کسان لیڈر اور بھارتیہ کسان یونین کے سربراہ راکیش ٹکیت نے مودی حکومت پر کسان تنظیموں کے اتحاد کو نقصان پہنچانے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ’’حکومت جتنا ضد کرے گی، کسان تنظیموں کو اتنا ہی طاقت ملے گا۔ کچھ لوگ کسانوں کے اتحاد کو نقصان پہنچانے کا کام کر رہے ہیں جو ٹھیک نہیں۔‘‘ ساتھ ہی راکیش ٹکیت نے یہ بھی کہا کہ ’’لیموں کا چوتھا حصہ 10 کوئنٹل دودھ کو پھاڑ دیتا ہے۔ ہمارے کئی بھائی لیموں کا کام کر رہے ہیں، ایسا کام نہ کریں۔‘‘
Published: 23 Dec 2020, 7:54 AM IST
کسانوں کا مظاہرہ دہلی کے بارڈرس پر لگاتار جاری ہے۔ اس درمیان ٹیکری بارڈر واقع بھارت پٹرولیم پٹرول پمپ کے منیجر کا ایک بیان سامنے آیا ہے جس میں انھوں نے کہا ہے کہ ’’ٹیکری بارڈر کے پاس موجود پٹرول پمپ کو کسانوں کی تحریک سے زبردست نقصان پہنچا ہے۔‘‘ انھوں نے مزید بتایا کہ پٹرول پمپ پر تیل کی خریداری کم ہونے کی وجہ سے تقریباً 60 ہزار روپے روزانہ کا نقصان ہو رہا ہے۔‘‘
Published: 23 Dec 2020, 7:54 AM IST
بھارتیہ کسان یونین کے لیڈر یدھویر سنگھ نے میڈیا سے بات چیت کے دوران کہا کہ ’’جس طرح سے مرکزی حکومت اس بات چیت کے عمل کو آگے بڑھا رہی ہے، اس سے واضح ہے کہ حکومت اس ایشو پر تاخیر کرنا چاہتی ہے اور کسانوں کے مظاہرہ کی حوصلہ شکنی کرنا چاہتی ہے۔ حکومت ہمارے ایشو کو ہلکے میں لے رہی ہے، میں انھیں اس معاملے کا نوٹس لینے اور جلد حل نکالنے کی تنبیہ کر رہا ہوں۔‘‘
Published: 23 Dec 2020, 7:54 AM IST
مودی حکومت کے ذریعہ کسانوں کو بار بار بات چیت کی دعوت دیے جانے کے بعد کسان تنظیموں کی ایک انتہائی اہم میٹنگ سنگھو بارڈر پر ہوئی۔ میٹنگ کے بعد یوگیندر یادو نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت کے ذریعہ پیش کردہ تجویز کو کسانوں نے مسترد کر دیا کیونکہ وہ ناقابل قبول تھا۔ مودی حکومت ایک اچھی تجویز کے ساتھ کسانوں کو بات چیت کے لیے بلائے تو بات چیت کا آغاز ہو سکتا ہے۔
Published: 23 Dec 2020, 7:54 AM IST
مرکزی وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر نے آج میڈیا سے بات چیت کے دوران کہا کہ ’’کسان تنظیمیں ہماری گزارشات پر غور کریں۔ وہ حکومت کی تجویز میں جو بھی جوڑنا اور گھٹانا چاہتے ہیں، انھیں ہمیں بتانا چاہیے۔ ہم ان کی سہولت کے دن اور وقت پر بات چیت کے لیے تیار ہیں۔ میں ایک حل کو لے کر پرامید ہوں۔‘‘
Published: 23 Dec 2020, 7:54 AM IST
مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ اور ٹی ایم سی کی سربراہ ممتا بنرجی کی ہدایت پر پارٹی کے 5 ارکان پارلیمنٹ پر مشتمل ایک وفد نے سنگھو بارڈر پر بھوک ہڑتال کر رہے کسانوں نے ملاقات کی۔ سلسلہ وار ہڑتال پر بیٹھے کسانوں سے سے ملاقات کرنے والے وفد میں ڈیرک او برائن، شتابدی رائے، پرسون بنرججی، پرتیما منڈل اور محمد ندیم الحق شامل تھے۔
Published: 23 Dec 2020, 7:54 AM IST
حیدرآباد: مرکز کے مخالف کسان بلز کے خلاف دہلی میں جاری کسانوں کے احتجاج کی حمایت میں اے پی کے ضلع گنٹور میں وکلا نے ریلی نکالی۔یہ ریلی گنٹور کلکٹریٹ کے قریب نکالی گئی۔اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے ان مظاہرین نے کہاکہ کسانوں کی حمایت ہم تمام کی ذمہ داری ہے۔ آل انڈیا لائرس یونین، اے پی اسٹیٹ کمیٹی، اے پی سی ایل اے، لا اسٹوڈنٹس ونگ اوروکلا کی دیگر تنظیموں کی جانب سے یہ ریلی نکالی گئی۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ نئے زرعی قوانین کو مودی زیرقیادت این ڈی اے حکومت فوری طورپر واپس لے۔ ایس راجندر پرساد ایڈوکیٹ نے کہا کہ ان قوانین کے ذریعہ کسانوں کو کارپوریٹ شعبہ کے رحم وکرم پر رکھ دیا جائے گا۔ اس موقع پر وکلا نے اپنے ہاتھ میں پلے کارڈس بھی دکھائے جس میں خودکشی کے واقعات سے کسانوں کو محفوظ رکھنے پر بھی زور دیا گیا۔ آل انڈیا لائرس یونین نے ان قوانین کو واپس لینے تک احتجاج کو جاری رکھنے کا اعلان کیا۔
Published: 23 Dec 2020, 7:54 AM IST
وزیر اعلیٰ راج ناتھ سنگھ نے ٹوئٹ کیا، ’’یوم کسان کے موقع پر میں ملک کے کسانوں کو مبارک باد پیش کرتا ہوں۔ انہوں نے ملک کو غذا کی سکیورٹی فراہم کی ہے۔ کچھ کسان زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔ حکومت ان سے پوری حساسیت کے ساتھ بات چیت کر رہی ہے۔ مجھے امید ہے کہ وہ جلد ہی اپنا احتجاج ختم کر دیں گے۔‘‘
Published: 23 Dec 2020, 7:54 AM IST
ڈی ایم کے سربراہ ایم کے اسٹالن نے تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ ای پلانیسوامی پر حملہ بولا ہے۔ انہوں نے کہا، ’’گزشتہ قریب ایک مہینے سے مختلف ریاستوں کے کسان دہلی میں سخت سردی میں احتجاج کر رہے ہیں۔ وزیر اعظم نے اب تک آگے آ کر ان سے بات نہیں کی ہے اور ان کے مطالبات کو نہیں سنا ہے۔ اور وزیر اعلیٰ ای پلانیسوامی وزیر اعظم کی دھن پر ناچ رہے ہیں۔‘‘
Published: 23 Dec 2020, 7:54 AM IST
اتر پردیش کے پیلی بھیت اور مراد آباد میں کسانوں پر لاٹھی چارج سے سنگھو بارڈر پر مظاہرہ کر رہے کسان ناراض ہیں۔ کسان تنظیموں نے ناراضگی ظاہر کرنے کے لئے آج دوپہر 11 بجے یوپی کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کا پتلا نذر آتش کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
Published: 23 Dec 2020, 7:54 AM IST
اکھلیش یادو نے ٹوئٹ کیا، ’’چودھری چرن سنگھ کی جینتی پر انہیں سلام۔ آج بی جے پی کے راج میں ملک کی تاریخ میں ایسا ’یوم کسان‘ آیا ہے جب تہوار کے بجائے ملک کا کسان سڑکوں پر جدوجہد کرنے پر مجبور ہے۔ بی جے پی کسانوں کے بے حرمتنی کرنا بند کرے کیونکہ، دیش کا کسان، بھارت کا مان۔‘‘
Published: 23 Dec 2020, 7:54 AM IST
دہلی پولیس کے مطابق سرحد پر مظاہرہ کرنے والے کسانوں کی تعداد لگاتار بڑھتی جا رہی ہے، تاہم حالات قابو میں ہیں۔ منگل کے روز سنگھو بارڈر پر احتجاج کر رہے کسانوں نے وزیر اعظم مودی کے نام اپنے خون سے خط لکھ کر زرعی قوانین واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ غازی پور بارڈر پر کسانوں نے منگل کے روز جام لگا دیا تھا، جسے دیر شام پولیس انتظامیہ نے بات چیت کے بعد کھلوا دیا۔
Published: 23 Dec 2020, 7:54 AM IST
تین نئے زرعی قوانین کے خلاف جاری کسانوں کی تحریک آج 28 وے دن میں داخل ہو گئی ہے۔ تقریباً ایک ماہ سے چل رہی اس تحریک کا حکومت پر کوئی واضح اثر نظر نہیں آ رہا ہے۔ حکومت کسانوں کے قوانین کو واپسی کے مطالبہ کو ماننے کے لئے تیار نہیں ہے۔ ادھر مرکزی وزیر زراعت نے کسان رہنماؤں کو خط تحریر کیا ہے جس پر کسان تنظیموں نے کل غور کیا تھا لیکن وہ کسی نتیجہ پر نہیں پہنچی تھیں۔ آج پھر سنگھو بارڈر پر اس تعلق سے غور کیا جائے گا اور فیصلہ لیا جائے گا۔ میٹنگ آج صبح 11 بجے متوقع ہے۔
Published: 23 Dec 2020, 7:54 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 23 Dec 2020, 7:54 AM IST
تصویر: پریس ریلیز