سوشل میڈیا پر جموں و کشمیر سے متعلق ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس میں ایک کشمیری نوجوان حریت لیڈروں سے متعلق میٹنگ میں نہ صرف حریت لیڈر علی شاہ گیلانی کو تنقید کا نشانہ بنا رہا ہے بلکہ ان کی منافقانہ باتوں کو بھی ظاہر کرتا ہے۔ ذرائع کے مطابق وائرل ویڈیو میں لوگوں سے مخاطب شخص 21 سالہ قیصر احمد کا رشتہ دار ہے جو گزشتہ دنوں سی آر پی ایف کی گاڑی کے نیچے دَب گیا تھا اور ہفتہ کے روز شیر کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس اسپتال میں آخری سانس لی۔
ویڈیو میں کئی لوگ بیٹھے ہوئے نظر آ رہے ہیں اور قیصر احمد کا رشتہ دار کھڑے ہو کر سبھی لوگوں کے سامنے اپنی بات جذباتی انداز میں رکھ رہا ہے۔ اس ویڈیو کو خبر رساں ایجنسی ’اے این آئی‘ نے بھی اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر پوسٹ کیا ہے۔ ویڈیو میں نوجوان نے قیصر کی موت پر اظہارِ غم کیا اور ساتھ ہی اپنی ناراضگی بھی ظاہر کی۔ اس نے حریت لیڈر گیلانی کو پاکھنڈی اور منافق قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’’گیلانی نے ڈی پی ایس کی اسٹوڈنٹ شبیر شاہ کی بیٹی شمع شبیر کو رول ماڈل بتایا تھا، میں انھیں مبارکباد دیتا ہوں۔ شمع یوتھ کے لیے، اسٹوڈنٹ کے لیے رول ماڈل ہیں۔ لیکن گیلانی صاحب تو ہمیشہ یہی کہتے رہے ہیں کہ آپ اپنے بچوں کو کسی مشنری اسکول میں مت بھیجو۔‘‘حالانکہ ڈی پی ایس مشنری اسکول نہیں ہے لیکن نوجوان کی باتوں سے ظاہر ہے کہ گیلانی ایک طرف تو حریت پسندوں کو اپنے بچوں کو مشنری اسکولوں میں پڑھانے سے روکتے ہیں لیکن کئی حریت لیڈران ایسے ہیں جو اپنے بچوں کو مشنری اسکول میں پڑھاتے ہیں۔ اس سے ان کی منافقت ظاہر ہوتی ہے۔
Published: undefined
اس ویڈیو میں نوجوان یہ بھی کہتے ہوئے نظر آتا ہے کہ ’’ایک وقت میں بھی اُس گیلانی صاحب کے ساتھ تھا، میں بھی ان کے لیے جان دینے کے لیے تیاررہا کرتا تھا، میں نے انھیں کہتے ہوئے سنا کہ آپ اپنے بچوں کو کسی مشنری اسکول میں مت بھیجو۔‘‘ وہ ویڈیو میں بیٹھے ہوئے لوگوں سے یہ سوال بھی کرتا ہے کہ’’جو بندہ شہادت کے بعد ایک گھنٹے میں سپرد خاک ہونا چاہیے، اس کی لاش سڑک پر نمائش کے لیے رکھی گئی۔ کیا یہی نظامِ مصطفیٰ ہے؟ یہ تو نظامِ مصطفی کبھی رہا ہی نہیں۔ کیا آپ (گیلانی) اس طرح نظامِ مصطفیٰ چلائیں گے؟‘‘
ڈیڑھ منٹ کے اس ویڈیو کے آخر میں نوجوان نے گیلانی کے ذریعہ بچوں کو غلط راستے پر لے جانے کا الزام بھی عائد کیا۔ اس نے کہا کہ ’’بچے جو آپ کے پاس آتے ہیں، آپ سے بات کرتے ہیں، انھیں شہادت کے بارے میں کیا معلوم ہے... وہ صرف نعرے بازی کرتے ہیں۔ آپ جواب دیجیے کہ لیڈرشپ کیا کر رہی ہے۔‘‘ آخر میں نوجوان یہ بھی کہتا ہوا نظر آتا ہے کہ ’’لاکھوں لوگ ہیں جو حریت کے نام سے ڈرتے ہیں۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز