آندھراپردیش کے ضلع کرنول کے سی بیلاگل گاوں کے نواح میں واقع اے پی ماڈل ریزیڈنشیل اسکول میں خوفناک ماحول پایا جاتا ہے کیونکہ اسکول میں بھوت ہونے کی افواہ جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی جس کے نتیجہ میں طالبات ہاسٹل چھوڑ کر اپنے گھروں کو واپس ہورہی ہیں۔بھوت کی خبرہفتہ کو پھیلنا شروع ہوئی اوردیکھتے ہی دیکھتے اندرون 24گھنٹے کئی پریشان لڑکیوں نے ایک کے بعد دیگرے ہاسٹل چھوڑ دیا۔ان طالبات نے اپنے والدین کو طلب کرتے ہوئے ان سے درخواست کی کہ ان کو گھر واپس لے جایا جائے۔
Published: 15 Jul 2019, 2:10 PM IST
اس ہائی اسکول میں 75طالبات ہیں۔ہاسٹل کی عمارت پہاڑی علاقہ میں ہے۔جمعہ کو 11ویں جماعت کی طالبہ نے نصف شب کو ڈراونی اور رونے کی آوازیں سنیں۔ہفتہ کی صبح اس نے اپنے والدین کو طلب کیا اور ان کے ساتھ اپنے گاوں واپس چلی گئی۔اس طالبہ نے اپنی سہیلیوں سے اس واقعہ کا تذکرہ کیا اور دیکھتے ہی دیکھتے یہ خبر ہاسٹل میں رہنے والی تمام طالبات تک پہنچ گئی جس کے ساتھ ہی کئی طالبات نے اپنے بیگ پیک کرلئے اور ہاسٹل کو چھوڑ دیا۔
Published: 15 Jul 2019, 2:10 PM IST
اتوار کو ہاسٹل کے احاطہ میں یہ والدین کی بڑی تعداد دیکھی گئی جو اپنی بیٹیوں کو لے جانے کے لئے آئے تھے۔اگرچہ کہ اسکول حکام نے طالبات کے خوف کو ختم کرنے کی کوشش کی اور ان کے والدین کو لڑکیوں کی سلامتی کی یقین دہانی کروائی تاہم والدین اپنی بیٹیوں کو گھر لے کر چلے گئے۔
Published: 15 Jul 2019, 2:10 PM IST
اسکول کے پرنسپل بی کشور نے کہا کہ ایک طالبہ کی جانب سے یہ افواہ پھیلائی گئی ہے۔اگرچہ کہ اسکول حکام کی جانب سے ان طالبات کو بھوت کے نہ ہونے کے تعلق سے قائل کروانے کی کوشش کی گئی تاہم طالبات اپنے آبائی مقامات کو واپس چلی گئیں۔اسی دوران جنا وگناناویدیکا کے سکریٹری جنرل ایس سریش نے کہا کہ طالبات کو اس طرح کی توہم پرستی کے تعلق سے بیدار کرنے کی ضرورت ہے۔
Published: 15 Jul 2019, 2:10 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 15 Jul 2019, 2:10 PM IST