تقریباً دو سال قبل نوح ضلع کے گاؤں جے سنگھ پور باشندہ پہلو خان اور گاؤں گھاٹمیکا باشندہ عمر خان کی الور ضلع میں مبینہ گئو رکشکوں کے ذریعہ پیٹ پیٹ کر قتل کر دیا گیا تھا۔ اس معاملے نے خوب طول پکڑا تھا اور لوک سبھا و راجیہ سبھا میں بھی اپوزیشن پارٹیوں نے ہنگامہ کیا تھا۔ یہاں تک کہ بیرون ملکی میڈیا میں بھی موب لنچنگ کا یہ واقعہ سرخیاں بنی تھیں۔ اس وقت مشہور شاعر عمران پرتاپ گڑھی نے پہلو کی فیملی کی معاشی مدد کرنے کے لیے ملک کے لوگوں سے اپیل کی تھی جس کے بعد لاکھوں کی امدادی رقم متاثرہ خاندان کو ملی۔ عمران پرتاپ گڑھی نے خود بھی پہلو کے گاؤں جے سنگھ پور پہنچ کر متاثرہ خاندان کو دس لاکھ روپے پیش کیا تھا اور ساتھ ہی پہلو کی نابینہ ماں کا خرچ تاعمر اٹھانے کا اعلان بھی کیا تھا۔
Published: undefined
اس وقت عمران پرتاپ گڑھی کے اس اعلان کو کچھ لوگوں نے سنجیدگی سے بھلے ہی نہ لیا ہو لیکن جمعرات کو پہلو خان کی والدہ سے ملاقات کرنے پہنچے عمران پرتاپ گڑھی نے ایک بار پھر نہ ان کا آنسو پونچھا بلکہ عیدی پیش کرتے ہوئے اپنا پرانا وعدہ بھی پورا کیا۔ عمران نے پہلے تو جے سنگھ پور پہنچ کر پہلو خان کی والدہ کی مزاج پرسی کی اور پھر گھاٹمیکا پہنچ کر عمر خان کی بیوہ اور اس کے بچوں سے ملاقات کی۔ گھاٹمیکا میں ہی انھوں نے عمر خان کے گھر والوں کے ہمراہ افطار بھی کیا۔ اپنے اس دورہ کے دوران انھوں نے پہلو خان اور عمر خان کے گھر والوں کو عید کے کپڑے دیے اور ان کے لیے کچھ پیسوں کا بھی انتظام کیا۔ عمران پرتاپ گڑھی نے پہلو اور عمر کے گھر والوں کو کیا کچھ دیا، اس تعلق سے میڈیا کو کچھ نہیں بتایا۔ افطاری کے بعد وہ پنہانا میں پنچایت سمیتی کے چیئرمین ارشاد خان کے گھر پر عشائیہ کیا اور پھر گھر کے لیے واپس ہوئے۔
Published: undefined
جمعرات کے روز پہلو خان اور عمر خان کے گھر والوں سے ملاقات کرنے اور ان کی معاشی مدد کرنے سے متعلق جب ’قومی آواز‘ کے نمائندہ نے جب عمران پرتاپ گڑھی سے تفصیل جاننی چاہی تو انھوں نے کہا کہ ’’ان کی معاشی مدد کرنا انسانیت کے ناطے میرا فرض ہے جسے میں نے نبھایا اور آئندہ بھی نبھاتا رہوں گا۔‘‘ ملک کے کشیدہ حالات سے متعلق انھوں نے کہا کہ ’’گئو رکشا کے نام پر انسانوں کا قتل کرنا اس حکومت میں عام ہو گیا ہے۔ آج ملک میں سینکڑوں بے گناہ لوگوں کو گائے کے نام پر قتل کیا جا رہا ہے۔‘‘ عمران پرتاپ گڑھی نے بی جے پی اور مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’’اقلیتی طبقہ پر ظلم ہو رہا ہے اور بی جے پی کی حکومتیں اس معاملے میں خاموش ہیں۔ ملک کا چوکیدار بھی خاموشی اختیار کیے ہوئے ہے۔ اسی وجہ سے گئو رکشا کے نام پر انسانیت کا قتل کرنے والے لوگوں کے حوصلے بلند ہو رہے ہیں۔‘‘ آخر میں انھوں نے یہ بھی کہا کہ ’’یہ ملک کسی ایک کا نہیں ہے بلکہ سبھی سماج اور مذہب کے لوگوں نے اسے خون سے سینچا ہے۔ آج ملک میں بدامنی کا ماحول ہے۔ آپسی بھائی چارہ کو توڑنے کی کوشش کی جا رہی ہے جس کو کسی بھی طرح صحیح قرار نہیں دیا جا سکتا۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز