عام آدمی پارٹی کے سربراہ اروند کیجریوال تیسری بار دہلی کے وزیر اعلی بننے کے لیے تیار ہیں۔ پارٹی نے حلف برداری کی تقریب اتوار سولہ فروری کو رام لیلا میدان میں رکھنے کا اعلان کیا ہے۔
Published: undefined
اس الیکشن میں پہلے کے مقابلے میں بی جے پی کا ووٹ بینک بڑھا اور اس کے نصیب میں آٹھ سیٹیں آئیں ۔ لیکن کانگریس پارٹی، جو 2013 تک دہلی میں برسراقتدار تھی، کسی بھی سیٹ پر اس کا امیدوار دوسرے نمبر پر بھی نہیں آسکا۔ 63 نششتوں پر اس کے امیدواروں کی ضمانت تک ضبط ہوگئیں اور پارٹی کو پانچ فیصد سے بھی کم ووٹ حاصل ہوئے۔
Published: undefined
اس بری کارکردگی کے بعد دہلی میں کانگریس پارٹی کے انچارج پی سی چاکو نے اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے پارٹی کی اس کارکردگی کے لیے ریاست کی سابق وزیر اعلی شیلا دکشٹ کو ذمہ دار ٹھہرایا، جو پچھلے سال جولائی میں انتقال کر چکی ہیں۔
Published: undefined
ان کا کہنا تھا، " کانگریس پارٹی کا زوال 2013 میں اس وقت ہی شروع ہوگیا تھا جب وہ ریاست کی وزیراعلی تھیں۔ نئی عام آدمی پارٹی نے کانگریس کا تمام ووٹ لے لیا اور ہم اسے پھر کبھی واپس نہیں لا سکے۔ وہ ووٹ آج بھی عام آدمی پارٹی کے پاس ہی ہے۔"
Published: undefined
لیکن کانگریس کے بعض رہنماؤں نے پی سی چاکو کے بیان پر ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ آخری بار جب شیلا دکشٹ کے پاس پارٹی کی کمان تھی تو پارٹی کو بائیس فیصد تک ووٹ ملے تھے۔ پارٹی رہنماؤں نے دہلی میں شکست کے لیے قیادت کی کمی، پارٹی کیڈر میں کمی اور حکمت عملی نہ ہونے جیسی وجوہات کو قرار دیا ہے۔
Published: undefined
Published: undefined
بھارتی میڈیا میں دہلی کے انتخابات کے مختلف پہلوؤں پر بحث اب بھی جاری ہے۔ اس کا نمایاں پہلو یہ ہے کہ کیا اب بھارت میں سیاست ترقیاتی پروگراموں پر ہوگی اور نفرت کی سیاست کا دور ختم ہوگيا ہے؟
Published: undefined
بی جے پی کے قریب سمجھے جانے والے ایک نجی ٹی وی چینل کے اینکر نتائج سے اس قدر برہم تھے کہ انہوں نے دہلی کی عوام کو 'مطلب پرست' قرار دے ڈالا اور کہا کہ، "اگر عمران خان کی جماعت پی ٹی آئی بھی یہاں سے انتخاب لڑے اور وہ یہ وعدہ کرے کہ وہ ان کی ای ایم آئی (ماہانہ قسطیں) بھر دیں گے، حالانکہ ان کے پاس پیسے نہیں ہیں لیکن وہ کہیں سے بھی اس کا انتظام کرلیں گے، تو اس طرح پی ٹی آئی بھی انتخاب جیت لےگي۔
Published: undefined
لیکن ملک کے معروف سیاسی مبصر یوگیندر یادو کا کہنا ہے کہ دہلی کے انتخابات میں نفرت کی شسکت ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا، "سب سے بڑی راحت کی بات یہ ہے کہ دہلی میں بی جے پی کی شکست سے نفرت کی سیاست پر لگام لگےگی۔ اگر وہ کامیاب ہو جاتے تو دیگر سیاست داں بھی اسی نفرت کی سیات کو اپناتے، جہاں ہندو بمقابلہ مسلمان اور ذات پات کو اچھالا جاتا ہے۔"
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined