پاکستان الیکشن کمیشن نے قومی اور صوبائی اسمبلی کے تقریباً سبھی نشستوں کے غیر سرکاری نتائج جاری کر دیے ہیں۔ نتائج کے مطابق قومی اسمبلی میں تحریک انصاف کو 116 نشستیں حاصل ہوئی ہیں جب کہ سابق حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ نون 64 اور پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمینٹیرین 43 نشتیں حاصل کر پائی۔
Published: 29 Jul 2018, 7:43 AM IST
مکمل نتائج سامنے آنے کے بعد قومی اور صوبائی اسمبلی کے درجنوں حلقوں میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی درخواستیں بھی جمع کرائے جانے کا سلسلہ جاری ہے اور کئی حلقوں میں یہ عمل شروع بھی ہو چکا ہے۔
Published: 29 Jul 2018, 7:43 AM IST
Published: 29 Jul 2018, 7:43 AM IST
پاکستان تحریک انصاف قومی اسمبلی میں سب سے بڑی جماعت بن کر تو سامنے آئی ہے لیکن سادہ اکثریت حاصل نہیں کر پائی۔ حکومت بنانے کے لیے کم از کم 137 نشستوں کی ضرورت ہے۔ پارٹی نے ممکنہ اتحادی جماعتوں کی تلاش اور ان سے مذاکرات کا سلسلہ بھی شروع کر دیا ہے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق تحریک انصاف کو اتحادی جماعتوں کی تلاش میں زیادہ مشکلات کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔
Published: 29 Jul 2018, 7:43 AM IST
پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان فواد احمد چوہدری نے نیوز ایجنسی اے ایف پی کو بتایا، ’’ہم نے چھوٹی جماعتوں اور آزاد امیدواروں سے رابطے کیے ہیں۔ ان جماعتوں کے رہنماؤں سے ملاقات جلد ہی اسلام آباد میں ہو گی۔‘‘ پی ٹی آئی کے ایک اور رہنما نعیم الحق کا یہ بھی کہنا تھا کہ ان کی جماعت کو توقع ہے کہ یوم آزادی پاکستان، یعنی چودہ اگست سے قبل ان کی جماعت حکومت تشکیل دینے میں کامیاب رہے گی۔
Published: 29 Jul 2018, 7:43 AM IST
نعیم الحق کے مطابق، ’’ہمیں امید ہے کہ عمران خان چودہ اگست سے پہلے ہی ملکی وزارت عظمی کے عہدے کا حلف اٹھا لیں گے۔‘‘
Published: 29 Jul 2018, 7:43 AM IST
دیگر جماعتیں احتجاجی مظاہروں کی تیاری میں
پاکستان مسلم لیگ نون سمیت کئی جماعتوں نے انتخابات میں دھاندلی کے الزامات عائد کیے ہیں۔ یورپی یونین کے مبصرین سمیت کئی غیر ملکی معائنہ کاروں کی جانب سے پاکستان انتخابات کے عمل پر تحفظات کا اظہار کیا گیا۔
دوسری جانب گزشتہ روز درجن سے زائد سیاسی جماعتوں نے آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کی۔ ان جماعتوں نے مشترکہ طور پر انتخابات کے نتائج قبول نہ کرنے کا اعلان کیا۔ تاہم یہ جماعتیں قومی اسمبلی میں حلف نہ اٹھانے کے معاملے پر منقسم دکھائی دیں۔ کچھ جماعتوں نے دوبارہ انتخابات کرائے جانے کا مطالبہ بھی کیا۔
پاکستان پیپلز پارٹی نے اے پی سی میں شمولیت اختیار نہیں کی تاہم انہوں نے بھی نتائج قبول کرنے سے انکار کرنے کا اعلان کیا۔
تجزیہ کار طلعت مسعود کا کہنا ہے کہ ان کی رائے میں اے پی سی میں شامل جماعتیں ملک کے کچھ علاقوں میں تو مظاہرے کر پائیں گی لیکن ملکی سطح پر زیادہ کارآمد ثابت نہیں ہو پائیں گی۔
Published: 29 Jul 2018, 7:43 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 29 Jul 2018, 7:43 AM IST