خبریں

دہلی: نہیں مانا گیا عدالتی حکم، خوب چھوڑے گئے پٹاخے، تیرنے لگا ہوا میں زہر

بدھ کی صبح سے ہی سپریم کورٹ کے حکم کے خلاف جا کر دہلی-این سی آر میں لوگوں نے خوب پٹاخے چھوڑے، حالانکہ پٹاخہ چھوڑنے کا وقت رات 8 سے 10 متعین کیا گیا تھا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

دہلی میں سپریم کورٹ نے حکم جاری کیا تھا کہ دیوالی کے موقع پر فضائی آلودگی بڑھانے والے پٹاخوں سے پرہیز کرتے ہوئے ’گرین پٹاخوں‘ کا استعمال کریں، لیکن بدھ کی شب اور جمعرات کی صبح ہوا میں جو زہر پھیلا ہے، اس سے صاف اندازہ ہوتا ہے کہ عدالتی حکم کی خوب خلاف ورزی ہوئی ہے۔ چاروں طرف دھند ہی دھند ہے۔ جمعرات کی صبح جاری ائیر کوالٹی انڈیکس کے مطابق دہلی میں ہوا خطرناک سطح پر پہنچ گئی ہے۔

Published: 08 Nov 2018, 9:08 AM IST

دراصل بدھ کی صبح سے ہی سپریم کورٹ کے حکم کے خلاف جا کر دہلی-این سی آر میں لوگوں نے خوب پٹاخے چھوڑے، حالانکہ پٹاخہ چھوڑنے کا وقت رات 8 سے 10 متعین کیا گیا تھا۔ بدھ کی رات 10 بجے جب اے کیو آئی 296 درج کیا گیا تبھی اندازہ ہو گیا تھا کہ ہوا کا معیار بہت خراب ہونے والا ہے۔ سی پی سی بی کے مطابق شام سات بجے اے کیو آئی 281 درج کیا گیا تھا۔ رات آٹھ بجے یہ بڑھ کر 291 ہو گیا تھا اور رات نو بجے یہ 294 ہو گیا۔ حالانکہ سنٹر کی جانب سے چلائے گئے سسٹم آف ائیر کوالٹی فورکاسٹنگ اینڈ ریسرچ نے مجموعی اے کیو آئی 319 درج کیا ہے جو کہ ’انتہائی خراب‘ کے درجہ میں آتا ہے۔

Published: 08 Nov 2018, 9:08 AM IST

ذرائع کے مطابق ائیر کوالٹی انڈیکس کے (اے کیو آئی) کے مطابق آنند وہار میں آلودگی کی سطح 999، امریکی سفارتخانہ، چانکیہ پوری میں 459 اور میجر دھیان چند نیشنل اسٹیڈیم میں اے کیو آر 999 رہا، آلودگی کی یہ سطح ’خطرناک‘ درجہ میں آتی ہے۔ اے کیو آئی کے مطابق لودھی روڈ علاقے میں پی ایم 2.5 اور پی ایم 10 سطح 500 درج کیا گیا۔ میجر دھیان چند اسٹیڈیم (انڈیا گیٹ) کے آس پاس پی ایم 2.5 کی سطح معمول سے 30 گنا زیادہ اور پی ایم 10 کی سطح 20 گنا زیادہ درج کی گئی۔ یہ وی وی آئی پی علاقہ ہے جہاں راشٹرپتی بھون، پارلیمنٹ اور کئی ہائی پروفائل لوگوں کی رہائش گاہیں ہیں۔ وزیر پور میں پی ایم 2.5 کی سطح 18 گنا زیادہ اور پی ایم 10 کی سطح 12 گنا زیادہ درج کی گئی۔ اسی طرح جہانگیر پوری میں پی ایم 2.5 17 گنا زیادہ اور پی ایم 10 کی سطح 12 گنا زیادہ درج کی گئی۔

Published: 08 Nov 2018, 9:08 AM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 08 Nov 2018, 9:08 AM IST