متنازعہ زرعی قوانین کے خلاف دہلی کی سرحدوں پر ہزاروں کی تعداد میں کسانوں کا احتجاجی مظاہرہ جاری ہے۔ اس درمیان لوگ الگ الگ طریقے سے اپنا احتجاج درج کرا رہے ہیں۔ آج اڈیشہ سے زرعی قوانین کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کرنے کے لیے دہلی-ہریانہ کے سنگھو بارڈر پر پہنچے ایک کسان نے اپنا سر منڈوایا اور نیا زرعی قوانین لانے کے لیے مودی حکومت کے خلاف اپنی ناراضگی ظاہر کی۔
Published: 14 Dec 2020, 9:11 AM IST
نئی دہلی: ریلائنس جیو نے ٹیلی کام ریگولیٹری اتھارٹی آف انڈیا (ٹرائی) سے ووڈا -آئیڈیا اور ایئر ٹیل کے ذریعہ کسان تحریک کی آڑ میں اپنے صارفین کو غیر مناسب طریقے سے اپنی طرف سے کھینچنے اور اس کی شبیہ خراب کرنے شکایت کی ہے۔ ٹرائی کے سکریٹری ایس کے گپتا کو لکھے گئے خط میں ریلائنس جیو نے ووڈا-آئیڈیا اور ایئرٹیل کو مورد الزام ٹھہراتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں کمپنیوں نے اتھارٹی کے قواعد کی خلاف ورزی کی ہے۔ ریلائنس جیو نے الزام عائد کیا ہے کہ ووڈا- آئیڈیا اور ایئرٹیل کسان تحریک کا فائدہ اٹھا رہے ہیں۔
Published: 14 Dec 2020, 9:11 AM IST
مودی حکومت کے متنازعہ زرعی قوانین کے خلاف تحریک چلا رہے کسانوں کی حمایت میں سماجی کارکن انّا ہزارے بھی کھل کر سامنے آ گئے ہیں۔ انھوں نے مرکز کی مودی حکومت کو الٹی میٹم دے دیا ہے اور کہا ہے کہ اگر قانون واپس نہیں لیے گئے تو بھوک ہڑتال شروع کیا جائے گا۔ انھوں نے مرکزی وزیر زراعت کو اس سلسلے میں ایک خط تحریر کیا ہے جس میں لکھا ہے کہ ’’اگر قانون واپس نہیں ہوئے تو مرکز کے خلاف بھوک ہڑتال پر بیٹھوں گا۔‘‘
Published: 14 Dec 2020, 9:11 AM IST
مدھیہ پردیش کے وزیر زراعت کمل پٹیل نے پیر کے روز متنازعہ بیان دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ’’مظاہرین دلال، غدار تنظیم ہیں۔‘‘ اجین میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ’’تحریک چلانے والی کسان تنظیم دلال، غدار، غیر ملکی طاقتوں کے اشارے پر پلنے والی ہیں۔ اچانک پانچ سو تنظیم سانپ، بچھو، نیولے کی طرح پنپ گئی ہیں۔ یہ سبھی غدار ہیں۔‘‘
Published: 14 Dec 2020, 9:11 AM IST
کسان لیڈر راکیش ٹکیت نے مرکز کی مودی حکومت کی طرف سے بات چیت کا کوئی پیغام اب تک موصول نہ ہونے کی بات کہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہم دہلی کی سرحدوں کے کنارے چاروں طرف بیٹھے ہیں اور انتظار کر رہے ہیں، اگر بات چیت کے ذریعہ حل نکلتا ہے، تو ہم اس کے لیے تیار ہیں۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ ’’ہماری آج کی تحریک کامیاب اور پرامن رہی۔ یہاں سے کسان واپس نہیں جائے گا۔ اگر پولس انتظامیہ نے ہماری ٹرالیوں کو روکا تو اوپر کا راستہ جام کریں گے اور ہمیں کچھ کہا تو گاؤں میں، تھانوں میں مویشی باندھیں گے۔‘‘
Published: 14 Dec 2020, 9:11 AM IST
سنگھو بارڈر پر جمع کسان مظاہرین نے مودی حکومت کے متنازعہ زرعی قوانین کے خلاف آج ایک دن کا اُپواس یعنی بھوک ہڑتال رکھا تھا۔ دن سے بھوکے کسانوں نے بوقت شام اپنا اُپواس توڑا اور کچھ کھا کر پانی پیتے ہوئے نظر آئے۔
Published: 14 Dec 2020, 9:11 AM IST
ہریانہ کے نائب وزیر اعلیٰ دشینت چوٹالہ نے میڈیا سے بات چیت کے دوران کہا کہ وزیر زراعت اور وزیر داخلہ کسانوں کے مسائل پر لگاتار بات چیت کر رہے ہیں۔ کسانوں کےس اتھ حکومت کی اگلے دور کی بات چیت جلد شروع ہوگی۔ مجھے امید ہے کہ پہلے سے بات چیت کے لیے آئی 40 کسان تنظیمیں بھی بات چیت کے اگلے دور میں شامل ہوں گی اور مسئلہ کا حل نکلے گا۔
Published: 14 Dec 2020, 9:11 AM IST
دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا نے متنازعہ زرعی قوانین کو واپس لیے جانے سے متعلق کسانوں کے مطالبات کو جائز ٹھہراتے ہوئے کہا کہ ’’آج کسانوں کی حمایت میں پورا ملک ہے۔ ملک کا کسان ان تین سیاہ قوانین سے خوفزدہ ہے، کیونکہ ان کے نافذ ہونے کے بعد اس کی زندگی میں تباہی آ گئی ہے۔ جب کسان سڑکوں پر احتجاج کر رہے ہیں تو یہ (مرکزی وزراء) اسے ملک کی سیکورٹی کے لیے خطرہ، نکسلی بول رہے ہیں۔‘‘
Published: 14 Dec 2020, 9:11 AM IST
عام آدمی پارٹی لیڈر بھگونت مان نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کسانوں کے خلاف مودی حکومت کے ضدی رویہ کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’بہت شرم کی بات ہے کہ مرکزی حکومت نے کسانوں کے جائز مطالبات پر ضدی رویہ اختیار کیا ہوا ہے اور پورے ملک کا پیٹ پالنے والا آج خود بھوکے رہنے پر مجبور ہے۔ پوری دنیا میں اس (تحریک) پر بات ہو رہی ہے، اب یہ عوامی تحریک بن گیا ہے۔‘‘
Published: 14 Dec 2020, 9:11 AM IST
کانگریس بھی کسان تحریک کی حمایت میں سڑک پر ہیں۔ کانگریس قائدین اور کارکنان نے آگرہ میں دیوانی کے قریب بھوک ہڑتال شروع کی ہے۔ جیسے ہی پولیس کو یہ اطلاع ملی، وہ موقع پر پہنچ گئی اور کانگریس کارکنوں کو وہاں سے ہٹا کر چودھری چرن سنگھ پارک میں بٹھا دیا۔ ان کی بھوک ہڑتال جاری ہے۔
Published: 14 Dec 2020, 9:11 AM IST
زرعی قوانین کے خلاف دہلی کی سرحدوں پر کسانوں کی بھوک ہڑتال جاری ہے۔ ادھر، کسانوں نے غازی پور بارڈر پر NH-9 شاہراہ کو بلاک کر دیا ہے۔ دریں اثنا، کسان رہنماؤں کی طرف سے اسٹیج سے اپیل کی جا رہی ہے کہ وہ سڑک خالی کریں۔
Published: 14 Dec 2020, 9:11 AM IST
زرعی قوانین کے خلاف جے سنگھ پور کھیڑا بارڈر (راجستھان-ہریانہ) پر کسانوں کا احتجاج جاری ہے۔ ایک مظاہرین نے کہا، "ہم دہلی جا رہے تھے، ہمیں ہریانہ پولیس نے روک لیا، جب کسان تنظیمیں کال کریں گی تو ہم ساری روکاوٹیں توڑ دیں گے اور دہلی کی سرحد پر پہنچ جائیں گے۔ ہمارے ساتھ 500 ٹریکٹر ٹرالی ہیں۔
Published: 14 Dec 2020, 9:11 AM IST
نئے زرعی قوانین کو لے کر احتجاج کر رہے کسانوں اور حکومت کےدرمیان کوئی سمجھوتہ نہیں ہو پایا ہے ۔کسان حکومت پر دباؤ بنانےکے لئےچکاجام سے لےکر تمام طریقے اپنا رہے ہیں لیکن حکومت کی طرف سے قوانین واپس لینے کا کوئی اشارہ نہیں ہے۔ ہڑتال کے 19 ویں دن کسان آج بھوک ہڑتال کریں گےاور اضلاع میں مظاہرے کریں گے۔کسان تنظیموں کے سبھی رہنماؤں نے ایک دن کی بھوک ہڑتال کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔بھوک ہڑتال آج صبح 8بجے شروع ہوئی اور شام 5 بجے ختم ہو گی ۔اس درمیان سبھی ضلع ہیڈ کواٹر کے باہر کسان مظاہرہ کریں گے۔
Published: 14 Dec 2020, 9:11 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 14 Dec 2020, 9:11 AM IST