ہیں جن سے پی ایم مودی نے موجودہ حالات پر تبادلہ خیال کیا ہے۔ اس سلسلے میں انھوں نے ’ایکس‘ ہینڈل پر ایک پوسٹ کر جانکاری دی ہے۔

Published: undefined

پی ایم مودی نے اپنے پوسٹ میں بتایا ہے کہ انھوں نے بنگلہ دیش کے چیف ایڈوائزر محمد یونس سے بات کر ملک کی جمہوریت، استحکام اور ترقی کے لیے ہندوستان کی حمایت کا عزم ظاہر کیا ہے۔ پوسٹ میں انھوں نے لکھا ہے کہ ’’پروفیسر محمد یونس کا ٹیلی فون آیا۔ ان سے موجودہ صورت حال پر بات چیت ہوئی۔ ایک جمہوری، مستحکم، پرامن اور ترقی پسند بنگلہ دیش کے لیے ہندوستان کی حمایت کا میں نے اعادہ کیا۔ انھوں نے بنگلہ دیش میں ہندوؤں اور تمام اقلیتوں کے تحفظ کا بھروسہ دلایا ہے۔‘‘

Published: undefined

قابل ذکر ہے کہ بنگلہ دیش میں جون سے جاری ریزرویشن مخالف تحریک کے سبب شیخ حسینہ کو وزیر اعظم عہدہ سے استعفیٰ دینا پڑا۔ 5 اگست کو ان کے استعفیٰ کے بعد فوج نے قیادت سنبھالی اور عبوری حکومت تشکیل دی گئی۔ پروفیسر محمد یونس کو عبوری حکومت کا چیف ایڈوائزر مقرر کیا گیا ہے۔ بنگلہ دیش میں اقلیتوں پر حملوں کی خبر کے درمیان محمد یونس گزشتہ دنوں ڈھاکہ کے سب سے بڑے ڈھاکیشوری مندر پہنچے تھے۔ انھوں نے یہاں ہندو تنظیموں کے ذمہ داران سے بات کر انھیں سیکورٹی کا بھروسہ دلایا۔ تب انھوں نے اپنے بیان میں یہ بھی کہا تھا کہ ملک میں سب کے یکساں حقوق ہیں اور کسی کو کے ساتھ تفریق آمیز رویہ اختیار نہیں کیا جائے گا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined