ہریانہ میں 2019 میں لوک سبھا اور اسمبلی دونوں انتخابات ہونے والے ہیں اور اس سے پہلے بی جے پی کے ممبر پارلیمنٹ راج کمار سینی پارٹی کے لیے مصیبت بنے ہوئے ہیں۔ کروکشیتر سے ممبر پارلیمنٹ راج کمار سینی اکثر اپنی ہی پارٹی لیڈران کے خلاف اور بی جے پی کی پالیسیوں کے خلاف بولتے رہے ہیں اور اب تو انھوں نے یہاں تک کہہ دیا کہ آئندہ 2 ستمبر کو باضابطہ نئی پارٹی کے نام کا اعلان کیا جائے گا۔
دراصل راج کمار سینی نے پارٹی لائن سے الگ راہ کافی پہلے سے اختیار کر رکھی ہے لیکن ان کی مقبولیت کے پیش نظر بی جے پی نے ابھی تک انھیں پارٹی سے نکالا نہیں ہے۔ انھوں نے نئی پارٹی کا اعلان کرنے اور لوک سبھا و اسمبلی انتخابات میں اس پارٹی سے انتخاب لڑنے کا بہت پہلے ہی اشارہ دے دیا تھا، لیکن اب انھوں نے بی جے پی سے آر-پار کی لڑائی کا ذہن بنا لیا ہے۔
Published: undefined
ہریانہ بی جے پی میں انتہائی پسماندہ طبقہ کا معروف چہرہ سینی کا کہنا ہے کہ 2 ستمبر کو شری کرشن جنم اشٹمی کے موقع پر پانی پت کی تاریخی زمین سے نئی پارٹی کے نام کا اعلان کیا جائے گا۔ حالانکہ ان کی پارٹی کا نام ’لوک تنتر سرکشا پارٹی‘ ہوگا یہ یقینی ہے۔ ایسا اس لیے کیونکہ 2015 میں انھوں نے ’لوک تنتر سرکشا منچ‘ تشکیل دیا تھا اور اس منچ کے بینر تلے ریلیوں و دیگر تقریبات کا سلسلہ شروع کر دیا تھا۔
راج کمار سینی کا یہ بھی کہنا ہے کہ ان کی پارٹی ہریانہ کی سبھی 10 لوک سبھا سیٹوں اور 90 اسمبلی سیٹوں پر انتخاب لڑنے کی تیاریاں کر رہی ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ ’’یہ لڑائی اقتدار میں تبدیلی کی نہیں بلکہ عام لوگوں کو انصاف دلانے کی ہے۔ نوجوانوں کو روزگار میں ترجیح دیا جائے گا۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز