مشرق وسطیٰ کے آسمان میں پُراسرار طریقے سے مسافر طیاروں کا جی پی ایس سگنل بند ہونے کی خبریں سامنے آ رہی ہیں۔ اس تعلق سے شہری ہوابازی ریگولیٹر ڈی جی سی اے نے ہندوستانی ایئرلائنس کو ایک ایڈوائزری جاری کی ہے۔ ایڈوائزری میں جی پی ایس سگنل بند ہونے کو بڑا خطرہ قرار دیا گیا ہے اور یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ایسی حالت میں ہندوستانی ایئرلائنس کے طیاروں کو کیا کرنا چاہیے۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ حال کے وقت میں ایسی کئی رپورٹس سامنے آئی ہیں جن میں مشرق وسطیٰ کے آسمان میں، خصوصاً ایران کی سرحد کے قریب مسافر طیاروں کا جی پی ایس سگنل خراب ہو جاتا ہے۔ اسی کو پیش نظر رکھتے ہوئے ڈی جی سی اے نے ایڈوائزری جاری کیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈی جی سی اے کے سرکل میں بتایا گیا ہے کہ ہوابازی صنعت کو نئے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، جس میں گلوبل نیویگیشن سیٹلائٹ سسٹم جام ہو رہا ہے، یا پھر فرضی سگنل دکھا رہا ہے۔ ڈی جی سی اے نے اس چیلنج کو دیکھتے ہوئے خطرے کی مانیٹرنگ اور تجزیہ کرنے والا نیٹورک بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔
Published: undefined
واضح رہے کہ ستمبر ماہ سے کئی کمرشیل فلائٹس میں یہ مسئلہ پیش آیا ہے جس میں ایران کے قریب طیاروں کا نیویگیشن سسٹم کام کرنا بند کر دیتا ہے اور اس میں گڑبڑی آ جاتی ہے۔ گزشتہ دنوں ایک طیارہ جی پی ایس سگنل میں گڑبڑی کے سبب بغیر اجازت ایران کے فضائی حدود میں ہی داخل ہو جاتا۔ کچھ میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ کئی پائلٹس، کنٹرولرس اور دیگر افسران نے بھی اس معاملے میں فکر مندی کا اظہار کیا ہے۔
Published: undefined
سامنے آ رہی میڈیا رپورٹس میں بتایا جا رہا ہے کہ مشرقی وسطیٰ کے آسمان میں پرواز بھرتے وقت طیاروں کو ایک فرضی جی پی ایس سگنل ملتا ہے۔ یہ سگنل طیاروں کے سسٹم کو دکھاتا ہے کہ طیارہ اپنے فضائی راستہ سے الگ پرواز بھر رہا ہے۔ کئی بار یہ سگنل اتنے مضبوط ہوتے ہیں کہ ان سے طیارہ کے پورے سسٹم کی انٹگریٹی متاثر ہوتی ہے۔ اس کی وہج سے کچھ ہی منٹ میں طیارہ کا داخلی ریفرنس سسٹم غیر منظم ہو جاتا ہے اور طیارہ کی نیویگیشن کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے۔ شمالی عراق اور آذربائیجان کے مصروف راستے پر ایربل کے قریب یہ مسئلہ پیش آیا ہے۔ ابھی تک اس گڑبڑی کی وجہ پتہ نہیں چل پائی ہے، لیکن مانا جا رہا ہے کہ طیاروں کے سگنل میں گڑبڑی کی وجہ مشرق سطیٰ میں تعینات ملٹری الیکٹرانک جنگی سسٹم ہو سکتی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز