بی جے پی رہنما چندر کمار بوس اپنے ہی ایک بیان کے بعد اپنی پارٹی اور ہندووادیوں کے نشانہ پر آ گئے ہیں۔ انہوں نے بیان میں کہا تھا کہ ہندو بکری کا دودھ پیتے ہیں تو بکری کو بھی گائے کی طرح ماں کا درجہ دینا چاہئے ۔ چندر کمار بوس مغربی بنگال بی جے پی یونٹ کے نائب صدر ہیں اور جنگ آزادی میں حصہ لینے والے سبھاش چندر بوس کے پڑپوتے ہیں۔
Published: 28 Jul 2018, 6:12 PM IST
دلچسپ بات یہ ہے کہ چندر کمار بوس کے بیان سے بی جے پی حامی اور دیگر ہندووادی تو ناراض ہو ہی گئے ہیں، تریپورا کے گورنر تتھاگت رائے بھی ان سے سخت برہم ہیں ۔ تتھاگت رائے اور چندر کمار بوس میں ٹوئٹر پرلفظی جنگ بھی شروع ہو گئی ہے۔
Published: 28 Jul 2018, 6:12 PM IST
چندر بوس نے جمعرات کو ایک ٹوئٹ میں کہا تھا کہ گاندھی جی جب کلکتہ آتے تھے تو میرے بابا شرت چندر بوس کے وڈبرن پارک میں واقع گھر پر ہی ٹھہر تے تھے ۔انھو ں نے بکری کا دودھ پینے کی مانگ کی تھی ۔اسی لئے گھر پر دو بکریوں کو پالا گیا تھا ،بکری کا دودھ پینے کی وجہ سے گاندھی جی اسے ماں کا درجہ دیتے تھے ۔ اس لئے ہندوؤں کو بکری کا گوشت کھانا چھوڑ دینا چاہیے ۔
چندر بوس کے ٹوئٹ کرنے کے تین گھنٹے بعد تتھاگت رائے نے جواب دیا ”نہ گاندھی جی نے، نہ ہی آپ کے دادا بوس نے کبھی یہ کہا کہ بکری ہماری ماتا ہے یہ صرف آپ کہہ رہے ہیں ۔ ہم ہندو گائے کو اپنی ماتا مانتے ہیں نہ کہ بکری کو ، ہماری گزارش ہے کہ آپ ایسا بیان نہ دیں ۔“
بیان پر ٹرول ہونےکے بعد چند ر کماربوس نے صفائی دیتے ہوئے کہا کہ ان کے ٹوئٹ کا غلط مطلب نکالا جارہا ہے ۔ان کی بات کو گہرائی سے سمجھنے کی ضرورت ہے ۔
Published: 28 Jul 2018, 6:12 PM IST
واضح رہے کہ چندر بوس نے سال 2016 میں بی جی پی کی رکنیت حاصل کی تھی اور ممتا بنرجی کے خلاف بھوانی پور سے چناؤ بھی لڑا تھا۔
محمد تسلیم
Published: 28 Jul 2018, 6:12 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 28 Jul 2018, 6:12 PM IST
تصویر: پریس ریلیز