خبریں

طالبان اور امريکا کے درميان امن مذاکرات کا نیا دور شروع

امريکی وزير خارجہ نے حال ہی ميں بيان ديا تھا کہ افغانستان ميں قيام امن کے ليے ستمبر کے اوائل تک کسی معاہدے کی اميد ہے۔ کيا مذاکرات کے تازہ ترين دور ميں اس ضمن ميں کوئی پيش رفت متوقع ہے؟

طالبان اور امريکا کے درميان امن مذاکرات کا تازہ دور شروع
طالبان اور امريکا کے درميان امن مذاکرات کا تازہ دور شروع 

امريکا اور افغان طالبان کے درميان امن مذاکرات کا ساتواں دور قطر کے دارالحکومت دوحہ ميں ہفتہ انتيس جون سے شروع ہو گيا ہے۔ طالبان کے ترجمان ذبيح اللہ مجاہد نے خبر رساں ادارے ايسوسی ايٹڈ پريس سے بات چيت ميں بات چيت کے آغاز کی تصديق کر دی ہے۔ مذاکرات در اصل آج صبح شروع ہونا تھے تاہم يہ کچھ تاخير کے ساتھ سہ پہر کے وقت شروع ہوئے۔ مذاکرات ميں امريکی وفد کی قيادت زلمے خليل زاد کر رہے ہيں، جو افغانستان ميں قيام امن کے ليے خصوصی امريکی مندوب ہيں۔

Published: 30 Jun 2019, 7:00 AM IST

جنگ زدہ ملک افغانستان ميں قيام امن کے ليے طالبان اور امريکی نمائندگان کے مابين اس سے قبل مذاکرات کے چھ ادوار منعقد ہو چکے ہيں تاہم يہ دور اس ليے خصوصی اہميت کا حامل ہے کيونکہ امريکی وزير خارجہ مائيک پومپيو نے چند روز قبل ہی يہ اميد ظاہر کی تھی کہ فريقين کے مابين يکم ستمبر تک کوئی امن معاہدہ طے ہو سکتا ہے۔

Published: 30 Jun 2019, 7:00 AM IST

گزشتہ ادوار ميں افغانستان سے امريکی افواج کے انخلاء اور وہاں داعش جيسی ديگر شدت پسند قوتوں کو پناہ گاہ فراہم نہ کيے جانے کی يقين دہانی پر بات چيت مرکوز رہی۔ امريکی وفد اور طالبان دونوں ہی نے تصديق کر دی ہے کہ ان معاملات پر اتفاق رائے ہو گيا ہے تاہم عملدرآمد کے طريقہ ہائے کار پر کام ابھی باقی ہے۔ امريکی وزير خارجہ پومپيو اور افغانستان کے ليے خصوصی امريکی مندوب خليل زاد يہ کہہ چکے ہيں کہ مستقل جنگ بندی اور افغان قيادت کے ساتھ براہ راست بات چيت بھی امن معاہدے کا کليدی حصہ ہيں تاہم اب تک طالبان کابل حکومت کے ساتھ ساتھ براہ راست بات چيت کو بھی منہ کرتے آئے ہيں اور جنگ بندی کو بھی۔

Published: 30 Jun 2019, 7:00 AM IST

خليل زاد آج شروع ہونے والے مذاکرات کے دور سے قبل گزشتہ چند ہفتوں سے خطے ميں ہی موجود تھے۔ اس دوران وہ صدر اشرف غنی کے علاوہ کئی افغان علاقائی رہنماؤں سے بھی ملتے رہے۔ ان کی مسلسل کوشش ہے کہ طالبان اور کابل حکومت کو براہ راست مذاکرات پر آمادہ کيا جائے۔

Published: 30 Jun 2019, 7:00 AM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 30 Jun 2019, 7:00 AM IST